اسمارٹ اسٹوڈنٹس کے کچھ خاص اسمارٹ اسٹڈی سیکریٹس ہوتے ہیں جن پر عمل درآمد کرتے ہوئے ان کے لیے کسی بھی امتحان میں بیٹھنا اور اسے کامیابی کے ساتھ طے کرنا ان کااسمارٹ لائف اسٹائل ہوتا ہے۔ان کے شب و روز اس انتظار میں نہیں گزرتے کہ کب امتحانات سر پر آئیں اور کب ہم تیاری کریں۔اس طرح ایسے ذہین طالب علموں پر امتحانات کا دباؤ یوں ذہن پر طاری نہیں ہوتا کہ وہ اس فکر میں ہی دبلے ہوجائیں یا بستر سے لگ جائیں۔
آپ کوئی سا بھی امتحان دینا چاہتے ہیں یا کسی بھی ڈگری کے خواہشمند ہیں ،چاہے وہ میٹرک،انٹر، بی اے،ایم ایس سی کی سند ہو یااے لیول،او لیول، GMAT،SAT ہر دو ڈگری کے حصول کے لیےمطالعے کو اپنے مزاج کا حصہ بنالینا کامیابی و کامرانی کو یقینی بنا دیتا ہے۔
نصابی کتب میں دلچسپی کے لیے کئی آزمودہ نسخے ہیں لیکن انسانی دماغ کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے سائنسی تحقیق پر مبنی مطالعے کی یہ تجاویز آپ کو امتحانات میں نہ صرف ناکامی کے خوف سے چھٹکارہ دلائیں گی بلکہ آپ کا شمار اپنے ا سکول، کالج ،یونیورسٹی کے ذہین طالب علموں میں بھی ہوسکتا ہے۔یہ ٹپس آپ کےتعلیمی میدان میں کامیابی کا کیمیاوی نسخہ ثابت توہوں گی ہی لیکن غیرنصابی مطالعے میں بھی آپکو ذہین اور فعال مطالعہ گو کے طور پر بھی کتابوں کی مسحور کن معلوماتی دنیا سے قریب رکھیں گی۔
سوچیے’’میں ایک باصلاحیت ہوں‘‘
کہتے ہیں کہ ہر انسان اپنی ہی سوچ کا عکس ہوتا ہے۔جیسا ہم سوچتے ہیں ویسا پاتے ہیں۔یہی اصول مطالعے پر لاگو ہوتا ہے اس لیے بابِ مطالعہ میں قدم رکھتے ہی پہلا اصول یہ یاد رکھیے کہ خود کو باور کرائیے کہ میں جینئس ہوں۔تبھی آپ پراعتماد انداز میں آگہی کے نئے سفر پر گامزن ہوں گے۔
سوچیے جینئس لوگ کیا کرتے ہیں
انکے ذہن ہمیشہ نئے خیالات کے لئے کھلے رہتے ہیں۔وہ اختراعی اور منفرد سوچ کے مالک ہوتے ہیں۔ہر وقت کسی نئے خیال کے بارے میں سوچتے رہتے ہیں۔یہی چلن آپ اپنائیے۔
اپنے پیروں پرکھڑے ہوں
جب آپ کھڑے ہوتے ہیں تو آپ کو دس فیصدزیادہ معلومات یادرہتی ا ہے (یہ اس بنا پر ہوتا ہے کہ جب آپ کھڑے ہو تے ہیں تو آپ کے دماغ میں زیادہ خون پہنچتا ہے)
شاید اس وجہ سے پروفیسر اتنےہوشیار ہیں۔
پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں
