• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی شو بز انڈسٹری میں بھی ’’می ٹو‘‘ کی لہر

پاکستانی شو بز انڈسٹری میں بھی ’’می ٹو‘‘ کی لہر

’’می ٹو،،ایک تحریک ہی نہیں عورت پر ہوئے تشدد اور جنسی طور پرہراساں کئے جانے کے خلاف گزشتہ برس کی سب سے بڑی کامیابی ہے ۔ ایسی کامیابی جس نےایک طرف ان بااثر لوگوں کا مکروہ چہرہ بے نقاب کیا جو عورت کو ہراساں کرنا اپنا حق سمجھتے تھے۔ تو دوسری طرف اسی تحریک کا ہاتھ تھامے عورت نے ہمت کی اور دنیا کو بتلایا کہ صنف نازک پر تشدد اور ہراساں کئے جانے کی پست روایت اکیسویں صدی میں بھی کسی حد تک پائی جاتی ہے ۔

ن دنوں اسی تحریک کی زد میں پاکستان کے نامور اور معروف گلوکار و اداکار ’’علی ظفر‘‘ بھی آتے دکھائی دیئے جن کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کئے جانے کا الزام پاکستان کی معروف گلوکارہ و ماڈل کی جانب سے کیا گیا ۔

علی ظفر وہ پہلے نامور پاکستانی ہیں جن پر دنیا کے سامنے کسی عور ت نے ہراساںکر نے کا الزام علی ظفر پر اداکارہ کی جانب سے جنسی ہراساں کئے جانے کے الزام نے سوشل میڈیا پر طوفان برپا کردیا ہےجبکہ شوبز انڈسٹری میں بھی ان الزامات کے بعد ایسا طوفان آیا ہوا ہے کہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا ،شوبز انڈسٹری کے بعض ستارے علی ظفر کی صفائیاں دے رہے ہیں جبکہ بعض فنکار خواتین کے ساتھ روا رکھے جانے والے ناروا سلوک اور جنسی ہراساں کئے جانے کے الزامات کو درست قرار دیتے ہوئے میشا شفیع کی حمایت کر رہے ہیں اگرچہ اس الزام کی تصدیق یا تردید ہونا ابھی باقی ہے تاہم یہ الزام کس اداکارہ کی جانب سے لگایا گیا اورکس کس نے اس الزام کی تردید کی آئیے بات کرتے ہیں ان چند محرکات پر۔۔

میشا شفیع

ہالی ووڈ فلموں میں اداکاری کا اعزاز ، مشہور گلوکاروں کے ساتھ کو ک اسٹوڈیو میں فن کا مظاہرہ اور ماڈلنگ کیریئر رکھنے والی میشاشفیع وہ پہلی پاکستانی خاتون ہیں جنھوں نے نہ صرف جنسی طور پر ہراساں کئے جانے کا اعتراف کیا بلکہ دیگر خواتین کے برعکس پاکستان کی معروف شخصیت اور گلوکار’’ علی ظفر ،، پر الزام عائد کیا کہ انھیں ہراساں کرنے والی شخصیت کوئی عام نہیں نامور گلوکار علی ظفر ہیں ۔گزشتہ ہفتےمعروف گلوکارہ او ر ماڈل میشا شفیع کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا گیا’’ راک اسٹار ،، علی ظفر نے انہیں ایک نہیں متعدد بار ہراساں کیا۔جنسی ہراسگی کے یہ واقعات اس وقت پیش آئے جب وہ دو بچوں کی ماں تھیں اور انڈسٹری میں قدم جماچکی تھیں۔ 

میشا شفیع کا اپنے ٹویٹ میں کہنا تھا عام طور پر ہماری خواتین ہراسگی کے خلاف آواز اٹھانے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتی ہیں۔ تاہم اُن جیسی خود مختار اوردو بچوں کی ماں کے ساتھ اگر یہ ہو سکتا ہے تو دوسری خواتین کے ساتھ کیا کچھ ہو سکتا ہے۔ میشا کے الزام نے سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا کردیا۔ سوشل میڈیا صارفین سمیت کچھ فنکاروں نے میشا شفیع کو درست قرار دیا ہے جبکہ کچھ فنکاروں نے علی ظفر کے حق میں کھل کر آواز بلند کی ہے۔

