کراچی (اسد ابن حسن) کلوز ٹو ہیڈ کوارٹر،این سی سی آئی افسران کیخلاف انکوئریزپھر شروع ہونگی، ان انکوائریز کی بنیاد پر استعفے لئے جانے کا امکان ہے جبکہ افسران کا کہنا ہے کہ ہم خود استعفے دینے کا سوچ رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی میں اعلی سطح پر یہ فیصلہ ہوا ہے کہ ہیڈ کوارٹر ٹرانسفر ہونے والے اعلی افسران اور سابقہ سرکل ہیڈز جو پچھلے ادوار میں ایف آئی اے سائبر کرائم میں تعینات رہے ہیں ان کے خلاف برسوں پرانی انکوائریاں جو نامعلوم وجوہات کی بنا پر یا تو ختم ہو چکی تھیں یا زیر التوا ہیں ان پر دوبارہ سے تحقیقات شروع کر دی جائیں۔ ان افسران میں راولپنڈی سے چوہدری عبدالرؤف، پشاور سے مدثر شاہ، اسلام آباد سے محمود الحسن، ایبٹ آباد سے طاہر خان، ملتان سے عبدالغفار، کراچی سے احمد ضعیم، فیصل آباد سے آصف اقبال اور سکھر سے امجد عباسی شامل ہیں۔ معتبر اعلی ذرائع کے مطابق مذکورہ افسران سے استعفے لینا بھی متوقع ہے۔ ان تمام افسران پر مبینہ کرپشن کے الزامات رہے ہیں۔ اس حوالے سے چند افسران سے رابطہ ہوا تو ان کا کہنا تھا کہ ان کو استعفے لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی، ہم خود ہی اتنے دل برداشتہ ہو چکے ہیں کہ خود استعفے دینے کا سوچ رہے ہیں کیونکہ ہم اب اس ادارے میں کام ہی نہیں کرنا چاہتے جس ادارے نے ہماری 20 برس کی خدمات کو نظرانداز کرتے ہوئے ہمیں بری طرح بدنام کر دیا۔