• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

کاربن ڈائی آکسائیڈ کو بجلی اور ہائیڈروجن میں تبدیل کرنے کے لیے نیا نظام متعارف

ماہرین اس جدید دور میں نت نئے نظام تیار کر رہے ہیں ۔حال ہی میں امریکی ماہرین نے زمین کے در جہ حرارت میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ بننے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرکے اسے بجلی اور ہائیڈروجن ایندھن میں بدلنے والا ایک مؤ ثر نظام تیار کیا ہے ۔ماہرین کا دعویٰ ہے کہ اس صدی کے آخر تک زمین کے اوسط درجہ حرارت میں اضافے کو 1.5 درجے سینٹی گریڈ تک محدود رکھنے کے لیے صرف کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو کم کرنا ہی کا فی نہیں بلکہ فضا میں موجود اضافی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو بھی جذب کرنا ضروری ہے ۔ جارجیا ٹیک اور السن انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماہرین نے مشتر کہ طور پر ایک مائع بیٹری نما نظام تیار کیا ہے ،جو کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کر کے اس سے بجلی بناتا ہے اور اس سے قابل ِاستعمال ہائیڈروجن بھی تیار کیا جاسکتا ہے ۔اس نئے آلے کو ماہرین کی جانب سے ’’ہائبر ڈاین اے ،سی اوٹو سسٹم ‘‘ کانام دیا گیا ہے ۔یہ بنیادی طور پر ایک مائع بیٹری کی طرح ہے ۔اس میں سوڈیم دھات کے اینوڈلگائے گئے ہیں جو نامیاتی برقیر ے (آرکینک الیکٹرولائٹ )کا کام کرتے ہیں ۔جب کہ کیتھوڈ میں ایک مائع محلول ہے ۔اس طر ح دواقسام کےمائعات کو ایک خاص جھلی سے الگ الگ رکھا جاتا ہے ،جس کو ’’سوڈیم سپر آیونک کنڈکٹر ‘‘ کا نام دیا گیا ہے ۔جیسے ہی مائع الیکٹرولائٹ میں کاربن ڈائی آکسائیڈ داخل کی جاتی ہے جو کیتھوڈ سے عمل ہونے کے بعد محلول کو مزید تیزابی بناتی ہے ۔اس سے بجلی اور ہائیڈروجن پید اہوتی ہے ۔ماہرین نے ابتدائی تجربات میں 50 فی صد کفایت کے ساتھ توانائی بنائی اور پورا سسٹم کسی بھی قسم کے نقصان کے بغیر 1000 گھنٹے تک چلتا رہا ۔ماہرین کے مطابق اسی طر ح کے دیگر نظام چلتے ہوئے کاربن ڈائی آکسائیڈ بھی خارج کرتے ہیں لیکن اس نئے نظام میں ایسا نہیں ہے۔ مختلف ممالک میں کاربن پکڑنے ،استعمال کرنے یا اسے تبدیل کرنے کی ٹیکنالوجیوں پر کام ہو رہا ہے۔اس ٹیکنالوجی میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کو بآسانی دیگر میٹریل میں تبدیل کیا جاسکتا ہے ، تاہم کلائم ورکس نامی ایک نظام سال میں 150 ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرتا ہے جسے اب تک بہت مؤثر قرار دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ پوری دنیا میں سالانہ 40 ارب ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس فضا میں جارہی ہے۔سائنس دان کے مطابق اس نظام کو بہتر بنانے کی کافی گنجائش مو جود ہے ،اسی لیے اس پر مزید کام کیا جارہا ہے ۔

تازہ ترین
تازہ ترین