علی ظفر پر دیگر خواتین کا بھی الزام

میشا شفیع کے الزام کی تائید کرنے والوں میںنامور اداکارہ ماہرہ خان ( جنھوںنے نام لئے بغیرسنجیدہ معاملے پر تبصرے کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا ) ، اداکارہ عروہ حسین ، تحریک انصاف گلالئی کی سربراہ عائشہ گلالئی ، لاہور کی ایک خاتون لیکچرر ماہم جاوید، میک اپ آرٹسٹ لینا غنی او رایک خاتون بلاگرحمنہ رضا نے بھی علی ظفر پر الزام عائد کیا کہ میشا کی طرح علی ظفر کے ہاتھوں وہ بھی ہراسگی کا نشانہ بن چکی ہیں۔

دوسری جانب کہیں علی ظفر کے مداح اور دوست احباب میشا شفیع کے الزام کو سستی شہرت کے حصول کا ذریعہ کہہ رہے ہیں تو وہیں علی ظفر کی نئی آنے والی فل ’’طیفا ان ٹربل‘ میں ان کی ساتھی اداکارہ مایا علی کا کہنا ہے کہ دوران شوٹنگ میں نے کبھی علی کی جانب سے کچھ غلط محسوس نہیں کیا۔علی کی بینڈ کی رکن اقصیٰ کا کہنا تھا کہ علی ظفر دوستانہ سلیقے کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہمیشہ لڑکیوں کے لیے بے ضرر رہتے ہیں ۔کبھی کسی کو بھی تکلیف نہیں پہنچائی دوسری جانب بینڈ کی رکن کنزہ منیر کا کہنا ہے کہ علی ظفر کے ساتھ مختلف دوروں پرجا چکی ہیں جوکہ بہت ہی خوشگوار اور پیشہ ورانہ رہے ہیں۔

بالی ووڈ اداکارائیںاور می ٹو

خواتین کو ہراساں کیا جانا ہالی ووڈ تک محدود نہیں بلکہ بالی ووڈ میں بھی یہ خوف نہ صرف کمزور بلکہ طاقتور خواتین میں بھی پایا جاتا ہے ۔بھارت میں خواتین کو سمعی، بصری اور جنس کی بنیاد پر ہراساں کرنا معمول کی بات ہے۔جس کی کہانی بالی ووڈ کی معروف اداکاراؤں کی جانب سے می ٹو تحریک کے بعد سوشل میڈیا پر بلاگ یا مختلف بیانات کے طور پر سامنے آئی ۔ جنسی طور پر ہراساں کئے جانے کا اعتراف کرنے والی خواتین میں اداکارہ ریچاچڈا،پریانکا چوپڑا،اداکارہ سوارا بھاسکرا،اداکارہ ٹسکا چوہدری شامل ہیں۔

دیگر پاکستانی خواتین کا اعتراف

می ٹو مہم منظر عام پر آنے کے بعد ہراساں کئے جانے سے متعلق سماجی رابطے کی ویب سائٹس ٹوئٹر پر بھی پاکستان شوبز انڈسٹری کی جانب سے دیگر خواتین مثلا فیشن ماڈل اور فیشن کوریو گرافر فریحہ الطاف اداکارہ نادیہ جمیل،ماڈل و فیشن ڈیزائنر ماہین خان اور پاکستانی خاتون سیاستدان عائشہ گلالئی نے جنسی طور پر ہراساں کئے جانے کا اعتراف کیا۔

