• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا حکومت کا NFC اجلاس میں شرکت کا اعلان، کل اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر احتجاج ہوگا، سہیل آفریدی

پشاور(سٹاف رپورٹر)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے قومی مالیاتی کمیشن ( این ایف سی) اجلاس میں شرکت اور صوبہ کے حقوق کا مقدمہ بھر پور انداز میں پیش کرنیکا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم صوبہ کے حق کی بات کررہے ہیں، ہر فرد کو صوبہ کے حق کیلئے آواز اٹھانی چاہیے ، سپیکر صوبائی اسمبلی بھی صوبہ کے حقوق کیلئے تمام پارلیمانی لیڈرز کو اعتماد میں لیں گے ، تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کو 4نومبر سے اب تک آئسولیشن میں رکھا گیا ہے، ان کی بہنوں کو ملاقات کیلئے چھوڑا جارہا ہے نہ وکلاء اور ڈاکٹر مل رہے ہیں اور نہ ہی مجھے ملنے دیا جارہا ہے، کل 2دسمبر کو تمام ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹرز اسلام آباد ہائیکورٹ کے سامنے احتجاج کریں گے اس کے بعد عمران خان کی بہنوں سے یک جہتی کیلئے اڈیالہ جیل جائیں گے،صوبہ کے حقوق کیلئے ہماری تحریک الگ اور سیاسی جدوجہد الگ ہے ، وفاقی حکومت چاہتی ہے تصادم ہو ہم ایسا موقع نہیں دیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک انصاف پارلیمانی پارٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر سپیکر بابر سلیم سواتی ، صوبائی وزرا اور ارکان اسمبلی بھی موجود تھے، وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا کہ وفاقیحکومت کی جانب سے این ایف سی کا اجلاس بلایا گیا ہے اور پارلیمانی پارٹی نے اجلاس میں شرکت کی منظوری دے دی ہے، این ایف سی کے اجلاس میں ہم اپنے صوبے کے حقوق کا مقدمہ لڑیں گے، صوبے کو اس کا حق نہیں دیا جارہا ، قبائلی علاقے انتطامی طور پر ضم تو ہوچکے ہیں لیکن معاشی حقوق کو تسلیم نہیں کیا جارہا، سات سالوں سے قبائلی علاقہ جات کے بقایاجات ادا نہیں کیے جارہے، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں بھی این ایف سی کے حوالے سے سیمنار شروع کئے جارہے ہیں تاکہ نوجوان نسل کو بھی معلوم ہو کہ ہمارے ساتھ کیا ہورہا ہے، وزیراعلی کا کہنا تھا کہ بانی چیئرمین کو چار نومبر سے اب تک آئسولیشن میں رکھا گیا ہے، بانی چیرمین کی بہنوں کو ملاقات کے لیے چھوڑا جارہا ہے نہ وکلاء اور ڈاکٹر مل رہے ہیں اور نہ ہی مجھے ملنے دیا جارہا ہے، جب بانی چیرمین کے حوالے سے میڈیا پر تشویشناک خبر سامنے آئی تو ہم نے بانی چیئرمین سے ملنے کی کوشش کی، ہمیں ملنے نہیں دیا گیا، ہم صبح تک دھرنا دیا، اب منگل کے روز ارکان اسمبلی، سینٹرز اسلام ہائیکورٹ کے سامنے احتجاج کریں گے اور پھر بانی چیئرمین کی بہنوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اڈیالہ جیل کے سامنے جائیں گے، ہماری تحریک صوبے کے حقوق کے لیے الگ اور سیاسی جدوجہد الگ سے ہے ، وفاقی حکومت چاہتی ہے تصادم ہو لیکن ہم ایسا موقع نہیں دیں گے، ہم نے آدھا خیبر پختونخوا نہیں کھویا یہاں تحریک انصاف کی حکومت ہے لیکن یہاں تو پورا ملک ایک ہی آدمی کے ہاتھ میں ہے، بند کمروں کے فیصلوں سے ہمیشہ نقصان ہوا، جو فارمولہ ہم دے رہے ہیں اس پر عمل ہو تو امن بحال ہوگا، وفاقی حکومت صوبائی حکومت اور سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات کرتی تو ملک امن کا گہواہ بن سکتا ہے، تیراہ میں میری خاندانی زمین ہے اس کے علاوہ نہیں، لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے، ہم چاہتے ہیں جو لوگ مداخلت کرتے ہیں وہ اپنے کام کے ساتھ کام رکھیں۔
اہم خبریں سے مزید