اسلام آباد (عاصم جاوید) اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاکروب کی اسامیوں کیلئے مسیحی لکھنے پر پابندی عائد کر دی اور حکم دیا ہے کہ خاکروب کی اسامیوں کے اشتہار میں "صرف کرسچن" کی بجائے "شہری" لکھا جائے ۔ جسٹس انعام امین نے مسیحی سیوریج ورکرز کی ہلاکتوں میں اضافے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ سیوریج ورکرز ’’مشینی پرزے نہیں‘ انہیں زہریلی گیسوں اور جان لیوا ماحول میں بغیر حفاظتی انتظامات چھوڑ دینا سنگین غفلت ہے۔عدالت نے وفاقی و صوبائی سطح پر ان کیلئے جامع حفاظتی اقدامات کی ہدایت جاری کر دی ۔ عدالت نے قرار دیا کہ یہ معاملہ صرف مزدوروں کے حقوق نہیں بلکہ آئینی مساوات اور انسانی وقار کا مسئلہ ہے، لہٰذا فوری اصلاحات ناگزیر ہیں۔ جسٹس انعام امین منہاس نے ’’سینٹر فار رول آف لا اسلام آباد پاکستان‘‘ اور ’’پاکستان یونائیٹڈ کرسچین موومنٹ‘‘ کی جانب سے دائر عوامی مفاد کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے حکومت کو حکم دیا ہے کہ ملک بھر میں سیوریج ورکرز کو فوری طور پر مکمل حفاظتی سامان، گیس مانیٹرنگ ڈیوائسز، وینٹیلیشن اور فرسٹ ایڈ سہولیات فراہم کی جائیں۔