کراچی (نیوز ڈیسک) بھارت میں زہریلے کھانسی شربت سے ہلاکتیں، سپلائی چین میں سنگین خامیاں و غفلت بے نقاب، غیر لائسنس یافتہ ڈسٹری بیوٹرز سے بغیر سیل کیمیکل ترسیل، پروپلین گلائکول کی ری پیکنگ نے خطرات کئی گنا بڑھا دئیے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کی خصوصی رپورٹ کے مطابق سریسن فارما فیکٹری میں صفائی، ریکارڈ اور معیار سے معاملہ مزید سنگین، لائسنس منسوخ، بانی گرفتار، آلودگی مقام اب بھی معمہ، بھارت کی 50 ارب ڈالر فارما انڈسٹری میں کمزور نگرانی سے 2022–23 میں بیرون ملک بچوں کی ہلاکتوں کی یاد تازہ ہوگئی۔