• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2023 میں اسٹیبلشمنٹ کی جوئے کی ایپس اور کمپنیوں کیخلاف فیصلہ کن کارروائی

اسلام آباد(قا سم عباسی) 2023میں پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ نے کرکٹ بورڈ اور اسپورٹس اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ایک جامع حکمتِ عملی کے تحت ملک میں پھلتے پھولتے متبادل جوئے کی ایپس اور کمپنیوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی۔ ایک ایسا نیٹ ورک جو خصوصاً کرکٹ کی مقبولیت کو استعمال کرتے ہوئے نوجوانوں اور اسپورٹس کے پورے نظام کے لیے خطرہ بنتا جا رہا تھا۔ اس مشترکہ آپریشن کے نتیجے میں صورتحال میں نمایاں بہتری دکھائی دی، تاہم اب حکومت کی تبدیلی اور کمزور ہوتی ہوئی نگرانی کے باعث یہی خطرہ دوبارہ سر اٹھاتا نظر آ رہا ہے۔باخبر ذرائع کے مطابق 2023 کے ابتدائی مہینوں میں اعلیٰ سطح کے اسٹیبلشمنٹ عہدے داران کی ملاقات ایک سینئر قومی کرکٹر اور اسپورٹس حلقے کی ایک دوسری بااثر شخصیت کے ساتھ ہوئی، جس میں بیرونِ ملک سے چلنے والی جوئے کمپنیوں کے پاکستان میں تیزی سے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ، ایپس کے ذریعے کاروبار، اشتہارات کی بھرمار، زرِمبادلہ کے اخراج اور نوجوانوں پر منفی اثرات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ سابق کرکٹر راشد لطیف نے بھی ایک ٹوئٹ میں ان ملاقاتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ تمام معاملات ایک "اہم شخصیت" کے سامنے رکھے گئے جس کے بعد متعلقہ اداروں کو ہر سطح پر کارروائی کی ہدایت دی گئی۔اسی دوران نگران حکومت نے سرے گاٹ جوئے کے خلاف "زیرو ٹالرنس" پالیسی کا اعلان کیا اور وزارتِ اطلاعات کی جانب سے پی ٹی اے، پیمرا اور پی سی بی کو واضح ہدایات جاری کی گئیں کہ تمام جوئے ایپس بلاک کی جائیں، اشتہارات پر پابندی لگائی جائے اور اسپورٹس سے متعلق کسی بھی اسپانسرشپ کو ختم کیا جائے۔ اکتوبر 2023 میں 150 سے زائد جوئے کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی خبر سامنے آئی، جن سے ملکی معیشت کو "اربوں ڈالر" کا نقصان ہونے کا تخمینہ لگایا گیا۔
اہم خبریں سے مزید