جیو نیٹ ورک نے جب سے اپنی نشریات کا آغاز کیا ہے، درجنوں پروڈیوسر، ہدایت کار اور فن کار متعارف کروائے ہیں۔ پاکستان فلم انڈسٹری کو نیا جنم دینے میں بھی جیو نے کلیدی کردار ادا کیا، جیو فلمز اور شعیب منصور کی سپر ہیٹ فلم ’’خدا کے لیے‘‘ نے فلم انڈسٹری کے مُردہ جسم میں روح پھونکی بعد ازاں ’’بول‘‘ فلم نے باکس آفس پر مقبولیت کے کئی ریکارڈ بریک کیے۔ ان دونوں فلموں نے کئی نئے فن کار فلم انڈسٹری کو دیے۔ فواد خان، ماہرہ خان، حمائمہ ملک وغیرہ کے نام سب کے سامنے ہیں۔ جیو میں ملازمت کرنے والے ہنر مند اور فن کار آج انڈسٹری میں زبردست کام کر رہےہیں۔ یاسر نواز، ندیم بیگ، وجاہت رئوف، انجم شہزاد، آبس رضا، محسن علی، نبیل قریشی وغیرہ نے جیو میں خدمات انجام دینے کے بعد فلموں کی ڈائریکشن کی جانب آئے اور کام یاب فلمیں ڈائریکٹ کیں۔ جیو کے پروموشن کا نِت نئےانداز کا جادو بھی سر چڑھ کر بولتا ہے۔ گزشتہ برس شروع ہونے والے سپر ہٹ ڈرامے ’’خانی‘‘ نے مقبولیت کے ریکارڈ قائم کیے اور اپنی آخری قسط تک ناظرین کو اپنے سحر میں جکڑ رکھا۔ اس ڈراما سیریل میں ٹیلی ویژن انڈسٹری کی سب سے مقبول جوڑی ثنا جاوید اور فیروز خان کے روپ میں سامنے آئی۔ دونوں فن کاروں نے فلموں اور ٹیلی ویژن میں پہلے بھی بہت کام کیا، لیکن انہیں شہرت کی بلندیوں پر ’’خانی‘‘ نے پہنچایا۔ یہ ڈراما سیریل، انجم شہزاد کی ڈائریکشن اور عبداللہ کا دوانی کی پروڈکشن کا کمال تھا۔ ڈرامے کی مقبولیت میں جہاں، فن کاروں اور ہنر مندوں نے کمالات دکھائے، وہیں استاد راحت فتح علی خان کی آواز میں ٹائٹل سونگ نے اپنا رنگ جمایا۔ اس گانے نے یو ٹیوب پر 3ملین ویوز حاصل کیے، جو کسی بھی ڈرامے سیریل کا ایک منفرد ریکارڈ ہے۔ انجم شہزاد ،ایک باصلاحیت اور باکمال ڈائریکٹر ہیں۔ انہوں نے فیروز خان کواس سے قبل فلم ’’زندگی کتنی حسین ہے ‘‘ میں متعارف کروایا اور پھر ’’خانی‘‘ میں مرکزی کردار دے کر فیروز خان کو ٹیلی ویژن انڈسٹری کا سپر اسٹار بنادیا۔ ڈرامے کی ہیروئن ثنا جاوید کو یاسر نواز کی فلم ’’مہر النسا وی لب یو‘‘ سے وہ شہرت حاصل نہیں ہوئی، جو انہیں ’’خانی‘‘ سے ملی۔ فیروز خان اور ثنا جاوید کو سلور اسکرین زیادہ راس نہیں آئی، البتہ ٹیلی ویژن اسکرین پر ان کا جادو چل گیا۔ ابھی ’’خانی‘‘ کے چرچے کم نہیں ہوئے تھے کہ پروڈیوسر عبداللہ کادوانی اور اسد قریشی نے ایک اور دھماکہ دار ڈراما سیریل تیار کر لی اور اس میں بھی ثنا جاوید اور فیروز خان کی جوڑی کو پیش کیا۔ ہدایت کار انجم شہزاد اور نامور مزاح نگار یونس بٹ،ڈراما سیریل ’’رومیو ویڈ ہیر‘‘ میں شان دار رنگ بکھیرنے والے ہیں۔ مذکورہ ڈراما 21اکتوبر سے شروع ہوچکا ہے، ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے۔ آگے آگے دیکھیے کیا ہوتا ہے!! ڈرامے میں ثنا جاوید اور فیروز خان کی جوڑی کے ساتھ معروف مزاحیہ فن کار شفاعت علی، مریم انصاری، تارا محمود اور علی سفینا وغیرہ بھی رنگ جمائیں گے۔ ڈرامے میں جہاں ڈاکٹر یونس بٹ کے قلم سے نکلے ہوئے شگفتہ ، طنزیہ اور گدگدانے والے جملے ہنسا ہنسا کر بُرا حال کردیں گے، وہیں رومانس، ڈراما، تجسس، روٹھنے منانے کی دل گیر کیفیات، محبوبہ کے نخرے سمیت زندگی کے کئی دل کش اور عمدہ رنگ دکھائی دیں گے۔ اس مرتبہ عبداللہ کادوانی اور انجم شہزاد نے ڈراما ’’رومیو ویڈ ہیر‘‘ کا ٹائٹل سونگ نئی نسل کی ابھرتی ہوئی گلوکارہ آئمہ بیگ اور ساحر علی بگا نے گوایا ہے۔ ڈرامے کے اس گانے نے سیریل شروع ہونے سے قبل ہی بے حد مقبولیت حاصل کرلی تھی۔ ثنا جاوید، فیروز اور دیگر فن کاروں نے نامور کوریو گرافر وہاب شاہ کے اشاروں پر کمال کی پرفارمنس دی۔ اِن دنوں سوشل میڈیا پر گانے کی دُھوم مچی ہوئی ہے۔ یہ پہلی بار ایسا نہیں ہوا ہے، نت نئے تجربات جیو نیٹ ورک کرتا رہتا ہے ۔ ڈرامے سے پہلے اس کے ٹائٹل سونگ کی پروموشن نے رنگ جما دیا ہے۔ ’’رومیو ویڈ ہیر‘‘ کے بارے میں ثناء جاوید کا کہنا ہے کہ ’’میں نے درجنوں ڈراموں اور ایک فیچر فلم ’’مہرالنسا وی لب یو‘‘ میں دانش تیمور کے ساتھ بطور ہیروئن بھی کام کیا ہے۔کم عرصے میں ناظرین نے مجھے بہت پیار دیا اور کام یابی کے سفر میں پسند کیا اور میرا ساتھ دیا۔ جیو کے ڈرامے ’’خانی‘‘ سے جو شہرت اور ناطرین میں مقبولیت حاصل ہوئی، وہ اپنی مثال آپ ہے۔ فیروز خان کے ساتھ میری جوڑی کو سراہا گیا،جس کے لیے میں مداحوں کی شکر گزار ہوں اور امید کرتی ہوں کہ ’’خانی‘‘ کی طرح میرے نئے ڈرامے’’ رومیو ویڈ ہیر‘‘ میں بھی ہماری جوڑی کو نمبر ون بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے، جس طرح ڈرامے کے گانے کا رسپانس آیا ہے،اس سے محسوس ہوتا ہے کہ یہ ڈراما سال کی بہترین لو اسٹوری ثابت ہوگا۔‘‘دوسری جانب سلور اسکرین کے سپر اسٹار فیروز خان کا کہنا ہے کہ ناظرین نے ’’خانی‘‘ میں میرے کام کو پسند کیا تو ہم میں مزید بہتر کام کرنے کی جستجو پیدا ہوئی اور انسان میں اگے بڑھنے کی جستجو ہمیشہ رہنی چاہیے۔ ’’رومیو ویڈ ہیر‘‘ ایک رومانس اور مزاح سے بھرپور لو اسٹوری ہے۔
ہدایت کار انجم شہزاد نے تمام فن کاروں سے شان دار اور عمدہ کام لیا ہے۔ امید ہے ، یہ ڈراما خانی کا ریکارڈ توڑ دے گا، اسکرین پر ثنا جاوید اور میری کیمسٹری ناطرین کے دل جیت لے گی۔ سب فن کاروں نے اپنے اپنے کرداروں میں حقیقت کا رنگ بھرنے کی کوشش کی ہے۔‘‘ ڈراموں کے مایہ ناز اداکار اور کام یاب پروڈیوسر عبداللہ کادوانی نے بتایا کہہ ہم نے جو بھی کام کیا، دل سے کیا،اسی وجہ سے وہ ناطرین کے دل میں اتر جاتا ہے۔خانی،کی کام یابی کےبعد دوسرا ڈراما اسی کاسٹ کے ساتھ بنانا کوئی آسان کام نہیں تھا۔ناظرین ہمارے ڈرامے کو فلم سمجھ رہے ہیں ۔ ہم نے’’ رومیو ویڈ ہیر‘‘ کی فلمی انداز میں پروموشن کی۔بہت جلد فیچر فلم بنانے کا پروگرام ہے۔آپ سوچیں ہم ڈرامے اتنے شان دار بنارہے ہیں توفلم کا حال کیا ہوگا۔‘‘
فیروز خان کو ٹیلی ویژن اور فلموں میں متعارف کروانے کا سہرا بھی جیو کے سر جاتا ہے۔ 2015میں مقبول ڈراما ’’بکھرا میرا نصیب‘‘ میں عائزہ خان اور سمیع خان کے ساتھ فیروز خان کو متعارف کروایا اور پھر جیو کی فلم ’’زندگی کتنی حسین ہے‘‘ میں سجل علی کے مد مقابل ہیرو کاسٹ کیا۔ سجل علی اور فیروز خان کی دوستی میں بریک اپ کے بعد دونوں فن کاروں کو فائدہ پہنچا۔ سجل علی نے بھارتی سپر اسٹار سری دیوی کے ساتھ سپر ہٹ فلم میں کام کیا اور خوب نام اور شہرت کمائی۔ دوسری جانب فیروز خان کو ’’خانی‘‘ نے ٹیلی ویژن اسکرین کا سپر اسٹار بنادیا۔ ڈراموں میں جوڑیاں کم ہی بنتی ہیں۔ چند برس قبل فواد خان اور ماہرہ کو ایک ساتھ ٹیلی ویژن اسکرین پر پسند کیا گیا تھا۔ اس کے برعکس ماضی میں فلموں میں تو جوڑیاں بہت مقبولیت حاصل کرتی رہی ہیں۔ شبنم اور ندیم کی جوڑی نے پاکستان فلم انڈسٹری پر طویل عرصے تک راج کیا، اسی طرح محمد علی اور زیبا، شان اور ریما کی جوڑی بھی فلم بینوں نے بہت پسند کی۔ بالی وڈ میں بھی شاہ رخ خان اور کاجول، دلیپ کمار ، سائرہ بانو کو سلور اسکرین پر بہت سراہا گیا۔ اسکرین پر بڑی مشکلوں سے جوڑیاں بنتی ہیں، اسے نبھانا اور آگے بڑھانا فن کاروں پر منحصر ہوتا ہے۔ امید ہے ثنا جاوید ور فیروز خان کی جوڑی ’’خانی‘‘ ڈرامے کی طرح ’’رومیو ویڈ ہیر‘‘ میں بھی ناظرین کے دلوں پر راج کرے گی۔