• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب حکومت پولیس اصلاحات کے ایک اہم مرحلے میں داخل

لاہور( آصف محمود بٹ) پنجاب حکومت پولیس اصلاحات کے ایک اہم مرحلے میں داخل ہو گئی ہے جہاں پولیس آرڈر (ترمیمی) ایکٹ 2025کے تحت صوبے کے تمام 36 اضلاع میں جنسی جرائم کے خلاف اسپیشل انوسٹی گیشن یونٹس (SSOIUs) قائم کیے جا رہے ہیں،حکام کا کہنا ہے کہ نئے ڈھانچے کا مقصد سنگین جرائم کی تفتیش کو مرکزی بنانا، اختیارات کے باہمی ٹکراؤ سے پیدا ہونے والی تاخیر ختم کرنا ہے۔ یہ یونٹس نئے قائم شدہ کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (CCD) میں قائم کئے جارہے ہیں۔ پنجاب کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے قانون سازی قانون سازی (SSCLB) ان کی منظوری دے چکی ہے جبکہ صوبائی کابینہ کی منظوری کے بعد یہ مکمل طور پر آپریشنلائز ہو جائیں گے۔پولیس آرڈر میں اس حوالے سےترمیم جو پنجاب اسمبلی نے 21 مئی کو منظور کی اور گورنر نے 29 مئی کو اس پر دستخط کیے صوبے کے پولیس نظام میں وسیع تبدیلیاں متعارف کرا رہی ہے۔پولیس آرڈر میں آرٹیکل 18C کے اضافے کے ذریعے CCD کو ایک خصوصی ادارے کے طور پر قائم کیا گیا ہے جسے چوتھے شیڈول کے تحت سنگین اور منظم جرائم کی ایف آئی آر درج کرنے اور تفتیش کرنے کا اختیار دے دیا گیا ہے۔ ان جرائم میں ریپ، لواطت، ڈکیتی معہ ریپ، اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری، قتل، منشیات، اسلحہ کی سنگین وارداتیں، گاڑی چھیننا، قبضہ مافیا اور جدید ڈیجیٹل ذرائع سے کیے گئے جرائم شامل ہیں۔
اہم خبریں سے مزید