معروف بالی ووڈ اداکار اور کاروباری شخصیت وویک اوبرائے نے حال ہی میں اپنی دولت، ابتدائی کاروباری سفر اور مالی خود مختاری کے بارے میں اہم انکشافات کیے اور بتایا کہ میں نے 16 سال کی عمر میں ہی اپنے پہلے 1 کروڑ روپے کما لیے تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وویک اوبرائے جو فی الحال اپنی فلم مستی 4 میں نظر آ رہے ہیں، انہوں نے اپنی ابتدائی زندگی، کاروبار اور اپنے اثاثوں کے بارے میں گردش کرنے والی افواہوں پر کھل کر بات کی ہے، رپورٹس کے مطابق ان کے کل اثاثے تقریباً 1200 کروڑ بھارتی روپے بتائے جاتے ہیں۔
ایک انٹرویو میں اداکار نے کہا کہ اصل رقم سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ خدا نے پہلے ہی اتنا دے رکھا ہے کہ اس سے کئی نسلوں کی دیکھ بھال ہو سکتی ہے۔
وویک نے انکشاف کیا کہ میں 15 سال کی عمر میں مالی طور پر خود مختار ہو گیا تھے اور جب میں صرف 16 سال کا تھا تو میں نے اپنی محنت سے اپنے ذاتی 1 کروڑ روپے کما لیے تھے، یہ پیسہ اسٹاک مارکیٹ میں تجارت سے آیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ تقسیمِ ہند سے قبل میرے خاندان کے پاس حویلیاں اور محل تھے لیکن وہ سب کچھ کھو بیٹھے تھے اور ہمیں دوبارہ زندگی بنانی پڑی، اس تجربے نے مجھے اپنی دولت خود کمانے کی اہمیت سکھائی۔
کالج کے دوران وویک اسٹاک مارکیٹ اور کاروبار کے طریقوں کو سمجھنے لگے تھے، 19 سال کی عمر میں انہوں نے اپنا پہلا کاروبار شروع کیا اور کامیابی کے ساتھ 12 کروڑ بھارتی روپے اکٹھے کیے، حالانکہ ان کی اپنی سرمایہ کاری صرف 20 سے 25 لاکھ روپے تھی۔
اس حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ میں ہمیشہ سرمایہ کاری کو ترجیح دیتا تھا جس سے سب کو منافع کمانے میں مدد ملی۔
آج وویک اوبرائے مختلف شعبوں میں کئی کاروبار چلا رہے ہیں، ان میں ایک فن ٹیک کمپنی، ایک ایڈ ٹیک کمپنی، سڑک پر حفاظتی امداد کی سروس، ایک لیب میں تیار کردہ ہیرے کے زیورات کا برانڈ اور ایک انفرااسٹرکچر کنسلٹنسی فرم شامل ہیں، یہ تمام کمپنیاں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔
فلموں میں کام کرنے کے دوران بھی وویک ہر روز تقریباً 16 گھنٹے کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور اپنی تمام چھٹیاں اور فارغ وقت اپنے کاروباری منصوبوں کو دیتے ہیں۔
وویک چند سال قبل اپنے خاندان کے ساتھ دبئی منتقل ہو گئے تھے، وہاں جانے کے بعد انہیں سمجھ آیا کہ غیر مقیم ہندوستانی بھارت کی ترقی میں کتنا تعاون کرتے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ این آر آئیز ہر سال 136 بلین ڈالرز اپنے ملک بھیجتے ہیں جو بھارت کے تجارتی ذخائر کا تقریباً نصف ہے، گزشتہ دہائی کے دوران انہوں نے بھارت میں فلاحی کاموں کے لیے امریکا اور برطانیہ سے تقریباً 40 ملین ڈالرز جمع کرنے میں بھی مدد کی ہے۔
اپنے 1200 کروڑ روپے کے اثاثوں کے بارے میں پوچھے جانے پر وویک نے کہا کہ یہ اعداد و شمار میرے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتے، جب کسی شخص کے پاس ایک گھر اور ایک ایسی کار ہو جسے وہ پسند کرتا ہو تو باقی چیزیں اہم نہیں ہوتیں، میرے پاس اتنا کچھ ہے کہ اس سے میری کئی نسلوں کی دیکھ بھال ہو سکتی ہے۔