• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملتا ن: ڈاکٹر زکی میرٹ کے برخلاف تعیناتی، چیف جسٹس کی برہمی

نشتر اسپتال ملتا ن میں ڈاکٹر زکی میرٹ سے ہٹ کر تعیناتی کے معاملے پر چیف جسٹس پاکستان پنجاب حکومت اور محکمہ صحت پر برس پڑے، اورکہا یہ ہے نیا پاکستان!یہ میرٹ ہےنئی حکومت کا ؟ ایسے ملک چلانا ہے آپ نے!یہ کیسی روایت قائم کی جارہی ہے نئے پاکستان میں !اس معاملے کو بنچ دیکھے گا اورقانون کے مطابق کارروائی ہوگی ۔

سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں نشتر اسپتال میں ڈاکٹرز کی میرٹ کےبرعکس تقرری کے معاملے کی سماعت ہوئی ۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے حکم پر چیف سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری صحت عدالت میں پیش ہوئے۔ سیکرٹری صحت نئے بتایا کہ ڈاکٹر کی تعیناتی ایڈمن طریقہ کار سے ہوئی ہے۔

کہیں بے ضابطگی نہیں ہوئی، چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرٹ پر آنیوالے ڈاکٹر زکو چھوڑ کر وزیر اعلیٰ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر کو تعینات کیا گیا، آپ کہتے ہیں کہ تعیناتی میرٹ پر ہوئی ۔

وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری کیوں پیش نہیں ہوئے، سیکریٹری کوآرڈی نیشن نے جواب دیا، وہ بہاولپورگئے ہیں، چیف جسٹس نے کہا معاملے کو بنچ میں سماعت کے لیے فکس کر رہے ہیں، کس نے کس کی سفارش کروائی ،سب جانتا ہوں۔ بیوروکریسی کو طاقتور کرنے کی کوشش کر رہا ہوں، جب تک میں اس عہدے پر ہوں ایسے نہیں ہونے دوں گا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کا اس معاملے سے کیا تعلق ہے ! عدالت معاملے کا جائزہ لے گی اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہو گی، ملوث افراد کو جرمانہ کیا جائے گا، خدا کا واسطہ ہے سیاسی وابستگیاں چھوڑ دیں ۔

سیکرٹری صحت نے کہا کہ ہم یہ ٹرانسفر آرڈر واپس لے لیتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا اب اس معاملے کو بنچ ہی دیکھے گا اور قانون کے مطابق کارروائی ہو گی ، چیف جسٹس نے وائس چانسلر نشتر میڈیکل کالج کو جمعے کو طلب کرلیا۔

تازہ ترین