19 مئی 2018 بروز ہفتہ کو امریکہ سے تعلق رکھنے والی چھتیس سالہ اداکارہ میگن مارکل برطانوی شاہی خاندان کے شہزادہ ہیری سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہو کر ڈچز آف سسیکس بن گئیں۔ دنیا بھر کے افراد اور میڈیا سے وابستہ لوگوں کے لیے یہ ایک اہم دن تھا۔ جون 2016میں میگن کی شہزادہ ہیری سے پہلی ملاقات ایک بلائنڈ ڈیٹ کے ذریعہ سے ہوئی جو کہ دونوں کے کسی مشترکہ دوست کے ناطے سے ارینج کی گئی تھی۔ اس حوالے سے دونوں کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ ہم نے پہلی ملاقات کے بعد ہی فیصلہ کیا کہ ہمیں دوبارہ ملنا چاہئے اور یوں ہم دونوں میں قربت کا آغاز ہوا۔
شہزادہ ہیری میگن کی اداکاری کے پروفیشن کے بارے میں کچھ نہیں جانتا تھا اور جب اس کو میگن کی اداکاری کے پروفیشن اور شہرت کے بارے میں معلوم ہواتو وہ سب اس کے لیے ایک خوشگوار حیرت تھی۔ نومبر 2017میں منگنی کے بعد ایک انٹرویو میں میگن اور ہیری نے بتایا کہ دونوں کے تعلقات کا بہترین پہلو ایک دوسرے کے حوالے سے بتدریج اور خود سے جاننا تھا۔ میگن نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اس کو بالکل بھی اندازہ نہیں تھا کہ شاہی خاندان کا حصہ بننا ایک مختلف عمل ہے۔ میگن نے کہا کہ پچھلے ڈیڑھ سال کے دوران اس نے شاہی خاندان اور اس کے رواج اور طور طریقوں کے حوالے سے کافی کچھ جانا ہے۔ اس حوالے سے یہ امر دلچسپی پر مبنی ہے کہ شادی کے سلسلہ میں سب سے اہم کام برطانوی شاہی خاندان کی سب سے طاقتور شخصیت 92سالہ ملکہ برطانیہ جو کہ ملکہ الزبتھ دوئم کے نام سے جانی جاتی ہیں ان کو شادی کے لیے راضی کرنا تھا۔میگن نے اس حوالے سے شہزادہ ہیری کے ساتھ ملکہ برطانیہ سے کئی بار ملاقاتیں کیں۔
میگن کی یہ دوسری شادی ہے۔ میگن نے اپنے پہلے خاوند ٹریور اینجلسن سے 2013میں طلاق لی۔ شادی کے حوالے سے ایک بڑی رکاوٹ میگن کا دوہری نسل سے تعلق رکھنا تھا۔ میگن کی والدہ ڈوریا راگ لینڈ ایک سیاہ فام تھیں جوکہ سوشل ورکر اور یوگا انسٹرکٹر کے طور پر کام کرتی رہی۔ میگن کے والد سفید فام تھے اور ا ن کا تعلق پینسلوینیا سے تھا۔ میگن کے والد لائٹ ڈائریکٹر کے طور پر کام کرتے تھے۔ میگن کے والدین کی علیحدگی اس وقت ہوئی جب وہ صرف چھ برس کی تھیں۔ میگن کا کہنا ہے کہ مکسڈ ریس یا دوہری نسل سے تعلق رکھنے کی وجہ سے اس کو سکول میں بھی ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔ میگن نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ یہ ہمارے ماحول کی بدقسمتی ہے کہ ہم آج بھی کسی نہ کسی سطح پر نسل پرستی کے شکار ہیں۔ میگن کو ہالی وڈ میں بھی ان مسائل اور تعصبات کا سامنا کرنا پڑا۔ میگن کا کہنا ہے کہ وہ ہالی وڈ میں سفید فام کے لیے سیاہ فام اور سیاہ فام کے لیے سفید فام تھی۔ شہزادہ ہیری سے شادی کے سلسلے میں جب شاہی خاندان کو ان کے تعلقات کا علم ہوا تو آغاز میں شاہی محل کی جانب سے خبریں حوصلہ افزا نہیں تھیں لیکن بعد میں شاہی خاندان اور ملکہ برطانیہ نے اس معاملہ کی نزاکت اور اہمیت کو بھانپ کر میگن کو بہو بنانے کا فیصلہ کیا۔ میگن خواتین کے حقوق کی علمبردارہے۔ میگن اقوام متحدہ کی خواتین کی سفیر بھی رہ چکی ہے۔ میگن بچپن سے ہی خواتین کے حوالے سے امتیازی سلوک کے خلاف رہی ہے۔ گیارہ سال کی عمر میں میگن نے ٹی وی پر نشر ہونے والے اشتہار میں جنسی امتیاز کو پہچانا اور اس کے بارے میں اس وقت کی خاتون اول ہیلری کلنٹن، صابن بنانے والی کمپنی، چینل اور دیگر افراد کو خطوط تحریر کیے۔ میگن کے اس عمل سے صابن بنانے والی کمپنی کو اپنا اشتہار بدلنا پڑا۔ اب جبکہ میگن برطانوی شاہی خاندان کا حصہ بن چکی ہے تو اس کا کہنا ہے کہ اب وہ خواتین کے حقوق اور برابری کے حوالے سے زیادہ موثر انداز میں کام کر سکتی ہے۔ برطانیہ کامن ویلتھ کا سربراہ ہے اس لیے شہزادہ ہیری خواتین کے حقوق کے حوالے سے میگن کے کردار کو زیادہ جاندار اور موثر دیکھنا چاہتا ہے۔
