• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میثاق معیشت کے لئے سب کو سر جوڑ کر بیٹھنا پڑے گا،خسرو بختیار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی خسرو بختیار نے کہا ہے کہ میثاق معیشت سیاست سے بالاتر ہو کر پاکستان کیلئے کرنا چاہئے، عمران خان اپنا سیاسی سرمایہ پاکستان کے اصلاحاتی ایجنڈے پر خرچ کررہے ہیں، پی ٹی آئی کا ایجنڈا حکومت کرنا نہیں اصلاحات لانا ہے، کرنسی کی قدر کا تعین اب اسٹیٹ بینک آف پاکستان کررہا ہے،میثاق معیشت کیلئے سب کو سر جوڑ کر بیٹھنا پڑے گا۔ وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ کے رہنما احسن اقبال اور پیپلز پارٹی کے رہنما مولابخش چانڈیو بھی شریک تھے۔احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی قوم کو جو کہانی بیچ رہی ہے وہ جھوٹ کا پلندہ ہے، کاروباری حلقوں میں خوف و ہراس پیدا کردیا گیا ہے، میاں منشاء سے لے کر داؤد گروپ تک ہر بزنس گروپ خود کو کٹہرے میں دیکھ رہا ہے، تمام بزنس گروپس کو نوٹسز بھیجے جارہے ہیں، ملک میں ایسا ماحول پیدا کردیا جائے گا تو سرمایہ کاری کیسے ہوگی، عمران خان کی سیاست بہتان اور تکبر پر مبنی ہے، شہباز شریف نے پہلی تقریر میں میثاق معیشت کی پیشکش کی ،حکومت نے فیصلہ کرنا ہے کہ اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنا ہے یا تنہا چلنا چاہتی ہے۔مولا بخش چانڈیونے کہا کہ چیئرمین نیب کے انٹرویوز حکومت کی حمایت میں اور اپوزیشن کو جواب ہیں، آصف زرداری کو جواب دینا چیئرمین نیب کا نہیں وزیراعظم یا حکومت کا کام ہے، افواج پاکستان، عدالتیں اور نیب ایسے ادارے ہیں جنہیں کسی صورت حکومت کا ترجمان نہیں ہونا چاہئے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار نےکہا کہ کرنسی کی قدر کا تعین اب اسٹیٹ بینک آف پاکستان کررہا ہے، حکومت او ر معیشت غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر سے ڈالر مارکیٹ میں ڈالنے کی متحمل نہیں ہوسکتی ہے،پچھلی حکومت نے روپے کی قدر مصنوعی طور پر مستحکم رکھنے کیلئے 9ارب ڈالر مارکیٹ میں شامل کیے، آئی ایم ایف کے تمام پروگرامز میں ایکسچینج ریٹ کو فری رکھنے کی شرط شامل رہی ہے، ڈالر کی قیمت کے اضافہ کے پیچھے سٹہ بازی ہورہی ہے۔ خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ ہم نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 30فیصد کم کردیا ہے، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بڑھنے سے بھی چیلنج کا سامنا ہے، ہم 37ارب ڈالر کی درآمدات کو 31ارب ڈالر تک لے آئے۔ خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ میثاق معیشت سیاست سے بالاتر ہو کر پاکستان کیلئے کرنا چاہئے،میثاق معیشت کیلئے سب کو سر جوڑ کر بیٹھنا پڑے گا، قومی اسمبلی اور سینیٹ کی فائنانس کمیٹیوں میں پالیسی معاملات پر بات کی جائے، ہم تاریخ کے مشکل ترین حالات میں آئی ایم ایف کے پاس گئے ہیں۔

تازہ ترین