• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سویڈن کی ایک کہاوت ہے کہ ’کوئی موسم خراب نہیں ہوتا، بس خراب تو کپڑے ہوتے ہیں‘۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ اگر آپ نے اپنے بچوں کیلئے کپڑوں کا صحیح انتخاب کیا اور انہوںنے ان کا صحیح استعمال کیاتو پورے گھر کیلئے سردیاں بڑے آرام سے گزر جائیں گی۔ لیکن بچے تو بچے ہوتے ہیں، بس ذرا سی گرمی لگی اورسوئٹر اُتار پھینکا اور پھر سوں سوں کرنے لگے! بحیثیت ماںآپ کو صرف بچوں کے پہناوے کا ہی خیال نہیں رکھنا ہے بلکہ ان کی مناسب غذا، صحت اور جِلد کا بھی خیال رکھنا ہے تاکہ وہ بیمار نہ پڑیں اور آپ پریشانی سے بچ سکیں۔ اس کے لیے کچھ مشورے ہیں، جن پر بآسانی عمل کیا جاسکتا ہے۔

چھوٹے بچوں کی دیکھ بھال

سردی کے موسم میں بچوں کو ٹھنڈ سے بچانے کیلئے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے، جیسے کہ انہیں دیسی انڈے کی زردی دیں اور شہد چٹائیں۔ دودھ پلانے والی ماؤں کو چاہیے کہ وہ ٹھنڈی تاثیر والی چیز استعمال نہ کریں، اس کے علاوہ کپڑے اوربرتن دھو کر فیڈ نہ کروائیں۔ اس کے بعدہوسکے تو دیسی انڈے اُبال کر کھائیں یا چائے پی لیں۔ کوشش کریں کے سردی میں چھوٹے بچوں کودھوپ روزانہ لگائیں۔ اگر بچہ پاؤڈر کا دودھ استعمال کرتا ہے تو اُبلا ہوا نیم گرم پانی استعمال کریں۔

بڑے بچوں کی دیکھ بھال

سرد موسم میں بچوں کو ٹھنڈے پانی کے استعمال سے دور رکھا جائے۔ انھیں نیم گرم پانی سے نہلائیں اور اس کے بعد اجوائن کا قہوہ بنا کر پلائیں۔ اُبلے ہوئے انڈے کی زردی بھی فائدہ مند ہوتی ہے۔ بڑے بچوں کو اُبلے انڈے کے ساتھ نیم گرم دودھ دینا چاہیے۔

شہد ہے بہترین

بچے پھول کی مانند ہوتے ہیں، ان کی بہتر صحت کیلئے انھیں خالص شہد کھلائیں، خصوصاً جب موسم خشک ہو یا سردی اپنے جوبن پر ہو تو شہد کو بچوں کی خوراک کا لازمی حصہ بنانا چاہیے۔ جن بچوں کو شیرخواری سے16سال کی عمر تک شہد کھلایا جاتا ہے وہ درازقد، ذہین اور خوبصورت ہوتے ہیں، ان کے اندر بیماریوں سے لڑنے کا مدافعتی نظام انتہائی بہتر ہو جاتا ہے۔ شہد کھانے والے بچے عموماً طویل العمر ہوتے ہیں،لہٰذا بچوں کو شیرخواری سے ہی شہد کا عادی بنا دیا جائےتو وہ اس سے مانوس ہو جاتے ہیں اور اس سےان کی توانائی بھی پوری ہوجاتی ہے۔ ماہرین طب وصحت کا متفقہ فیصلہ ہے کہ اگر ہم بچوں کو جسمانی اورذہنی طور پر صحت مند دیکھنا چاہتے ہیں تو انہیں ناشتے اور رات کو سونے سے پہلے ایک چمچ شہد دودھ میں ملا کر پلائیں۔ بچے صحت مند ہوں گے تو آپ بھی پُرسکون رہیں گی۔

ادرک کی چائے

سردیوں کے خشک موسم میں گلے کی تکلیف سے بچے اور بڑے سبھی پریشان دکھائی دیتے ہیں۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ادرک والی چائے کا گھر میں استعمال کیا جائے۔ اس سے درد کی شدت میں کافی حد تک کمی واقع ہوتی ہے۔

مالش ہے آزمودہ

مالش کم سن بچوں کی سب سے اچھی ورزش بھی کہلاتی ہے۔ سرسوں یا زیتون کے تیل سے مالش کرنے سے بچوں کی نشوونما پاتی ہڈیاں توانا ہوتی ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ سرد موسم کا آغاز ہوتے ہی دن میں کم از کم ایک بار نیم گرم تیل سے بچے کا مساج کیا جائے۔ سوتے وقت ان کے سر میں تیل لگائیں، ان کے پیروں اور تلوئوں کی مالش کریں، ایسا کرنے سے بچہ پُر سکون نیند سوئے گا۔ مالش کے لیے ضروری ہے کہ ایک بچھونا مخصوص کر لیا جائے تاکہ ایک ہی چادر استعمال ہو اور ہر دفعہ نئی چادر خراب نہ ہو۔ نیز مالش سے قبل بطور خاص اپنے ہاتھ صاف رکھیں تاکہ بچے کی نازک جِلد کسی بیماری یا انفیکشن سے بھی بچی رہے۔

کچن میں ہے کچھ خاص

مائیں اپنے کچن کو صرف کھانا پکانے کیلئے ہی نہیں بلکہ کچن میںموجود مسالہ جات کے ذریعے بچوں کی صحت بہتر بنا سکتی ہیں، جیسے کہ سردیوں میں کالی مرچ بہت سی بیماریوں سے بچاتی ہے۔ اگر پسی ہوئی کالی مرچ کو کٹی ہوئی ادرک اور سرکے میں ملا کر استعمال کیا جائے تو یہ درد اور بخار کو کم کرتا ہے۔ چائے میں ذرا سی ادرک اور دار چینی ڈال کر صبح شام پینے سے بھی کھانسی سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ اس سے گلے کی تکلیف میں بھی خاصی کمی واقع ہوتی ہے۔ ماہرین کے خیال میں ادرک میں ایسے مرکبات وافر مقدار میں ہوتے ہیں، جو زکام کے وائرس کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ بچوں کو چھوٹی الائچی پیس کر چٹا دیں، جس سے کھانسی میں خاطر خواہ کمی آجائے گی جبکہ نمک ملے پانی سے غرارے کرنے سے حلق کی سوزش کافی حد تک کم ہو جاتی ہے۔

موسمی پھل اور وٹامن سی

طبی ماہرین کے مطابق اگر آپ روزانہ صرف ایک سے آٹھ گرام تک وٹامن سی استعمال کریں تو سردیوں میں نزلہ، زکام اور کھانسی سے کافی حد تک محفوظ رہ سکتے ہیں۔ کینو، لیموں اور گریپ فروٹ جیسے پھل جسمانی نظام کے دفاع میں اہم کردار ادا کرتےہیں۔ ان کے استعمال سے آپ کسی طرح کی جسمانی کمزوری محسوس نہیں کریں گے۔ اس کے علاوہ لہسن اور ہری پیاز کا استعمال بھی بہت ساری بیماریوں اور زخموں کو خراب ہونے سے بچاتا ہے۔

تازہ ترین