• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لندن میوزیم سے لنکنزاِن

قائداعظم کا مجسمہ ججوں اور وکلاء کیلئے دنیا کےسب سے معتبر تعلیمی ادارے لنکنز اِن کی لائبریری میں نصب ہے۔ یہ وہ اسکول ہے جہاں قائداعظم نے 1892ء سے1896ء کے دوران بیرسٹر کی تعلیم حاصل کی۔ اس ادارے میں داخلے اور لنکنز اِن کو اِنز آف کورٹ(Inns of court) پر فوقیت دینے کی وجہ قائداعظم کچھ یوں بتاتے تھے،’’ لنکنز اِن کے داخلی حصے پر ان تمام رہنماؤں کے نام لکھے تھے، جنہوں نے دنیا کو قوانین سے متاثر کیا تھا اور ان میں حضرت محمدﷺ کا نام سرفہرست تھا‘‘۔ قائد اعظم کے مجسمے کی رونمائی گزشتہ برس ماہ نومبرمیںوسطی لندن میں موجود برطانوی عجائب گھر میں کی گئی تھی۔ اس میوزیم کا شمار دنیا کے چند اہم ترین عجائب گھروں میں ہوتا ہے اوراس کی نایاب چیزوں سے متعلق بات کی جائے تو یہاں ایک اندازے کے مطابق 1کروڑ 30لاکھ اشیا موجود ہیں جو دیکھنے والوں کی دلچسپی کا مرکز بنتی ہیں۔ قائداعظم کے مجسمہ کی رونمائی کے لیے بھی اسی میوزیم کا انتخاب کیا گیا۔ اس مجسمے کی تیاری کے لیےاسکاٹش مجسمہ ساز فلپ جیکسن (جو سوئزرلینڈ، ارجنٹینااور برطانیہ میں اپنے حیرت انگیزآرٹ ورک کے لیےجانے جاتے ہیں) کا انتخاب کیا گیا۔ فلپ جیکسن نے قائداعظم کا ایسا مجسمہ تیار کیا، جوان کے اعتماد اور فہم و فراست کا ثبوت پیش کرتا ہے۔

پاکستان یادگار میوزیم (اسلام آباد)

اسلام آباد کی پہاڑی شکرپڑیاں پر مغرب کی سمت میںواقع پاکستان مونومنٹ میوزیم قائداعظم اور دیگر مشہور شخصیات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس میوزیم میں ان شخصیات کے ایک نہیں کئی مجسمے رکھے گئے ہیں۔ اس میوزیم میں داخلے کے بعد یوں محسوس ہوتا ہے جیسے کہ آپ قیام پاکستان سے قبل کے ادوار میں چلے گئے ہوں۔ ایک طرف قائداعظم آل انڈیا مسلم لیگ کے نو جوانوں سے خطاب کرتے دکھائی دیں گے تو دوسری طرف فاطمہ جناح کے ہمراہ بگھی میں شان و شوکت سے بیٹھے دکھائی دیتے ہیں۔ میوزیم کے بیرونی حصے کو چار پنکھڑیوں کی صورت ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ہر پنکھڑی میں مصوری کے فن پاروں سمیت نادرونایاب اشیاموجود ہیں لیکن جو چیز سب سے اہم ہے، وہ دوسری پنکھڑی میں موجودقائد اعظم محمد علی جناح، فاطمہ جناح، بادشاہی مسجد، مینارِ پاکستان، شاہراہ قراقرم، شیلا باغ سرنگ اور عوام کے سامنےآنے پرقائد اعظم کے والہانہ استقبال کی اشکال کندہ ہیں۔

یارک یونیورسٹی ( ٹورنٹو)

کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں واقع یارک یونیورسٹی کےشعبہ فائن آرٹس سے فارغ التحصیل طالبعلم ڈیوڈ میکڈوگل نے یارک یونیورسٹی ٹورنٹو میں قائداعظم کا مجسمہ لگانے کا عزم ظاہر کیا اور اس مقصد کی تکمیل کے لیےحکومت پاکستان سے تعاون حاصل کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ 

ڈیڑھ میٹر اونچے پتھر سے قائداعظم کا مجسمہ تیار کیا، جس کی تیاری کے لیے طالبعلم فنکار نے پاکستانی سکے پر موجود جناح کی تصویر کا انتخاب کیا تھا۔ جنوری 2007میں اس مجسمے کی رونمائی کی گئی تھی، جسے یارک یونیورسٹی کے کیل کیمپس کےنارتھ سائیڈ لیکچر ہال میںنصب کیا گیا تھا۔

الحمرا لان ( لاہور)

رواں برس مارچ کے مہینے میں قائداعظم کا قد آور مجسمہ لاہور کےمال روڈ پر واقع آرٹس کونسل الحمراء لان کےاحاطے میں نصب کیا گیا۔ یہ مجسمہ فائبر سے تیار کیا گیا ہے۔ لاہور آرٹس کونسل الحمراء کے ایگزیکٹوڈائریکٹر کیپٹن(ر)عطاء محمد خان کے مطابق مجسمے کی تیاری پر پانچ لاکھ روپے کی لاگت آئی۔ 

موسم کے اثرات سے محفوظ یہ مجسمہ برسوں یونہی ہمیں نہ صرف ان کی خد مات کی یاد دلاتا رہے گابلکہ ان کی شخصیت کو خراج عقیدت پیش کرنے کاایک بہترین ذریعہ بھی ثابت ہو گا۔

تازہ ترین