• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان کی روایتی سیاست میں خواتین کی بڑھتی نمائندگی

بلوچستان کی روایتی سیاست میں خواتین کی بڑھتی نمائندگی

بلوچستان میں خواتین کی سیاست میں نمائندگی اور موجودگی ابھرکرسامنے آرہی ہے۔اس کااندازہ اس بات سے لگایاجاسکتا ہے کہ قومی وصوبائی اسمبلی کی جنرل نشستوں کےلئے25 اور مخصوص نشستوں کے لئے 58خواتین امیدوار میدان میں ہیں۔

جنرل نشستوں پر انتخابات میں حصہ لینےوالی تیرہ خواتین کاتعلق آٹھ مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے ہے۔ وہ دور گیا کہ جب بلوچستان کے روایتی قبائلی معاشرہ میں خواتین صرف اپنی صنف کےلئے مخصوص نشستوں پر الیکشن لڑاکرتی تھیں، اب ایسا نہیں ہے جس کااندازہ قومی اورصوبائی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کےعلاوہ جنرل نشستوں پرالیکشن میں حصہ لینے کےحوالےسےخواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد سےبخوبی لگایاجاسکتاہے۔

بلوچستان کی روایتی سیاست میں خواتین کی بڑھتی نمائندگی

اس حوالےسے دیکھا جائے تو بلوچستان سےقومی وصوبائی اسمبلی کی جنرل نشستوں پرمجموعی طور پر25خاتون امیدوار میدان میں ہیں،ان میں قومی اسمبلی کی مختلف نشستوں پرسات جبکہ بلوچستان اسمبلی کےلئے18امیدوار شامل ہیں۔ جنرل نشستوں پرالیکشن لڑنےوالی 13خاتوان امیدواروں کاتعلق آٹھ مختلف جماعتوں سےہے جبکہ قومی وصوبائی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر12امیدوار آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ رہی ہیں۔

خواتین امیدواروں میں سےدو،دوکاتعلق پیپلزپارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی،بی این پی اورایم ایم اےسےہے۔اسی طرح ن لیگ کی ٹکٹ پر راحیلہ حمیددرانی قومی اورصوبائی اسمبلی کی ایک،ایک نشست پرامیدوار ہیں جبکہ نیشنل پارٹی ،پی ٹی آئی اوراور بی این پی عوامی کی ایک،ایک امیدواربھی انتخابی میدان میں ہیں۔

بلوچستان کی روایتی سیاست میں خواتین کی بڑھتی نمائندگی

قومی اسمبلی کےایک ہی حلقہ این اے265سےدوخواتین راحیلہ حمیددرانی اور یاسمین لہڑی الیکشن لڑ رہی ہیں۔ راحیلہ حمیددرانی اس وقت اسپیکربلوچستان اسمبلی کےعہدےپرفائز ہیں جبکہ یاسمین لہڑی گزشتہ دورمیں مخصوص نشست پررکن بلوچستان اسمبلی منتخب ہوئی تھیں۔

جنرل نشست پر الیکشن میں حصہ لینےوالی خواتین میں محترمہ زبیدہ جلال بھی شامل ہیں۔زبیدہ جلال اس سےقبل 2002کےعام انتخابات میں مسلم لیگ ق کےپلیٹ فارم سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوچکی ہیںتاہم اس بار وہ بلوچستان عوامی پارٹی کےپلیٹ فارم سے الیکشن میں حصہ لےرہی ہیں۔

دوسری جانب صوبائی اسمبلی کےتین حلقوں پی بی 13،پی بی 29اور47سے دو،دوخواتین امیدوارمیدان میں ہیں۔اسی طرح پی بی 13سےپیپلزپارٹی کی زرین گل اورآزادامیدوار راحت جمالی الیکشن میں حصہ لےرہی ہیںجبکہ پی بی 29سےن لیگ کی راحیلہ حمیددرانی اورآزاد امیدوار مومنہ بابر اور پی بی 47سےپیپلزپارٹی کی بشریٰ اور ایم ایم اےکی عاصمہ انتخاب لڑ رہی ہیں۔

اگر قومی وصوبائی اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں کی بات کی جائےتو قومی اسمبلی میں خواتین کی چار مخصوص نشستوں کےلئے سترہ اور صوبائی کی گیار ہ نشستوں کے لئے 41خاتون امیدوار میدان میں ہیں۔

اب ان میں سے کتنی خواتین جنرل نشستوں پر کامیاب ہوکر اسمبلیوں کاحصہ بنتی ہیں یہ تو وقت ہی بتائےگا۔

تازہ ترین