• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

’’ہوٹل آئی سسٹم‘‘ بیرون شہر سے آنے والا ہر مسافر پولیس کی نظروں میں رہے گا

ہوٹل آئی سسٹم متعارف ہونے کے بعد جرائم پیشہ ، شرپسند اور غیر قانونی طور پر رہائش اختیار کرنے والے عناصر ہوشیار ہوجائیں ، ان کے خلاف اب جدید طرز کی ٹیکنالوجی کے ذریعے بروقت کریک ڈائون کیا جا سکے گا۔سائنس و ٹیکنالوجی کے اس دور میں اگر جدیدآلات کا استعمال نہ کیا جائے تو پھر زمانے کی تیز رفتاری کے ساتھ چلنا محال ہوجاتا ہے۔ اسی بات کو اگر محکمہ پولیس کے لئے لاگو کیا جائے تو یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ ٹیکنالوجی کے اس دور میں محکمہ پولیس کو جدید خطوط پر استوار کرنا لازم و ملزوم ہوگیا ہے۔ نت نئی ٹیکنالوجیز کا استعمال کرکے پولیس ڈاکوئوں، جرائم پیشہ و سماج دشمن عناصر کے گرد نہ صرف گھیرا تنگ کرسکتی ہے بلکہ انہیں قانو ن کی گرفت میں لانے میں بھی پولیس کو خاصی مدد مل سکتی ہے۔انہی باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے سابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی جانب سے محکمہ پولیس کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا جو سفر شروع کیا گیا تھا ، اس کے تحت کرائم ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم، فیسیلیٹیشن سینٹر، ویمن پروٹیکشن سیل، ہوٹل آئی سسٹم سمیت دیگر جدید ٹیکنالوجیز کو متعارف کرایا گیا تھا، تاہم ان کے تبادلے کے بعد ہوٹل آئی سسٹم کو فعال نہیں بنایا جاسکا تھا۔

موجودہ آئی جی سندھ ، ڈکٹرسید کلیم امام کی جانب سے سی آر او، ہوٹل آئی سسٹم و دیگر جدید ٹیکنالوجیز کے شعبوں پر توجہ دی گئی، جن کے ثمرات اب محکمہ پولیس تک پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔ ا س بات کا واضح ثبوت سندھ کے تیسرے بڑے ضلع سکھر میں ’’ہوٹل آئی سسٹم ‘‘کام کررہا ہے، جس کے تحت اب کوئی بھی ڈاکو، جرائم پیشہ شخص کسی شہر میں جرم کرنے کےبعدسکھر ضلع میں روپوش رہ کر پولیس کی نگاہوں سےبچ نہیں سکے گا۔ سندھ پولیس کی جانب سے سکھر میں پہلی مرتبہ ہوٹل آئی سسٹم مینجمنٹ سافٹ ویئر متعارف کرادیا گیا، ہوٹل، گیسٹ ہائوس، مسافر خانوں، سرائے اس سسٹم کے تحت پولیس کے ساتھ مربوط ہوگئے ہیں، بیرون شہر سے آنے والے جو بھی مسافر رہائش اختیار کریں گے ان کی آن لائن رجسٹریشن کی جائے گی۔ اس سسٹم کے ذریعے ضلع سکھر کے تمام ہوٹل، مسافر خانوں، سرائے، گیسٹ ہائوسز یا ایسے مقامات جہاں پر بیرون شہر سے آکر لوگ رہائش اختیار کرتے ہیں، وہ ایس ایس پی آفس سکھر میں قائم کرائم ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم سے منسلک ہوگئے ہیں ۔ بیرون شہر سے آکر ان قیام گاہوں پر ٹھہرنے والےتمام افراد کا ریکاڈ بہ شمول نام، قومی شناختی کارڈ نمبر، مستقل رہائشی پتہ ودیگر کوائف کے متعلق پولیس ہر لمحہ باخبر رہے گی،۔اس سسٹم کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ سندھ کے کسی بھی علاقے میں جرم کی کسی بھی واردات میں ملوث شخص ،ضلع سکھر کے کسی بھی گیسٹ ہائوس، ہوٹل، مسافر خانے میں رہائش اختیار کرتا ہے تو اس کا نام اور قومی شناختی کارڈ نمبر ہوٹل آئی سسٹم میں اندراج ہونے کے بعد سکھر پولیس کے پاس منتقل ہوجائے گا اورپولیس سسٹم اس بات کی نشاندہی کرے گا کہ یہ شخص سندھ کے فلاں ضلع کی پولیس کو فلاں مقدمے میں مطلوب ہے۔ ان معلومات کے بعد پولیس فوری طور پر حرکت میں آکر بروقت کارروائی کرتے ہوئے مذکورہ ملزم کو بآسانی گرفتار کرسکے گی۔ اس حوالے سے سکھر پولیس کی جانب سے ضلع کے58گیسٹ ہائوسز، ہوٹلوں، مسافر خانوں کی انتظامیہ کے پاس موجودکمپیوٹرز میں ہوٹل آئی سسٹم سافٹ وئیر کو نصب کیا گیا ہے جس کے بعد ان مقامات پر رہائش اختیار کرنے والےتمام افراد کا ریکارڈ اس سافٹ ویئر کے ذریعے پولیس کے سی آر سی سسٹم میں پہنچ جائے گا۔

