کراچی (اسٹاف رپورٹر)پیر آباد تھانہ کی حدود میں منشیات فروش خوف کی علامت بننے لگے، نصرت نگر میں مبینہ طور پرمنشیات فروشوں نے معمولی تلخ کلامی پر مسیحی نوجوان 28 سالہ پیٹر ولد یعقوب کو کو گولیاں مار کر قتل کردیا، اہل خانہ کے مطابق مقتول ڈاو یونیورسٹی اسپتال میں سینئر پیرا میڈیکل اسٹاف تھا، اہل خانہ کے مطابق فائرنگ میں ملوث افرادمنشیات فروشی کے ساتھ لوٹ مار کی وارداتوں میں بھی ملوث ہیں،فائرنگ شاہد اور زاہد نامی بھائیوں نے کی، مقتول پیٹر یعقوب بیٹی کی سالگرہ کرنے گھر آیا تھا اس ہی دوران ملزمان نے گھر سے باہر بلاکر فائرنگ کرکے قتل کیا، مقتول کے ورثاءمیں اسکا پانچ سال کا بیٹا اور 7 سال کی بیٹی سمیت کینسر کا شکار اہلیہ شامل ہیں، مقتول کے چچا کے مطابق ملزم زاہد اور اس کے بھائی سے ایک روز قبل بھی معمولی نوعیت کا جھگڑا ہوا تھا، مقتول پیٹر یعقوب اپنے والد کے پیچھے اس مقام پر پہنچا تھا جہاں والد کو صلح کے لیے بلایا گیا تھا جیسے ہی دونوں باپ بیٹا جائے وقوعہ پہنچے ملزمان نے فائرنگ کر دی،واضح رہے کہ اس سے قبل بھی نصرت نگر کے اطراف منشیات فروشوں کی جانب سے معمولی جھگڑوں کے دوران لوگوں میں خوف پھیلانے کے لئے فائرنگ اور گھر پر حملہ کرنا معمول بن چکا ہے، تاہم پولیس کی جانب سے ملزمان کے خلاف کسی قسم کی کوئی موثر کارروائیاں عمل میں نہیں لائیں گئیں۔