کراچی (نیو زڈیسک)پاک افغان تجارتی جنگ جاری، عام لوگ سب سے زیادہ متاثر، تجارتی تبادلہ معطل، پشاور کی افغان مارکیٹس سنسان، لاکھوں کسانوں، تاجروں اور مقامی کمیونٹیز کی معیشت تباہ، افغان حکومت متبادل راستے تلاش کیے ہیں لیکن پاکستانی مارکیٹ تک رسائی افغان معیشت کیلئے انتہائی اہم ہے،تجارتی بندش کی قیمت عام شہریوں کو بھگتنی پڑ رہی ہے، تجارتی بحالی کیلئے فوری ثالثی اور اعتماد سازی کی ضرورت ہے۔ امریکی اخبارنیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کی گہری تنزلی کے بعد تجارتی تعلقات شدید متاثر ہوئے ہیں۔ پشاور کے ایک بڑے افغان مارکیٹ میں کاروبار تقریباً نصف رہ گیا اور بازار کی گلیاں اتنی سنسان ہو گئی ہیں کہ خریدار مشکل سے نظر آتے ہیں۔ پاکستانی حکومت نے سرحدی تجارتی تبادلے کو بند کر دیا ہے تاکہ طالبان حکومت کو ان شدت پسندوں کو کنٹرول کرنے پر مجبور کیا جا سکے جو پاکستان میں حملے کرتے ہیں اور وہاں پناہ لیتے ہیں۔