پاکستان شوبز انڈسٹری کی نامور اداکاراؤں کا اعتراف اور ٹویٹر پر جاری اس “می ٹو” تحریک کی کڑیاں ہالی و وڈ میں جنسی ہراسگی کے ایک بڑے اسکینڈل سے ملتی ہیں۔ یہی اسکینڈل ’’ می ٹو،، کو جنم دینے کا سبب بنا تھا۔آئیے ذکر کرتے ہیں اس اسکینڈل کی زد میں ہالی ووڈ اور بالی ووڈ کے کتنے نامور اور بااثر افراد کے مکروہ چہرے بے نقاب ہوئے ؟

ہالی ووڈ اداکارائیں اور می ٹو

گزشتہ برس ماہ اکتوبر میں ہالی ووڈ کی مشہور اداکاراؤں،صحافی،گلوکاراؤںاور فیشن ڈیزائنر سمیت 22خواتین نے بااثر فلم پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ۔ اس اسکینڈل کے منظرعام پر آتے ہی امریکی اداکارہ “ایلیسا ملانو” نے ٹویٹر پر “می ٹو” کے عنوان سے ایک احتجاجی مہم کا آغاز کیا۔ یہ ہیش ٹیگ اتنا مقبول ہوا کہ دنیا بھر سے خواتین کے احتجاجی پیغامات کے ڈھیر لگ گئے۔ 

ہاروی وائنسٹن کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے ،بدتمیزی اور نازیبا حرکات جیسے سنگین الزامات لگانے والی اداکاراؤں، ماڈلز، گلوکاراؤں، فیشن ڈیزائنرز اور صحافیوں سمیت 22خواتین میں انجلینا جولی، ایشلے جڈ، جیسیکا بارتھ، کیتھرین کنڈیل، گوینتھ پالٹرو، ہیدر گراہم، روسانا آرکوئٹے، امبرا بٹیلانا، زوئے بروک، ایما دی کانس، کارا دیلوگنے، لوشیا ایونز، رومولا گرائے، ایلزبتھ ویسٹوڈ، جوڈتھ گودریچے، ڈان ڈیننگ، جیسیکا ہائنز، روز میکگوان، ٹومی این رابرٹس، لیا سینڈوئکس، لورین سوین اور مرا سرینو شامل تھی ۔ہاروی کے بعد خواتین کو ہراساں کرنے والا ایک اور بڑا اسکینڈل جس نے ہالی ووڈ دنیا میں ہلچل مچائی وہ 38 خواتین کاہالی وڈ ڈائریکٹر و اسکرین رائٹر 72 سالہ جیمز ٹوبیک پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کرنا تھا۔

عائشہ عمر کا جنسی ہراساں کئے جانے کا اعتراف

پاکستانی شو بز انڈسٹری میں بھی ’’می ٹو‘‘ کی لہر

میشا شفیع کا علی ظفر پر الزام منظر عام آنے کے کے بعد مقامی میڈیا کو دیئے گئے انٹریو میں معروف اداکارہ عائشہ عمر نے بھی انکشاف کیا کہ وہ خود بھی شوبز اندسٹری میں جنسی ہراسمنٹ کا شکار ہوچکی ہیں لیکن انہیں کہنے کی کبھی ہمت نہیں ہوئی۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ وہ دن ضرور آئے گا جب وہ اپنے ساتھ ہونے والی غیر اخلاقی حرکت کو سب کے سامنے لا سکیں جیسے میشا شفیع سب کے سامنے لائی ہیں۔

کوک اسٹوڈیو کی معروف گلوکارہ مومنہ مستحسن بھی جنسی ہراسگی کے خلاف بول اٹھیں جہاں انھوں نے ٹویٹر پرہراساں کئے جانے والے مردوں کو آڑے ہاتھوں لیا وہیں علی ظفر سے بھی سوال کیا کہ ایمانداری سے بتائیں کیا انہوں نے کبھی کسی کو جنسی طور پر ہراساں کیا ہے؟وہ اگراپنے عمل پر شرمندہ ہیں تو معافی مانگ لیں۔

تازہ ترین