• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

CSA، زیر تربیت افسران کا پہلی مرتبہ عوامی زندگی سے براہِ راست رابطہ پروگرام

لاہور (آصف محمود بٹ)سی ایس اے (CSA)، زیر تربیت افسران کا پہلی مرتبہ عوامی زندگی سے براہِ راست رابطہ پروگرام۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پروگرام سے پاکستان کی بیوروکریسی ایک زیادہ ہمدرد، جوابدہ اور عوام دوست سمت کی طرف بڑھ رہی ہے۔ پاکستان سول سروسز اکیڈمی (سی ایس اے) نے تربیتی نظام میں بڑی تبدیلی کی جانب قدم بڑھاتے ہوئے ایک عملی اور زمینی حقائق پر مبنی پروگرام کا آغاز کیا ہے، جس میں 53ویں کامن کے تربیتی افسران کو پہلی مرتبہ پنجاب بھر کی غریب بستیوں، سرکاری اسکولوں اور کمیونٹی اداروں کے ساتھ پانچ روزہ فیلڈ اٹَیچمنٹ پر بھیجا گیا۔ تربیتی افسران نے کم آمدنی والے محلوں، اقلیتی آبادیوں اور چھوٹے کاروباروں کا جائزہ لیا اور رہائش، معاشی کمزوریوں اور سرکاری سہولتوں تک رسائی کی رکاوٹوں کا مشاہدہ کیا۔ کئی مقامات پر غیر رسمی مزدوری، آمدن کا عدم استحکام، کمزور بنیادی ڈھانچہ اور ریاستی اداروں پر کم اعتماد جیسے اہم پہلو سامنے آئے۔پروگرام ایک جامع طریقۂ کار کے تحت جاری رہا، جس میں گھروں کے سروے، اسکول انتظامیہ سے ملاقاتیں، مقامی رہنماؤں اور این جی اوز سے گفتگو اور چھوٹے کاروباروں کے تجربات شامل تھے۔ سی ایس اے حکام کا کہنا تھا کہ اس عمل نے اعتماد، احترام اور باوقار رویے کی اہمیت کو نمایاں کیا جو عوام اور حکومت کے درمیان مثبت تعلق کی بنیاد بنتے ہیں۔اکیڈمی کے اساتذہ کے مطابق اس پروگرام کا مقصد بیوروکریسی اور عوام کے درمیان موجود روایتی فاصلے کو کم کرنا تھا، تاکہ افسران صرف پالیسی نہیں بلکہ عوام کے احساسات، توقعات اور زمینی حقیقت کو بھی سمجھ سکیں۔۔پانچ روزہ عملی مشق نے نہ صرف تربیتی افسران کی سوچ کو وسعت دی بلکہ جن کمیونٹیز میں وہ گئے وہاں حقیقی اور مثبت اثر چھوڑا جو اس بات کا اشارہ ہے کہ پاکستان کی بیوروکریسی ایک زیادہ ہمدرد، جوابدہ اور عوام دوستی سمت کی طرف بڑھ رہی ہے۔
اہم خبریں سے مزید