آپ کے دماغ میں 70٪فیصد پانی ہے، اور زیادہ تر لوگ دماغ کے لئے کافی پانی نہیں پیتے ہیں۔یاد رکھیں: کافی اور پاپ کارن آپ کے دماغ میں پانی کی کمی اور بخارات کا موجب بنتے ہیں،اس لیےآپ کو ہر روز اپنے جسم کے وزن کےمطابق کم ازکم پچیس گلاس پانی پینا چاہئے!گرمیوں میں اس کا استعمال زیادہ سے زیادہ رکھیے۔اپنی عادتِ ثانیہ بنا لیجیے کہ نہارمنھ پانی کا ایک گلاس تو لازماًجسم کا حصہ ہونا چاہیے۔
مطالعہ کی حکمت عملی / منصوبہ بنائیں
مطالعہ کی حکمت عملی ثانوی کامیابی حاصل کرنے کا سب سے بڑا طریقہ کار ہے۔
اہداف مقرر کریں! اگر آپ انہیں نہیں لکھتے ہیں تو آپ کے تمام مقاصدکی صورت گری آپ کے ذہن اوردماغ پر واضح اور مرتسم نہیں ہوتی۔اس لیے اگر آپ اپنے مقاصد کو احاطہ تحریر میں نہیں لاتے ہیںتو وہ صرف خواہشات تک محدود رہتے ہیں! اگر آپ طالب علم ہیں تو کاغذ کی ایک شیٹ پر وہ تمام مضامین لکھیںجن کی تدریس کے لیے آپ اس کلاس میں داخل ہوئے ہیں اور ہر کلاس میں آپ اپنے گریڈ لکھیں۔
اپنے کمرے میں اپنی خواہش کی بورڈ پر پوسٹ کریں، اسے اپنے باتھ روم، آئینے، لاکر پر لگائیںیا پنٹریسٹ پر بھی پوسٹ کریں اور اٹھتے بیٹتے اس ژیٹ کو دیکھتے رہیں تاکہ آپ کا ذہن مطالعے کے طے شدہ اہداف سے نہ بھٹکے۔
اپنی آنکھوں میں مطالعے کی تصویر بنائیں
اپنی آنکھیں بند کریں اور ذہن کو آزاد چھوڑتے ہوئے اپنے مضامین کی ایک تصیر دماغ میں لائیں۔ یہ ایک دلچسپ حقیقت ہے کہ دماغ تصویر پر مبنی ہے جو لفظ سے کام نہیںکرتا۔وہ تصاویر میں تصورات بدلتا اور انہیں حقیقت کے پیراہن میں ڈھالتا ہے۔آپ کا ذہن الفاظ کو جامد روپ میں دیکھنے کے بجائے تصاویر کی صورت دیکھتا ہے۔اس کے لیےلفظ شیر کوئی معنی نہیں رکھتابلکہ وہ شیر کی تصویر دیکھ کر ذہن میں جذب کرتا ہے۔لفظ علامت تو ہوسکتے ہیں لیکن تصویر کی جگہ نہیں لے سکتے۔تصویر کا نقش دیرپا ہوتا ہے۔
مطالعے کے دوران خود کو حرکت میں لائیں
یہ تحریک آپ کے دماغ کو چاک و چوبند رکھتی ہے۔ ایسا کرنے کا ایک آسان طریقہ یہ ہے کہ اپنے دائیں ہاتھ کو اٹھا کر اپنے بائیں گھٹنے کو چھوئیں، پھراپنے بائیں ہاتھ کو اٹھاکر اپنے دائیں گھٹنے کو چھوئیں!لیکن یاد رہے اس عمل کے دورا گھٹنا مڑنا نہیں چاہیے۔ 15-20 بار یہ مشق دہرائیں۔ جب آپ پڑھ رہےہیں تو اس معمولی سی حرکت سے آپ کا ذہن ترتازہ ہوجاتا ہے۔جب بھی پڑھتے ہوئے غنودگی محسوس کریں اٹھ کھڑ ےہوں اور کمرے میں ٹہلتے ہوئے اور یہ ورزش کرتے ہوئے اپنے ذہن کو ترتازہ رکھیں۔