اس سلسلے میں ایس ایس پی سکھر عرفان علی سموں کی زیر صدارت ہوٹل مالکان کا ایک اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں سکھر شہر سمیت ضلع بھر میں موجود ہوٹل، گیسٹ ہائوسز مسافر خانوں اور سرائے مالکان ، انتظامیہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں تمام متعلقہ ذمہ داران کو بتایا گیا کہ سندھ پولیس کی جانب سے ہوٹل آئی سسٹم مینجمنٹ سافٹ ویئرکے ذریعے تمام رہائشی ہوٹلوں اور مسافر خانوں کومحکمہ پولیس کے کمپیوٹر نظام سے منسلک کردیا ہے۔ اس آن لائن سسٹم کے تحت تمام گیسٹ ہائوسز، مسافر خانے، سرائے، ایس ایس پی آفس سے منسلک ہوں گے اور ان کا آن لائن ریکارڈ کسی بھی وقت چیک کیا جاسکے گا۔ تمام ہوٹل، گیسٹ ہائوس ، مسافر خانے اور صرائے مالکان اس سافٹ ویئر پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائیں، آنے والے تمام مسافروں کی رجسٹریشن کی جائے، جتنے بھی لوگ رہائش اختیار کریں ان کے پاس شناختی کارڈ اور دیگر ضروری کوائف موجود ہونا لازمی ہیں، اگر کسی کے پاس شناختی کارڈ موجود نہیں ہو تو اسےٹھہرنے کی اجازت ہرگز نہ دی جائے۔ اگر پانچ مسافر آکر کسی جگہ قیام پذیر ہوتے ہیں تو ان تمام کے شناختی کارڈ اور کوائف کا اندراج کیا جائے، ایسا ہر گز نہ ہو کہ کہیں پانچ افراد آکر رکیں اور ان میں سے کسی ایک کے پاس شناختی کارڈ نہ ہو ، اس طرح کی صورتحال کہیں بھی دکھائی دی تو مذکورہ مسافر کے ساتھ ساتھ متعلقہ ہوٹل یا سرائے انتظامیہ کے خلاف بھی قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ، اس سسٹم کے ذریعے مسافروں خاص طورپر جرائم پیشہ عناصر کی مکمل نگرانی ہوسکے گی۔ہوٹل مالکان ،مسافر وں کو ہوٹل آئی رجسٹریشن کے بغیر ٹھہرانے کے لیے کسی بھی قسم کے دبائو میں نہ آئیں، کوئی پولیس افسر یا اہلکار اگر بلا جواز تنگ کرے یا کسی شخص کو ٹھہرانےکے لئے دبائو ڈالے تو اس کی فوری اطلاع ایس ایس پی آفس سکھر میںدیں ایس ایس پی نے اس موقع پر متنبہ کیا کہ جو مالکان، انتظامیہ اس سسٹم اور قوانین کی خلاف ورزی کریں گے تو ان کے خلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔اس موقع پر ہوٹل و سرائے انتظامیہ اور مالکان نے اپنے تحفظات اور مسائل کے حوالے سے ایس ایس پی سکھر کو آگاہ کیا ۔

ایس ایس پی سکھر، عرفان علی سموں نے جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ہوٹل آئی سسٹم جدید طرز کا ایک سافٹ ویئر ہے، جس کے ذریعے تمام ہوٹل، گیسٹ ہائوسز، مسافر خانوں و دیگررہائشی مقامات جہاں بیرون شہر سے مسافر آکر ٹھہرتے ہیں، ان کی ہوٹل میں رہائش اختیار کرنے کے ساتھ ہی ہوٹل آئی سافٹ ویئر کے ذریعے مکمل ریکارڈ ایس ایس پی آفس اور متعلقہ تھانوں میں پہنچ جاتا ہے۔سندھ پولیس کو مطلوب جو بھی جرائم پیشہ شخص ضلع کے کسی بھی علاقے میں قیام کرے گاتو اس کا فوری طور پر پولیس کو علم ہوجائئے گا اور پولیس فوری طور پر بروقت کارروائی کرکے اسے حراست میں لے سکے گی۔ کیونکہ جیسے ہی کسی شخص کا نام، قومی شناختی کارڈ نمبر ہوٹل آئی سسٹم میں فیڈ کیا جائے گا اور اگر وہ شخص سندھ کی کسی بھی ضلع کی پولیس کو کسی بھی مقدمے میں مطلوب ہوا تو یہ سسٹم فوری طور پر اس کی نشاندہی کرے گاکہ یہ شخص فلاں ملزم ہے جو کہ فلاں مقدمات میں فلاں فلاں اضلاع کی پولیس کو مطلوب ہے۔ اس سسٹم کے تحت پولیس نے رواں ہفتے 2اشتہاری اور ایک روپوش ملزم کو بھی گرفتار کیا جو شکارپور و خیرپور اضلاع کی پولیس کو مختلف جرائم قتل، اقدام قتل، چوری، ڈکیتی سمیت دیگر سنگین مقدمات میں مطلوب تھے۔ 

تازہ ترین
تازہ ترین