چند ماہ قبل تک پاکستان پیپلزپارٹی متحدہ عرب امارات متعدد گروپوں میں تقسیم تھی۔ مقامی رہنمائوں نے باہمی اتفاق سے یو اے ای میں تنظیم سازی کی ہے ،جسے مرکزی قیادت نے بھی تسلیم کیا ہے۔ اتحاد و اتفاق سے یہاں اب پی پی پی متحد اور مضبوط ہو گئی ہے۔ تقریبات کا انعقاد بھی منظم اور بہترین انداز میں بڑے پیمانے پر ہو رہا ہے، اس کا کریڈٹ میاںمنیر ہانس، سردار یعقوب جاوید، راشد چغتائی، ملک اسلم، صارم شاہین اور دیگر سینئر رہنمائوں کے سر ہے، جن کی کوششوں سے سات ریاستوں اور گلف کی سطح پر تنظیم کا قیام عمل میں آ چکا ہے۔ سابق وزیراعظم محترمہ بینظیر بھٹو نے طویل عرصہ جلاوطنی یہاں گزارا۔ جلاوطنی کے دوران یہاں مقامی رہنمائوں سے ہمیشہ رابطہ میں رہیں۔ محترمہ ورکرز اور جیالوں سے خصوصی لگائو رکھتی تھیں۔ تمام کارکنوں کو ذاتی طور پر جانتیں، ان کی غمی اور خوشی میں شریک ہوتی تھیں۔ امارات میں پی پی پی کے ورکرز بھی محترمہ سے خصوصی لگائو رکھتے تھے۔ اب جب سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی 66ویں سالگرہ کا موقع آیا تو متحدہ پی پی پی نے دبئی اور شارجہ میں تقریبات کا انعقاد بڑے پیمانے پر کیا۔ پی پی پی گلف کی جانب سے دبئی کے مقامی ہوٹل میں تقریب کا اہتمام ہوا، جس کے مہمان خصوصی سابق سینئر وزیر پیر مظہرالحق تھے۔ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ملک محمد اسلم نے سرانجام دیئے۔ مقامی مقررین میں میاں منیر ہانس صدر گلف پی پی پی، سردار یعقوب جاوید صدر یو اے ای، قائم مقام صدر دبئی شفیق صدیقی، جنرل سیکرٹری نیاز خان شانگلہ، سمیع خان اخوان خیل، اسحاق خٹک پی وائی او گلف صدر فاروق چیچی، سابق مشیر وزیراعظم آزاد کشمیر محفوظ چیچی ایڈووکیٹ، انفارمیشن سیکرٹری ذوالقار مغل، وومن ونگ صدر محترمہ شیریں درانی اور فضل درانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ محترمہ دلیر ،بہادر باپ کی دختر تھیں۔ خطروں کے باوجود پاکستان گئیں اور جان کی قربانی دی۔ پی پی پی کی تاریخ قربانیوں سے لبریز ہے۔
پی پی پی میں ورکرز کو عزت دی جاتی ہے۔ بیورو کریسی اور مقتدرہ طاقتوں نے ہمیشہ پی پی کی مخالفت کی۔ جبر کے باوجود پارٹی قائم ہے۔ پچھلے50سالوں میں پارٹی کو غدار اور سیکورٹی رسک تک کہا جاتا رہا لیکن پی پی پی وفاق کی ضمانت ہے۔شہید بی بی رانی نے ہمیشہ پاکستان کے لئے سوچا۔ اس کی ترقی اور جمہوریت کے لئے جدوجہد کرتی رہیں۔ مہمان خصوصی سینئر وزیر پیر مظہرالحق نے کہا کہ پی پی واحد جماعت ہے جو اپنے شہیدوں کی برسیاں مناتے ہیں اور سالگرہ بھی۔ ہمارے مخالفین کہتے ہیں کہ سالگرہ تو خوشی کا دن ہے آپ شہادتوں کے باوجود خوشیاں کیوں مناتے ہیں، ہمیں اپنی قیادت کی قربانیوں اور شہادت پر ناز ہے اس لئے تو ہم خوشیاں مناتے ہیں۔ بی بی کی یاد اور قربانیوں کے دن کی یادوں کو تازہ کرتے ہیں۔ مہمان خصوصی نے مزید کہاکہ بی بی شہید نے پاکستان آنے سے پہلے بتایا تھا کہ میری جان کو خطرہ ہے اس کے باوجود جمہوریت اور عوام کی خاطر پاکستان گئیں اور شہادت پائی۔ صدیوں میں بھی ایسے لیڈر پیدا نہیں ہوتے۔ ہم بھی بی بی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ان کے مشن کو جاری رکھیں گے۔ قائدین نے مل کر کیک بھی کاٹا اور عہد کیا کہ محترمہ شہید کا مشن ہر حال میں جاری رہے گا۔ بھٹو ازم ایک نظریہ کا نام ہے۔ یہ نظریہ بینظیر بھٹو کی یاد میں خوشگو بکھیرتا رہے گا۔
شارجہ کے مقامی ریسٹورنٹ میں بھی بینظیر بھٹو کی سالگرہ کے سلسلے میں تقریب کا اہتمام کیا گیا جس کے روح رواں خادم شاہین تھے۔ تقریب میں پی پی گلف صدر میاں منیر ہانس، یو اے ای صدر پی پی سردار یعقوب جاوید، سابق مشیر حکومت آزاد کشمیر سینئر رہنما پی پی محفوظ چیچی، سینئر نائب صدر پی پی گوہر شانی، سید سجاد حسین شاہ، صدر پیپلز یوتھ آرگنائزیشن گلف فاروق چیچی، نائب صدر قیصر گھمن، فاروق بانیاں، جمیل سلطانی، چوہدری اخلاق، قیصر خان آفریدی، عرفان قمر گوندل، ناصر رشید بڑالوی، رضوان عبداللہ، صدر پی پی لیڈیز ونگ زاہدہ ملک، ملک اسلم، شفیق صدیقی، نیاز شانگلہ، میاں عابد، اظہر شیخ، یو اے ای کی دیگر ریاستوں کے عہدیداروں اور جیالوں کی بڑی تعداد نے بھرپور شرکت کی۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کی سعادت عابد بشارت نے حاصل کی۔ صدارت سابق مشیر آزاد کشمیر حکومت سردار یعقوب جاوید نے حاصل کی۔ جنرل سیکرٹری کے فرائض خادم شاہین نے سرانجام دیئے۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنان اور جیالے متحد و منظم ہو کر چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ بینظیر جیسی عظیم لیڈر صدیوں بعد پیدا ہوتی ہیں، وہ اپنے کارناموں کی وجہ سے آج بھی عوام کے دلوں میں زندہ ہیں۔ آج اگر ہمارے لئے خوشی کا موقع ہے تو ہمیں بینظیر بھٹو کا غم بھی ہے۔ وہ چاروں صوبوں کی زنجیر تھیں۔ انہوں نے ہمیشہ پاکستان کے لئے سوچا، اس کی ترقی اور جمہوریت کی بالادستی کے لئے جدوجہد کرتی رہیں۔ سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا۔ آخر میں خادم شاہین نے شرکاء تقریب کا شکریہ ادا کیا۔