کراچی (نیوز ڈیسک) برج خلیفہ اور شنگھائی ٹاور کو بھول جائیں، سعودیہ میں1 کلومیٹر بلند ترین جدہ ٹاور،167منزلیں اور دنیا کا بلند ترین آبزرویشن ڈیک، 58لفٹ اور 12اسکیلیٹرز، تیز اور محفوظ عمودی نقل و حمل، ہوٹل، رہائش، دفاتر اور تفریحی مقامات کے ساتھ ملٹی یوز ڈیزائن، فعال معاشی اور تفریحی مرکز بنے گا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب نے جدہ میں ایک بلند پرواز منصوبے کو دوبارہ شروع کیا ہے، جس کا مقصد دنیا کا سب سے بلند ٹاور تعمیر کرنا ہے اور شہر کے اس اسکائی لائن کو عالمی سطح پر پہچان دلانا ہے۔ جدہ ٹاور جسے پہلے کنگڈم ٹاور کہا جاتا تھا، 1,000 میٹر بلندی، 167 منزلیں اور 664 میٹر بلند آبزرویشن ڈیک کے ساتھ مکمل ہونے کا ہدف رکھتا ہے۔ اس بلند ترین عمارت کا ڈیزائن ایڈریان سمتھ نے تیار کیا ہے، جن کا تجربہ برج خلیفہ اور ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل اینڈ ٹاور میں رہا ہے۔ ٹاور میں 58 لفٹیں 10 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے چلیں گی اور 12 اسکیلیٹرز مختصر فاصلے کے لیے اضافی سہولت فراہم کریں گے۔