• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
موسم گرما کا ڈائٹ پلان

کچھ عرصہ قبل یہ مشہور تھا کہ صنف نازک اپنی خوبصورتی اور نزاکت کے حوالے سے خاصی حساس ہوتی ہیں تاہم اس کے بعد خواتین اور ان کی حساسیت میں تبدیلی دیکھنے میں آئی اور خوبصورتی کے ساتھ ساتھ خواتین خود کو سلم و اسمارٹ رکھنے میں کافی دلچسپی لینے لگیں اور یہ دلچسپی اب تیزی سے جنون کی حیثیت اختیار کرتی جارہی ہے۔

موسم گرما کی آمد کے ساتھ جہاں خواتین ایک طرف گرمیوں کے ملبوسات کی خریداری میں دلچسپی لینے لگتی ہیں وہیں انھیں گرمیوں کے شروع ہوتے ہی اپنی ڈائٹنگ متاثر ہونے کی فکر بھی ستانے لگتی ہےچونکہ گرمیوں کے شروع ہوتے ہی ہر ایک کے کھانے پینے کے انداز میں تبدیلی آجاتی ہے یہی وجہ ہے کہ وزن کم کرنے کی خواہشمند خواتین بھی اس سلسلے میں خاصی فکر مند ہونے لگتی ہیں کہ انھیں اب کیسی غذا لینی چاہیئے۔

گرمیوں میں چونکہ انسانی جسم کو کم کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے اورزیادہ گرمی انسانی جسم میں پانی کی کمی جیسے مسائل پیدا کرتی ہےجو ہمارے میٹا بولزم پر اثرانداز ہوتا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمی میں بغیر ورزش انسانی جسم سے پسینہ ، سانس لینے سمیت فاضل مادوں کا اخراج روزانہ10کپ پانی ضائع کرنے کا سبب بن جاتا ہے۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ خواتین سمر کا ڈائٹ پلان کیسے مرتب کریں جو انھیں ایک طرف پانی کی کمی جیسے مسائل سے دور رکھے تو دوسری جانب ان کی ڈائٹنگ پر بھی اثر انداز نہ ہو ۔

آئیے پھر بات کرتے ہیں موسم گرما میں خواتین کے ڈائیٹ پلان پر ،کہ انھیں گرم موسم میں ناشتہ ،دوپہر کا کھانا یا پھر رات کا کھانا کیسا لینا چاہئیے اور کتنی کیلوریز لینی چاہئیں۔

صبح کا ناشتہ

کوئی مجبوری ہو یاڈائٹنگ ،طبی ماہرین ازخود ناشتہ چھوڑنے کا مشورہ نہیں دیتے ۔ان کے نزدیک ناشتہ نہ کرنا انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔رات کے طویل آرام کے بعد جب انسان نیند سے بیدار ہوتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ انسانی جسم میں موجود مشینری سسٹم 12 گھنٹوں سے بغیر کسی ایندھن کام کررہا تھا اب فوری طور پر اسے ایندھن درکار ہے ۔ 

جسم کو ایندھن نہ ملنے کے باعث آپ کے خون میں گلوکوز کی کمی ہو جاتی ہے۔موسم گرما میں چونکہ انسان کو کم کیلوریز والی غذائیں لینی چاہئیںچنانچہ صبح ناشتے میںخواتین کے لئے270کیلوریزکا ہونا ضروری ہے ۔اس کا مطلب ہے کہ وہ غذائیں لی جائیں جن میں کم ازکم 270 کیلوریز لازمی موجود ہوںیہاں دوقسم کے ناشتوں کا چارٹ موجود ہے جنھیں موسم گرما میں خواتین اپنی پسند کے مطابق اپنا سکتی ہیں۔

1۔آملیٹ

تین انڈے

چاپ کی ہوئی سبزیاں((مثال کے طور پر، پیاز، مشروم، ٹماٹر)

ا یک کپ فروٹ سلاد

ان کیلوریز کے ساتھ لیے گئے ناشتے میں خواتین عام خواتین کی نسبت 65فیصد زیادہ جلدی وزن میں کمی لاسکتی ہیں۔

2۔اسمارٹ اسمودی

3/4کپ کم بالائی والا دہی

1/2کپ اسکیمڈ ملک

1 کیلا

1/2کپ تازہ یا جمی ہوئی بیریز۔

سمودی ایک صحت بخش غذاہے۔یہ مختلف پھلوں،سبزیوں،دودھ،دہی،برف اورپانی وغیرہ پرمشتمل اجزاء کوبلینڈر میں بلینڈ کرنے کاجدید تصورہے۔اس میں استعمال کیے جانے والے مختلف پھل میگنیشیم اورپوٹاشیم کے حصول کابہترین ذریعہ ہیں۔اس میں دودھ کے استعمال سے کیلشیم اورپوٹاشیم بھی مل جاتاہے۔اسی لئے اسمودی کی بدولت جسم میں الیکٹرولائٹس کومتوازن رکھاجاسکتاہے۔

دوپہر کا کھا نا

ڈائٹنگ کا صحیح مطلب خود پر بڑھے ہوئے وزن کو لےکر ذہنی دباؤ ڈالنا نہیں بلکہ صحت کے اصولوں پر عمل کرنا ہے موسم گرما میںماہرین دوپہر کے کھانے کے لئے 360کیلوریز اپنانے کا مشورہ دیتے ہیں۔

1/2کپ کین ٹونا فش

دو ٹیبل اسپون (10ملی گرام)کم کیلوریز والامایو

دو سلائس (گندم )

1/3کپ یا 75ملی گرام کم کیلوریز والی پنیر

ٹونا مچھلی میں مایو مکس کرلیں اور سلائس، ٹماٹر ،پیاز اور پنیر کے ساتھ استعمال کی جاسکتی ہیں ۔

رات کا کھانا

115گرام ،لین بیف یا چکن

سبزی کی ترکاری گاجر،بروکولی،،مرچ اور گوبھی

تریاکی ساس

ایک کپ براؤن رائس

پین میں تھوڑا سا آئل ڈال کر تمام چیزیں ہلکی سا براؤن کرلیں اس میں ساس بھی شامل کرلیں پاستا یا چاول کے ساتھ استعمال کیے جاسکتے ہیں۔

مشروبات

شدید گرمی اور بڑھتا درجہ حرارت نہ صرف انسانی صحت بلکہ انسان کےموڈکو بھی خاصا متاثر کرتا ہے جس کے باعث جسم میں پانی کی کمی، چڑچڑاپن ،نیند کی کمی اور تھکن جیسے مسائل پیدا ہونے لگتے ہیں ۔گرمی سے چھٹکارا حاصل کرنے اور ہلکے پن و ٹھنڈک کے احساس کو برقرار رکھنے اس موسم کے حساب سے درست غذاؤں کا انتخاب ضروری ہوتا ہے جو کہ آپ کو جسمانی طور پر مضبوط بناتا ہے۔

آئیے ذکر کرتے ہیں موسم گرما کے ان مشروبات کا جو دوران ڈائٹنگ بھی خواتین بآسانی استعمال کرسکتی ہیں۔

٭پانی اور کلب سوڈا٭لیموں پانی٭بغیر چینی کی چائے٭ لیمن ٹی یاگرین ٹی ٭بلیک کافی

تازہ ترین