شو بزنس کی چمکتی دمکتی دُنیا میں تقریباً ہر روز ہی کوئی نہ کوئی فن کار قسمت آزمانے آتا ہے، کبھی کسی کے سارے سپنے حقیقت میں بدل جاتے ہیں اور وہ راتوں رات آسمان ِ شہرت پر چمکنے لگتا ہے،کبھی ساری عمر فن کی آب یاری میں گزر جاتی ہے۔ آج کل پاکستانی ڈراموں اور فلموں میں کئی نئے فن کار نظر آرہے ہیں۔ ناظرین انہیں پسند بھی کررہے ہیں، ورنہ ایک زمانہ وہ بھی تھا، جب شو بزنس انڈسٹری پر چند ستاروں کی حکم رانی ہوا کرتی تھی۔ لالی وڈ کی فلم انڈسٹری آہستہ آہستہ اپنی ساکھ بحال کررہی ہے۔ مولا جٹ ٹو، ضرار، طیفا اِن ٹربل وغیرہ پنجاب کے مختلف شہروں اور بیرونِ ملک شوٹ کی گئی ۔ گزشتہ دنوں معروف پروڈیوسر سہیل خان نے اپنی فلم ’’شور شرابہ‘‘ سینما گھروں میں ریلیز کی ۔ اس فلم میں سینئر فن کاروں کے ساتھ سینما اسکرین پر کچھ نئے چہرے بھی متعارف کروائے گئے، ان میں گلوکارہ اداکارہ رابی پیرزادہ ،میبل خان اور انعم خان وغیرہ شامل ہیں۔ سہیل خان نے ایک زمانے میں بھارت کے صفِ اوّل کے ہدایت کار مہیش بھٹ کے ساتھ بھی کئی بالی وڈ فلمیں پروڈیوس کیں۔ بعد ازاں انہوں نے ذاتی حیثیت میں پاکستانی فلم بنانے کا فیصلہ کیا۔ انعم خان نے سہیل خان کی فلم’’شور شرابہ‘‘ میں سینئر فن کاروں کی موجودگی میں اپنے آپ کو منوایا۔ پاکستانی فلموں کے منجھے ہوئے اداکار مصطفےٰ قریشی ، بہار بیگم، میرا وغیرہ کے سامنے کسی لمحے بھی یہ احساس نہیں ہونے دیا کہ وہ ابھی فن کی دُنیا میں نئی ہیں۔
انعم خان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے اپنی پہلی فلم بالی وڈ کے معروف ہدایت کار حسنین حیدر آبادی کے ساتھ کی، بعد ازاں انہیں کامران شاہد کی نئی فلم ’’قسم پاکستان کی‘‘میں فوراً کاسٹ کرلیا گیا۔ ان دونوں کے تجربے کے بعد انعم خان کو ٹیلی ویژن انڈسٹری کے صف ِ اوّل کے ڈائریکٹر افتخار عفی کے ساتھ کام کرنے کا موقع بھی ملا، جیو کہانی کے سپر ہٹ ڈرامے ’’ناگن‘‘ میں اپنی فنی صلاحیتوں کا اظہار کیا۔ انعم خان فلموں اور ڈراموں کے ساتھ فیشن انڈسٹری میں بھی بھرپور دل چسپی رکھتی ہیں۔ گزشتہ دنوں وہ لاہور سے کراچی ایک فیشن شو میں شرکت کی غرض سے آئیں تو ہم نے اس موقع پر ان سے مختصر بات چیت کی، جس کی تفصیل نذر قارئین ہے۔
س: آپ کو شوبزنس کی دُنیا میں کام کرنے کا شوق کب سے ہوا؟
