آپ کے لیے یقین کرنا شاید مشکل ہوگا لیکن یہ حقیقت ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق، دنیا کی 91فیصد آبادی ایسی جگہوں پر رہائش پذیر ہے، جہاں ہوا کا معیار (Air Quality) اس کی جانب سے دی گئی گائیڈ لائن کی حد سے تجاوز کرچکا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ صنعتوں، سڑکوں پر دوڑتی گاڑیوں اور ماحولیات کے لیے نقصان دہ ایندھن اور کاربن اخراج کے نتیجے میں ہوا میں شامل ہونے والے ذرات،ہر 10میں سے 9افراد کی جلد پر ہروقت اور ہر طرف سے حملہ آور ہورہے ہوتے ہیں۔ ایسے میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ آپ اپنی جلد کو ہوا میں آزادی کے ساتھ اُڑنے والے ذرات کے نقصانات سے کیسے محفوظ رکھ سکتی ہیں؟
برطانیہ میں مقیم جلدی مسائل کے ماہر ڈاکٹر ڈورِس ڈے کہتے ہیں، ’ شہری آب و ہوا میں 224خطرناک کیمیائی ذرات پائے جاتے ہیں‘۔ یہ سارے کیمیائی ذرات متعدد جلدی امراض کی وجہ بنتے ہیں، جیسے خشکی، کولاجن پروٹین کا ضیاع، کیل مہاسے اور دانوں کا اُبھرنا وغیرہ۔ ایک ریسرچ میں، جلد پر نمودار ہونے والے کالے نشانات کی وجہ، ہوا میں موجود آلودگی کو قرار دیا گیا ہے۔ تو اس لیے آج سے پہلے اگر آپ اپنی جلد کا دشمن صرف سورج کی دھوپ کو ہی سمجھتی تھیں تو اب آپ کو اپنی رائے بدلنا ہوگی کیونکہ ہوا میں موجود آلودگی بھی آپ کی جلد کے لیے اتنی ہی نقصان دہ ہے، جتنی کہ دھوپ۔
آلودگی کیا ہے؟
کثافتوں کا قدرتی ماحول میں (اتنی مقدار اور تعداد میں)داخل ہونا،جو جانداروں کی انفرادی زندگی یا اجتماعی زندگی میں، عدم استحکام،بدنظمی،تکلیف اور ناراحتی کا سبب بنے،آلودگی کہلاتا ہے۔
کیمیاوی مادوں، خورد بینی جراثیم اور توانائی کی اقسام،مثلاً،شور، حرارت یا روشنی سے آلودگی ہو سکتی ہے۔
ہوا میں موجود آلودگی کے علاوہ، پانی کی آلودگی بھی جلد کو بہت نقصان پہنچاتی ہے۔ اکثر پانی میں کلورین کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، جو جلدکو نقصان پہنچانے کے علاوہ، اسے قبل از وقت بوڑھا بنا دیتی ہے۔ ہرچند کہ کلورین کو پانی صاف کرنے کے لیےاستعمال کیا جاتا ہے، تاہم اگر اسے زیادہ مقدار میں استعمال کیا جائے تو جلد کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔
احتیاط علاج سے بہتر
چونکہ احتیاط علاج سے بہتر ہے، اس لیے اپنی جلد کو ماحولیاتی آلودگی سے محفوظ رکھنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ ایسا کرنے کے لیے ماہرین، متوازن نظام زندگی اپنانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ ساتھ میں جلد کی حفاظت کا بندوبست ضرور کریں، چاہے آپ کی جلد کسی بھی قسم کی ہو کیونکہ ہر قسم کی جلد پر آلودگی اثرانداز ہوتی ہے اور اسے نقصان پہنچاتی ہے۔
کلینزنگ کی اہمیت
آلودہ ہوا جلد میں موجود کولاجن پروٹین کی توڑ پھوڑ کر کے ڈی این اے کو نقصان پہنچاتی ہے، جو چہرے پر جھریوں اور جلد کے کینسر کا سبب بنتے ہیں۔ آلودگی چہرے کی رنگت پر بھی اثر انداز ہوتی ہے اور جھریاں انسان کو قبل از وقت بڑھاپے کی طرف لے جاتی ہیں۔
جلد کو آلودگی کے نقصان دہ اثرات سے بچانے کے لئے کلینزنگ کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا ۔ اینٹی آکسیڈنٹس ، سیرم اور سن بلاک جلد کی حفاظت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ جلد کو دھوئیں، سیاہی اور سورج کی الٹراوائلٹ شعاؤں کے نقصان دہ اثرات سے محفوظ رکھتے ہیں۔ جلد کی حفاظت کے لیے صبح اورشام کلینزنگ کرنا ضروری ہے ۔
کلینزنگ کے لیے بہت سی مصنوعات بازار میں دستیاب ہیں، جنہیں جلد کی مناسبت سے استعمال کر کے جلد کو آلودگی سے محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، آپ کو اپنی جلد کو ایکسفولی ایٹ کرنا چاہیے، تاکہ آلودہ ذرات آپ کی جلد پر جمنے نہ پائیں اور صحت مند خلیے جلد کی تہہ پر اُبھر آئیں۔ اپنے روزمرہ معمولات میں موائسچرائزر کو شامل کریں، تاکہ نقصان دہ ذرات کے خلاف آپ کی جلد میں قوت مدافعت برقرار رہے اور اس کی مکمل تحفظ کے لیے SPFکا استعمال کریں۔ آپ جلد کی حفاظت کے معمول کو اپنی جلد کی قسم اور مسائل کے مطابق بدل سکتی ہیں۔
مشروم کی افادیت
مشروم کا باقاعدہ استعمال چہرے کو ماحولیاتی آلودگی سے متاثر ہونے سے محفوظ رکھتا ہے۔ مشروم کو بطورغذا استعمال کیا جاتا ہے اور علاج کے لئے بھی اس کا استعمال عام ہے، یہ جسم میں قوت مدافعت بڑھانے میں مدد دیتا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ مشروم میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس کی زبردست مقدار جلد کو موسمی اثرات اور آلودگی سے محفوظ رکھتی ہے۔
مشروم قدرتی طور پر سوزش اور جراثیم کش دوا کے طور پر کام کرتا ہے اور بوجھل اور تھکن زدہ جلد کو فریش کر دیتا ہے ۔یہ خون کی روانی کو بھی بہتر بناتا ہے، جس کے نتیجے میں چہرے پر چمک آجاتی ہے ۔لہٰذا چہرے کی قدرتی چمک دمک بحال کرنے کے لیے مشروم کا استعمال بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے ۔