میگن نے اپنے سوشل میڈیا کے اکثر اکائونٹس کو بند کر دیا ہے۔ میگن نے اپنے اداکاری کے کیریئر کو بھی خیرباد کہہ دیا ہے۔ میگن کے فنی سفر کی سب سے بڑی کامیابی ڈرامہ سیریز سوٹس تھی۔2011 سے شروع ہونے والی امریکی ٹی وی کی سیریز سوٹس کو امریکن ٹی وی کی تاریخ کی کامیاب ترین سیریز کی لسٹ میں شامل کیا جاتا ہے۔ سوٹس کے اب تک سات سیزن نشر ہو چکے ہیں۔ میگن نے سوٹس میں ریچل زین کا کردار ادا کیا ہے جو کہ ایک آفس سٹاف سے اٹارنی بن جاتی ہے۔ اس کے علاوہ میگن سی ایس آئی میامی، وین سپارکس فلائی، دی لیگ اور دوسری کئی ٹی وی سیریز اور پروگرامز میں اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہے۔ میگن نے اب تک آٹھ فلموں میں اداکاری کی ہے۔ ان میں اینٹی سوشل اور رینڈم اینکائونٹر زیادہ مقبول ہیں۔ میگن اداکاری کے علاوہ لائف سٹائل ویب سائٹ ٹگ بھی چلاتی رہی ہے۔ میگن کی بطور اداکارہ اور ماڈل کل مالیت پانچ ملین ڈالرز سے زائد کی ہے۔ اب جبکہ میگن برطانوی شاہی خاندان کا حصہ بن چکی ہے تو وہ بطور شہزادی اپنے سماجی فرائض کو انجام دینا چاہتی ہے۔
اسی طرح اگر شہزادہ ہیری کی بات کی جائے تو شہزادی ڈیانا کی وفات کے گہرے اثرات شہزادے کی شخصیت پر ہمیشہ ہی نمایاں رہے ہیں۔ شہزادہ ہیری بھی اپنی عادات کے حوالے سے اکثر خبروں کی زینت بنتا رہا ہے۔ لیکن شہزادے نے اپنی ذاتی اور شاہی زندگی کو اب کافی بہتر بنا لیا ہے۔ شہزادہ ہیری کو 2014 میں انوکٹس گیمز کے انعقاد پر خاصی پذیرائی حاصل ہوئی۔ ان گیمز کا مقصد زخمی، بیمار اور ریٹائرڈ فوجیوں کے مابین مختلف کھیلوں کے مقابلے منعقد کرانا ہوتا ہے۔ شہزادہ ہیری جو کہ برطانوی فوج میں بھی خدمات انجام دے چکا ہے وہ کھیلوں کا دلدادہ ہے۔ شہزادہ ہیری میگن کو ایک کامیاب شہزادی کے روپ میں دیکھنا چاہتا ہے۔ اس حوالے سے ہیری اور میگن کی ذہنی ہم آہنگی ان کی میڈیا سے مختلف اوقات میں ہونے والی گفتگو سے عیاں ہے۔ میگن شہزادہ ہیری کی والدہ شہزادی ڈیانا سے کافی متاثر ہے۔ شہزادہ ہیری بھی اپنی والدہ کی یاد کو لے کر شادی کے موقع پر کافی اداس ہوا۔ ہیری کی خواہش ہے کہ میگن شہزادی ڈیانا کے وژن کو لے کر آگے بڑھے۔
شہزادہ ہیری اور میگن مارکل کی شادی کی تقریب کو اس دہائی کی بڑی تقریبات میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔ شادی کی اس تقریب میں برطانوی شاہی خاندان کے افراد کے علاوہ دنیا بھر سے مدعو سیاست، ثقافت اور سماجی شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔ شوبز کے ستاروں میں جارج کلونی اور ان کی اہلیہ امل کلونی لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔ علاوہ ازیں شادی میں ایلٹن جونز، اوپرا ونفری، ڈیوڈ اینڈ ویکٹوریا بیکھم، ادرس ایلبا اور بالی وڈ کی اداکارہ پریانکا چوپڑہ نے بھی شرکت کی۔ شادی کی تقریبات پر کل بتیس 32ملین پائونڈز کی لاگت آئی جس میں سے زیادہ تر اخراجات سکیورٹی کی مد میں ہوئے۔ میگن کا دلہن کا لباس برطانوی شاہی ڈریس ڈیزائنر کلیئر ویٹ کلیر نے تیار کیا تھا جس پر کامن ویلتھ کے 53ممالک کے قومی پھولوں کو بنایا گیا تھا۔ اب جبکہ امریکی ٹی وی سکرین کی رانی برطانوی شہزادی بن چکی ہے دیکھنا یہ ہے کہ اس کے شوبز، ثقافت، سماج اور سیاست پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