یمن میں حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ کی عدالت نے 17 افراد کو سزائے موت سنا دی۔
یمن کے دارالحکومت صنعاء میں حوثی انتظامیہ کی ایک عدالت نے ایسے ’جاسوسی کے مقدمات‘ میں متعدد افراد کو سزائے موت سنائی ہے جو مبینہ طور پر سعودی عرب، برطانیہ اور امریکا کے لیے کام کرنے والے خفیہ نیٹ ورک کا حصہ تھے۔
سرکاری میڈیا رپورٹ کے مطابق مجرموں پر الزام تھا کہ انہوں نے 2024 سے 2025 کے درمیان حوثی مخالف ممالک کے انٹیلی جنس اہلکاروں کے ساتھ تعاون کیا اور ان کو حساس معلومات فراہم کیں۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے مخالف ممالک کو سرکاری افسروں اور ان کی نقل و حرکت سے متعلق معلومات دیں، اس کے علاوہ حوثی باغیوں کے میزائل سسٹمز سے متعلق خفیہ تفصیل بھی فراہم کی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ملزمان نے مختلف حساس تنصیبات کے مقامات کی تفصیل بھی مخالفین کو فراہم کی، جس کے نتیجے میں فوجی، سیکیورٹی اور شہری علاقوں پر حملے ہوئے جن میں متعدد افراد ہلاک ہوگئے۔
عدالت نے تمام مجرموں کو فائرنگ اسکواڈ کے ذریعے سزائے موت دینے کا حکم دیا ہے۔