کراچی (بابر علی اعوان / اسٹاف رپورٹر) ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس کورنگی کے عملے کی جانب سے میڈیکل اسٹورز پر غیر قانونی چھاپوں کا انکشاف ہوا ہے جس نے مستند میڈیکل اسٹورز کے مالکان میں بے چینی پیدا کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق اے ڈی ایچ او کورنگی ڈاکٹر عارف عباسی، ڈرگ لائسنس برانچ کے انچارج اسد اور نائب قاصد فاروق مبینہ طور پر میڈیکل اسٹورز کی انسپکشن اور چیکنگ کے نام پر چھاپے مار رہے ہیں حالانکہ یہ اختیار صرف ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے پاس ہوتا ہے اور کسی بھی ضلع میں میڈیکل اسٹور کی جانچ پڑتال کا مجاز صرف ڈرگ انسپکٹر ہوتا ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان چھاپوں کا اصل مقصد مبینہ رشوت وصولی ہے۔ جنگ سے گفتگو میں چھاپے مارنے والی ٹیم کے رکن نائب قاصد فاروق نے اعتراف کیا کہ وہ ڈی ایچ او کی ہدایت پر اے ڈی ایچ او اور ڈرگ لائسنس انچارج کے ساتھ میڈیکل اسٹور پر گئے اور اسٹور مالکان کو لیٹر جاری کرکے ڈی ایچ او آفس طلب کیا گیا۔ اس حوالے سے ڈی ایچ او کورنگی ڈاکٹر شاہ محمد شیخ نے مؤقف اختیار کیا کہ میڈیکل اسٹورز کے حوالے سے شکایات موصول ہو رہی تھیں اسی لیے بے ضابطگیاں روکنے کیلئے چیکنگ کی گئی تاہم پیسے طلب کرنے کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ دوسری جانب چیف ڈرگ انسپکٹر سندھ عبدالحفیظ تنیو نے جنگ سے گفتگو میں واضح کیا کہ ڈرگ ایکٹس 1976 کے سیکشن 18 کے تحت دوا کی تیاری، فروخت اور ذخیرہ کرنے کے مقام پر صرف صوبائی یا وفاقی ڈرگ انسپکٹر ہی چھاپہ مارنے کا قانونی اختیار رکھتا ہے کوئی دوسرا شخص یا محکمہ اس کا مجاز نہیں۔