جیسے ہی سردیوں کا آغاز ہوتا ہے تو لوگ موسمی انفیکشن سے بچنے کے لیے اپنے مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے پھلوں کا استعمال کرنے لگتے ہیں۔
بازاروں میں دستیاب پھلوں کی طویل فہرست میں سے سیب اور مالٹے اب بھی 2 سب سے زیادہ کھائے جانے والے اور سستے پھل ہیں۔
دونوں ہی غذائیت سے بھرپور ہیں لیکن جسم کو نمایاں طور پر مختلف طریقوں سے مدد دیتے ہیں۔ اسی لیے اکثر لوگ یہ سوال پوچھتے نظر آتے ہیں کہ ان دونوں میں سے کون سا پھل قوت مدافعت کو بڑھانے کے لیے زیادہ بہتر ہے؟
اس سوال کا جواب جاننے کے لیے یہاں ایک نظر ان دونوں پھلوں میں موجود غذائیت پر ڈال لیتے ہیں۔
مالٹا، سیب کی نسبت زیادہ وٹامن سی فراہم کرتا ہے اس لیے جب بات فوری قوت مدافعت بڑھانے کی ہو تو مالٹا بہتر انتخاب ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے سیب انسان کی قوت مدافعت نہیں بڑھا سکتا۔
سیب میں فائبر، پیکٹین اور اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو آنتوں کی صحت، نظام ہاضمہ کو بہتر بناتے ہیں اور طویل مدتی مدافعتی لچک پیدا کرتے ہیں، آنتوں کی صحت کا قوت مدافعت سے گہرا تعلق ہے۔
چھلکے کے ساتھ سیب کھانا زیادہ بہتر ہے کیونکہ اس کے بہت سے فائدہ مند اینٹی آکسیڈینٹس اور فائبر کا مواد اس کے چھلکے کے اندر یا اس کے نیچے موجود ہوتا ہے۔
سیب توانائی کے مستقل اخراج اور بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کے لیے زیادہ سازگار ہوتے ہیں کیونکہ ان کے فائبر اور شوگر کو آہستہ آہستہ جذب کیا جاتا ہے جب کہ مالٹا تیزی سے توانائی فراہم کرنے کا سبب بن سکتا ہے تو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے زیادہ بہتر نہیں ہے۔
ان دونوں کا امتزاج متوازن فوائد فراہم کرتا ہے۔ مالٹے سے فوری مدافعتی مدد اور سیب سے آنتوں کی صحت طویل مدت تک برقرار رہتی ہے اور اسی لیے بہت سے لوگوں کے لیے یہ متوازن نقطہ نظر زیادہ بہتر رہتا ہے۔
سیب اور مالٹا کھانے کا صحیح وقت کونسا ہے؟
سیب اور مالٹا، دونوں ہی صبح یا دوپہر کے وقت کھائے جائیں تو زیادہ مفید ہوں گے۔ تیزابیت کے امکانات کو کم کرنے کے لیے رات گئے یہ پھل کھانے سے گریز کریں۔