• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی ادارہ صحت نے لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کو گریڈ ٹو ایمرجنسی قرار دیدیا

عالمی ادارہ صحت نے لاڑکانہ کے تعلقہ رتوڈیرو میں ایچ آئی وی کی وبا کو گریڈ ٹو ایمرجنسی قرار دیتےہوئے کہا ہے کہ اس وقت ایچ آئی وی سے متاثرہ بچوں کو ادویات کی فراہمی پاکستان کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی بین الاقوامی 11رکنی ٹیم نے اپنی پہلی سچویشن رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق رتوڈیرو لاڑکانہ میں 751 افراد ایچ آئی وی سے متاثر ہیں ہیں جن میں بچوں کی تعداد چھ سو سے زائد ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس وقت ملک میں ایچ آئی وی سے متاثرہ صرف 240 بچوں کے لئے 15 جولائی تک ادویات موجود ہیںجس کا مطلب ہے کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ 600سے زائد نئے بچوں میں سے صرف 9 کو یہ ادویات ابھی دی جا سکتی ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کی سچویشن رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کو اس وبا پر قابو پانے کے لیے پندرہ لاکھ ڈالر یا 22 کروڑ روپوں سے زائد رقم کی ضرورت ہے لیکن بدقسمتی سے اس وقت عالمی ادارہ صحت صرف 2 لاکھ ڈالر یا تین کروڑ روپے کا انتظام کر سکا ہے۔

ادارے نے اپنی پہلی رپورٹ میں بتایا ہے کہ لاڑکانہ میں ایچ آئی وی ایڈز پھیلنے کی ممکنہ وجوہات غیر محفوظ انتقال خون، سرنجز کا دوبارہ استعمال، ماں سے بچے کو منتقلی، ختنے کے لئے استعمال ہونے والے آلات کا غیر محفوظ استعمال اور طبی فضلے کا غیر محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانا ہو سکتا ہے۔

حکومت پاکستان کی درخواست پر عالمی ادارہ صحت کی 11 رکنی ٹیم اپنی تفصیلی رپورٹ 15 فروری تک جاری کرے گی۔

عالمی ادارہ صحت نے حکومت پاکستان اور حکومت سندھ سے کہا ہے ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر لوگوں کی اسکریننگ کا انتظام کرے، اس مقصد کے لئے فوری طور پر اسکریننگ کٹس کا اہتمام کیا جائے جبکہ ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کے لیے فوری طور پر اینٹی ریٹرو وائرل ادویات کی خریداری شروع کردی جائے۔

تازہ ترین