لڑکیاں ٹیچر بنتی ہیں، ڈاکٹر بنتی ہیں ، اب تو فائٹر پائلٹ بھی بننے لگی ہیں ، چلیں سنگر بھی بن جاتی ہیں، لیکن ڈھول بجانے کا غیر روایتی پروفیشن اپنانا، یہ بڑے اچنبھے کی بات ہے ۔ چونکہ زمانہ بدل رہاہے، نت نئے مواقع ملنے کی وجہ سے سب کو اپنے کیریئر کا فیصلہ کرنے کی آزادی ہے ، اسی لیے 3 اکتوبر 1993 کو برطانیہ کے شہر برمنگھم میں پیداہونے والی رانی تاج نے مردوں سے وابستہ یعنی ڈھول بجانے کا پیشہ اپنایا اور آج یہ دنیا بھر میں ڈھول گرل کے نام سے مشہور ہیں ۔
رانی اپنے بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی ہیں۔ بچپن میں ان کی والدہ انہیں رانی کے نام سے پکارتی تھیں اس لیے وہ رانی کے نام سے زیادہ مشہور ہوئیں اورا سٹیج پر بھی ان کا نام رانی تاج ہی مشہور ہو گیا۔ رانی کے والدین میر پور، آزاد کشمیر، پاکستان کے جٹ خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ آزاد کشمیر میں جب منگلہ ڈیم کی تعمیر شروع ہوئی تو منگلہ ڈیم کی جگہ موجود گھروں کو خالی کرا لیا گیا اور رانی کے والدین بھی بے گھر ہو گئے۔
رانی کے نانا بھی انہی لوگو ں میں شامل تھے اور وہ 1960ء کی دہائی میں کام کی تلاش میں برمنگھم چلے گئے۔ کچھ عرصے بعد انہوں نے اپنے خاندان کو بھی وہیں بلا لیا۔ اس وقت رانی کی ماں کی عمر محض چار سال تھی۔ وہ وہیں پلی بڑھی اور رانی کے والد 1990ء میں ان سے شادی کرنے کے بعد ان کے پاس برطانیہ چلے گئے۔
رانی کو ڈھول بجانے کا بچپن سے ہی شوق تھا۔ وہ نو سال کی عمر سے ڈھول بجا رہی ہے۔ اس نے چھ سال کی عمر میں وائلن بجانا شروع کر دیا جبکہ ابھی وہ پرائمری میں پڑھتی تھی۔ پرائمری تعلیم کے بعد اسے ایک بیساکھی میلہ میں جانے کا اتفاق ہوا جہاں اس نے ڈھول بلاسٹرز کو ڈھول بجاتے دیکھا تو اس پر بھی ڈھول بجانے کا شوق غالب آ گیا۔ اس نے اپنی والدہ سے ڈھول خریدنے کی فرمائش کی جسے اس کی ماں نے پورا کر دیا۔
شروع کے دو سال اس نے ڈھول بلاسٹرز کے جی-مال اور آزاد ڈھول گروپ کے ہرجیت سنگھ سے ڈھول بجانا سیکھا۔ جی-مال "اپنا سنگیت" کے ساتھ بطور ڈھولک نواز کام کرتے تھے اور ہرجیت سنگھ "آزاد گروپ" کے طبلہ نواز تھے۔ یہ دونوں گروپ برطانیہ میں طبلہ اور ڈھول متعارف کرانے والے پہلے گروپ ہیں۔ ڈھول بلاسٹرز کے ساتھ رانی نے ڈھول بجانے کے ساتھ ساتھ ڈانس بھنگڑا بھی سیکھا۔
رانی نے تجربہ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ باقاعدہ پرفارم کرنا بھی شروع کر دیا۔ شادی، پارٹیوں اور تہواروں میں ڈھول بجا کر داد سمیٹنا شروع کی۔ 2010ء میں اس کو زیادہ شہرت تب ملی جب برطانیہ میں اس نے گلوکارہ ریحانہ کے گانے "رُوڈ ی بوائے (Rudy Boy)" کے ساتھ ڈھول شامل کیا جو براہ راست نہیں تھا بلکہ گانا گاڑی میں لگا کر اس کی دھنوں کے ساتھ ڈھول کو مکس کیا۔
رانی نے پاکستان کے سیلاب زدگان کے لیے چندہ جمع کرنے کے لیے ڈھول کا استعمال کیا۔ اب تک رانی ہانگ کانگ، ڈبلن، ناروے کے ساتھ ساتھ تقریباً تمام برطانیہ میں ڈھول بجا چکی ہے۔ رانی نے اکتوبر 2011ء میں واشنگٹن اور نیو یارک میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔رانی تاج عطاء اللہ خان عیسیٰ خیلوی ، صنم ماروی سمیت کئی مشہور گلوکاروں کے ساتھ پرفارم کرچکی ہیں۔
2011 سے لے کر اب تک رانی نے پاکستان کے بہت سے صوفی ڈھول پلیئر زکے ساتھ ڈھول بجایا ہے جن میں قلندری گنگا اور مٹھوسائیں مشہور ہیں۔رانی پاکستان کے سبھی مزاروں اور ان پر ہونے والے میلوں اور عرس پر لوگوں کو دھمال ڈلو اچکی ہیں ۔
برطانیہ کے شہربرمنگھم کے نزدیکی قصبے اسمتھ وک میں گرچن مال کی جانب سے منعقدہونے والے سب سے بڑے ڈھول مقابلے میں رانی کو جج کے فرائض کی انجام دہی کیلئے مدعو کیا گیا۔ ۔ وہ اس ٹورنامنٹ کی نہ صرف واحد بلکہ کم عمر ترین خاتون جج تھیں۔