سیاچن محاذ پر جہاں بھارتی فوجی 90دن تک بھی نہیں نہاپاتے،اب وہاں پانی کے متبادل غسل کی مصنوعات دی جائیں گی۔ اس محاذ پر بھارت کے یومیہ سات کروڑ کے اخراجات ہوتے ہیں۔ گزشتہ دس برس میں تقریباً 170 بھارتی فوجی اس محاذ پر مارے جاچکے ہیں، امریکا کی طرف سے آئندہ چند ماہ فراہم کیے جانے والے چینوک ہیلی کاپٹر بھی سیاچن محاذ کے لئے استعمال کیے جائیں گے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سیاچن گلیشئر پر تعینات بھارتی فوجیوں کو 90 دن سے قبل غسل کا موقع نہیں ملتا، 21700 فٹ کی بلندی پر پانی کی عدم دستیابی ان کےلئے بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ برف کو پگھلا کر پانی بنانے میں بھاری ایندھن کی ضرورت ہے جو ممکن نہیں۔ یہاں منفی ساٹھ ڈگری درجہ حرارت تک گر جاتا ہے۔
بھارت کا اس محاذ پر یومیہ 5 سے 7 کروڑ روپے خرچ ہوتے ہیں۔ گلیشئر کی 80 فی صد پوسٹیں سولہ ہزار فٹ کی بلندی سے اوپر ہیں جہاں تقریباً تین ہزار بھارتی فوجی تعینات ہیں۔
اب بھارت ان چوکیوں پر تعینات فوجیوں کو پانی کے متبادل ایسی حفظان صحت کے مطابق تیار مصنوعات فراہم کرے گا جو اسی علاقے کے تناظر میں تیار کی گئی ہیں جس کے لئے پانی کی ضرورت نہیں ہوگی۔ 20 ملی لیٹر جل پورے جسم کی صفائی کے لئے کافی ہوگی اور یوں فوجی ہفتے میں دوبار اس جیلی نما کاسمیٹک سے نہا سکیں گے۔ نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر مشرقی کمان دو اعلیٰ عہدے داروں نے بتایا کہ ان مصنوعات کے آزمائشی مراحل کی کامیابی کے بعد ان کی تیاری کے احکامات دے دیئے گئے۔
سیاچن گلیشیئر پربھارتی فوجیوں کو 130 قسم کے مسائل کا سامنا ہے جن میں ٹینکوں کے انجن خراب ہونے سے لیکر بکتر بند گاڑیوں کا ناکارہ ہونا شامل ہے جن میں 25 مسائل پر توجہ دی گئی۔
مارچ میں امریکا کی طرف سے فراہم کیے جانے والے چینوک ہیلی کاپٹر چندی گڑھ ائیر بیس کو فراہم کیے جائیں گے جو مشرقی کمان اور سیاچن محاذ کو رسد فراہم کریں گے۔