پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہرام تراکئی کا کہنا ہے کہ ہم بات چیت کیلئے تیار ہیں، مگر ہمارے لیڈر سے ملاقات تو کروائیں۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے شہرام تراکئی نے کہا کہ ظلم جب حد سے بڑھ جائے تو کوئی اور شکل اختیار کرلیتا ہے، سہیل آفریدی اگر جائیں گے تو ایک اور سہیل آفریدی آجائیں گے۔
شہرام تراکئی نے کہا کہ ایک جیل سپرنٹنڈنٹ حکومت پر حاوی ہے، آپ بات چیت کا ماحول پیدا کریں گے تو بات چیت ہوسکے گی۔
پروگرام میں شریک مصدق ملک نے کہا کہ قانون قاعدے کے تحت ملاقات ہونی چاہیے، جس حال میں رانا ثناء اللّٰہ کو جیل میں رکھا گیا تھا کیا بانی پی ٹی آئی اس حال میں ہیں؟ ظلم اتنا ہی کرنا چاہیے جتنا آپ سہہ سکیں۔
مصدق ملک نے کہا کہ پی ٹی آئی کس کمیٹی میں بیٹھتی ہے؟ اگر پی ٹی آئی سمجھتی ہے کہ ان حالات میں کام نہیں کیا جا سکتا تو تنخواہ کیوں لیتے ہیں؟ راستے بات چیت کے ذریعے نکلتے ہیں، آپ اپنے صوبے میں الیکشن ہارے ہیں۔
شہرام تراکئی نے کہا کہ ہمارے دور میں اگر ظلم ہوا تو غلط ہوا، رانا ثنا اللہ کے ساتھ غلط ہوا، وہ غلط ہے، یہ سارے چیزوں کو تباہی کی طرف لے کر جا رہے ہیں، ووٹ کو عزت دو کا نعرہ پانی میں بہہ چکا ہے، قوم اس وقت مہنگائی، بے روزگاری اور بے امنی سے گزر رہی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہیں ہوگا، معیشت مستحکم نہیں ہوگی، ملک کے معاشی اور لاء اینڈ آرڈر کے حالات ملک کے سیاسی حالات سے جڑے ہوتے ہیں، یہ آپس میں ایک دوسرے کی تعریفیں کر رہے ہیں، جو غلط ہے وہ غلط ہے، ہم نے کیا ہو یا انہوں نے کیا، بدقسمتی ہے کہ جو حکومت میں ہوتا ہے اس کی کوشش ہوتی ہے کہ مخالف کی آواز کو دبا دے۔