انعم خان:مجھے شوبزنس میں کام کرتے صرف دو برس ہوئے ہیں۔ اس دوران میں نے فلموں، ڈراموں اور کئی فیشن شوز میں حصّہ لیا ہے۔ شوبز میں میری آمد ایک اتفاق تھا۔ مجھے اداکاری کا شوق تو سب لڑکیوں کی طرح بچپن ہی سے تھا،لیکن میں اتنی جلدی مشہور ہوجائوں گی ،اس کا کبھی تصوّر بھی نہیں کیا تھا، جن سینئر فن کاروں کی میں فلمیں اور ڈرامے دیکھا کرتی تھی، اُن کے مدّ ِ مقابل کیمرے کے سامنے کام کرنے کا موقع ملے گا۔ ہوا کچھ یُوں تھا کہ میں اپنی ایک سہیلی کے ساتھ لاہور کے ایک فیشن شو میں شرکت کرنے گئی تھی۔ اس میں مشہورفن کار بھی ریمپ پر کیٹ واک کررے تھے، جیسے ہی میں ریڈ کارپٹ پر گئی، سارا میڈیا میری جانب متوجہ ہوگیا۔ میں نے سب سے کہا کہ میں کوئی آرٹسٹ یا ماڈل نہیں ہوں، میں تو فیشن شو دیکھنے آئی ہوں، میڈیا والوں نے مجھ سے سوالات شروع کردیئے!کیسا لگ رہا ہے؟ فیشن انڈسٹری کے بارے میں پوچھنے لگے۔ اسی دوران شو کے آرگنائزر میرے پاس آئے اور کہا کہ آپ کیٹ واک میں حصّہ لیں گی۔ ہم آپ کو اچھا معاوضہ بھی دیں گے اور جو قیمتی ڈریس آپ پہنیں گی، وہ بھی آپ کو تحفے میں دے دیں گے۔ یہ سُن کر مجھے خوش گوار حیرت ہوئی، بات مختصر یہ کہ مجھے اس فیشن شو میں حصہ لینا پڑ گیا اور مجھے اس کا غیر معمولی رسپانس ملا۔ پورے لاہور کی شوبز انڈسٹری نے مجھے پسند کیا۔ بعد ازاں دوسرے روز ہی مجھے فلم ساز سہیل خان کی کال آگئی۔انہوں نے اپنی نئی فلم ’’شور شرابہ‘‘ میں ایک زبردست کردار کی پیش کش کردی۔ دوسرے دن میں ان کے دفتر چلی گئی۔ مجھے اسکرپٹ اور ایڈوانس کی رقم کا چیک دے دیا۔ اس موقع پر میری خوشی کی انتہا نہ رہی۔‘‘
س:اُس فلم میں انڈسٹری کے منجھے ہوئے اداکار کام کررہے تھے، اُن کے سامنے آپ نروس تو نہیں ہوئیں؟
انعم خان:شوبزنس کی دُنیا میں شاید میں بہت خوش نصیب ثابت ہوئی ہوں کہ مجھے پاکستان میں رہتے ہوئے بالی وڈ کے معروف ہدایت کار حسنین حیدر آبادی کی زیر ہدایت کام کرنے کا گولڈن موقع ملا۔انہوں نے میری بہت حوصلہ افزائی کی۔ ہمارے سینئر اداکار مصطفیٰ قریشی اور بہار بیگم نے بھی میری بہت مدد کی۔
فلم’’شور شرابہ‘‘ میں مصطفیٰ قریشی کی بیٹی بنی اور پُوری فلم کی کہانی ہمارے گھرانے کے گرد گھومتی ہے۔ اب میری خواہش ہے کہ میں یاسر نواز، ندیم بیگ اور شعیب منصور جیسے قابل ہدایت کاروں کی فلموں میں کام کروں۔ میں نے ان کی فلمیں دیکھی ہیں، مجھے بہت پسند آئیں۔ رانگ نمبر، جوانی پھر نہیں آنی، بول، خدا کے لیے وغیرہ ایسی فلمیں ہیں، جنہیں بار بار دیکھا جاسکتا۔
س:جیو کہانی کے ڈرامے’’ناگن‘‘ میں کام کرنے کا تجربہ کیسا رہا؟
