وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے سوال اٹھایا ہے کہ تحریکِ انصاف ریاست اور اداروں پر حملہ کر کے کس کی خدمت کر رہی ہے؟
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو میں طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ہمیں جب اپنے لیڈر سے ملنے کی اجازت نہیں ملتی تھی تو کیا ہم نے جیل پر جا کر دھرنے دیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی نہیں کہا کہ اپنے لیڈر کو جیل سے نکال کر لے جائیں گے، تحریکِ انصاف کے اپنے رہنما بانی پی ٹی آئی کے بیانات اون کرنے پر تیار نہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما سلمان اکرم راجہ کہہ رہے ہیں کہ ان کے بیانات ذاتی رائے ہے، پارٹی کی پالیسی نہیں۔
اُن کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے بانیٔ پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کی ملاقاتیں ہوتی رہی ہیں، ان کی جیل سے منتقلی کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، غور تو کئی باتوں پر ہوتا رہتا ہے۔
طارق فضل چوہدری نے کہا کہ اڈیالہ جیل کے باہر یہ مناظر ہمارے لیے خوش کن نہیں ہیں، جیل میں موجود ہزاروں قیدیوں کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات موجود ہوں گے تو جو بھی نام ہوں گے ان کی ملاقات ہو گی، جیل مینئول کے مطابق طریقہ کار اختیار کریں تو ہمیں کیا اعتراض ہو سکتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ریاست اور اداروں پر حملے کر کے تحریکِ انصاف کس کی خدمت کر رہی ہے؟ فی الحال کسی تحریک کے امکانات دور دور تک نظر نہیں آ رہے، پی ٹی آئی میں ٹوٹ پھوٹ کی بنیادی وجہ بیانیے کا بوجھ ہے جو یہ اٹھا نہیں سکتے۔