انعم خان:مجھے دو فلموں میں کام کرنے کے بعد ٹیلی ویژن ڈراموں میں لازمی کام کرنا تھا۔ ہمارے ٹی وی ڈرامے مختلف ممالک میں دل چسپی سے دیکھے جاتے ہیں۔ جیو کہانی کے سپرہٹ ڈرامے ’’ناگن‘‘ میں مجھے ’’چڑیل‘‘کا کردار دیا گیا، میں نے اس کردار کو چیلنج سمجھ کر قبول کیا۔ میری رنگت گوری ہے، مجھے چڑیل کا میک اپ کیا گیا، تو آئینے میں اپنی شکل دیکھ کر میں بھی ڈر گئی تھی۔ ٹی وی ناظرین نےچڑیل کے کردار کو بے حد مقبول بنادیا۔میری نظر میں کردار کوئی بھی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا۔ میں ایسے مشکل کردار کرنا چاہتی ہوں، جو ناظرین کو ہمیشہ یاد رہیں۔
س:سُنا ہے آپ نے ایک پشتوفلم میں بھی بطور ہیروئن کام کیا ہے، اس کے بارے میں کچھ بتائیں؟
انعم خان:جی ہاں… آپ نے صحیح سُنا ہے۔ جب سے لاہور میں پنجابی فلمیں بننا کم ہوئی ہیں، پشتو فلمیں بڑی تعداد میں بن رہی ہیں۔ پشتو کے سب سے مقبول اداکار شاہد خان کے ساتھ بطور ہیروئن کام کرنے کی پیش کش ہوئی، تو میں نے یہ سوچ کر قبول کرلی کہ ایک تجربہ پشتو فلم میں کام کرنے کا بھی ضروری ہے۔ پشتو فلمیں بہت دیکھی جاتی ہیں۔ اس فلم کا مجھے بہت رسپانس ملا۔
س: اپنے بارے میں کچھ بتائیں، فیملی میں کون کون ہے؟
انعم خان:میں ساہیوال میں پیدا ہوئی ۔ میرے والد پاکستان آرمی میں تھے، ہم کل سات بہن بھائی ہیں، سب سے بڑا بھائی ہے اور چھ بہنوں میں ، میں سب سے چھوٹی اور گھر والوں کی لاڈلی ہوں۔ میری ماں کی دُعائوں کی وجہ سے شوبزنس میں شہرت اور کام یابی حاصل کررہی ہوں۔ میری ماں ، میری رہنما ہے۔ وہ ہر بات پر میری رہنمائی اور اچھے کاموں پر پذیرائی کرتی ہے۔ میری امّی کی خواہش ہے کہ میں شوبزنس کی دنیا کی سپر اسٹار بنوں۔ ایک دن میں اُن کی یہ خواہش ضرور پُوری کروں گی، جس کے ساتھ ماں کی دُعا ہو ، اسے منزل ضرور ملتی ہے۔ میں اپنی ماں کا دل بہت خوش کرتی رہتی ہوں۔
س: زیادہ دل چسپی اداکاری میں ہے یا ماڈلنگ میں؟
انعم خان:میں فنون لطیفہ کی تمام اضاف میں کام کرنا چاہتی ہوں۔ اب دیکھتے ہیں کہ آگے آگے کیا ہوتا ہے۔مجھے بچپن ہی سے رقص کا جنون کی حد تک شوق رہا ہے۔ میں فلم انڈسٹری میں مادھوری ڈکشت جیسی کام یابی حاصل کرنا چاہتی ہوں۔ مجھے دیویا بھارتی کی اداکاری بہت اچھی لگتی تھی۔قدرت نے انہیں جلدی اپنے پاس بلالیا۔ راحیلہ آغا جیسی شخصیت کا ساتھ نہ ہوتا تو میں اتنے کم عرصے میں اتنا زیادہ کام نہیں کرسکتی تھی۔ ان کی وجہ سے مجھے کامران شاہد کی فلم میں کام کرنے کا موقع ملا۔
س:اداکاری کے علاوہ اور کیا مشاغل ہیں؟
انعم خان:موسیقی کا بے حد شوق ہے۔ راحت فتح علی خان اور عاطف اسلم کے گانے شوق سے سُنتی ہوں۔ عاطف اسلم کا گانا ’’بے انتہا‘‘ بار بار سُنتی ہوں۔ اکشے کمار، سنیل سیٹھی اور عامر خان پسندیدہ اداکار ہیں۔