• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


’’نہایت معذرت کے ساتھ مجھے یہ بات کہنی پڑ رہی ہے کہ ماہرہ خان میں فلمی ہیروئن والی کوئی بات نہیں ۔یہ بات خواہ کسی کو اچھی لگے یا بُری لگے۔ ماہرہ خان درمیانے درجے کی ماڈل ہیں اور وہ اچھی ایکٹریس بھی نہیں ہیں۔ اچھی ہیروئن تو دُور کی بات ہے۔ ایک مرتبہ پھر معذرت کہ ایک تو ماہرہ کی عمر زیادہ ہو گئی ہے۔ میرے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اس عمر میں کوئی اداکارہ یا ماڈل ہیروئن نہیں ہوتی بلکہ اُسے ماں کا کردار ادا کرنے چاہیے۔‘‘

ٹیلی ویژن انڈسٹری کے منجھے ہوئے اداکار فردوس جمال کے ان جملوں نے سوشل میڈیا میں آگ لگا دی۔ دو ہفتے قبل یہ جملے فردوس جمال نے فیصل قریشی کے مارننگ شو میں ادا کیے تھے۔ اس موقع پر فیصل قریشی نے بھی جلتی میں تیل کا کام کیا اور کہا کہ’’میری ماہرہ کے لیے دُعا ہے کہ ان کی کوئی ایک فلم تو ہٹ ہو ، کیوں کہ ابھی تک انہوں نے جتنی بھی فلمیں کی ہیں، ان میں سے کوئی بھی باکس آفس پر نہیں چل سکی۔ ‘‘

ماہرہ خان کے فن اور اُن کے کیریئر پر مختصر روشنی ڈالتے ہیں: ماہرہ خان نے اپنے فنی سفر کا آغاز جیو نیٹ ورک کے چینل ’’آگ ‘‘ سے کیا، انہیں گلوکار عاطف اسلم کے مد مقابل ہیروئن کاسٹ کیاگیا۔ اس کے ساتھ ساتھ اُن کا ٹیلی ویژن پر اداکاری کا سفر بھی جاری رہا۔ ڈراما سیریل ’’ہمسفر ‘‘ میں ان کی شہرت آسمانوں کو چھونے لگی۔ پڑوسی ملک بھارت میں بھی فلم ’بول‘ اور ڈراما سیریل ’ہمسفر‘ کے بے حد چرچے ہوئے۔ اس کے بعد تو ماہرہ خان سپر اسٹار بن گئیں۔


بالی وڈ کے کنگ خان ،شاہ رخ کے مد مقابل فلم ’’رئیس‘‘ میں ہیروئن کاسٹ کیا گیا تو بر صغیر پاک وہند میں میڈیا اور فلم بینوں کی توجہ کا مرکز بن گئیں۔ فلم رئیس نے باکس آفس پر بھی رنگ جمایا، ماہرہ خان نے ہمایوں سعید کے ساتھ فلم ’’بن روئے‘‘ ، شہر یار منور کے ساتھ ’’ہومن جہاں‘‘ اور ’’سات دن محبت ان ‘‘ میں عمدہ اداکاری کی ۔ شعیب منصور نے اُنہیں اپنی ایک اور فلم ’’ورنہ ‘‘ میں بھی کاسٹ کیا ۔ اب عید پر ان کی دو نئی فلمیں سینما گھروں کی زینت بننے جا رہی ہیں۔ اس موقع پر فردوس جمال کے ان کے بارے میں کہے گئے منفی جملوں نے ہزاروں چاہنے والوں کو ناراض کردیا ۔

ماہرہ خان نے اس تمام صورت حال میں کہیں بھی صبر کا دامن نہیں چھوڑا۔ عام زندگی میں بھی کوئی کسی کو بوڑھا کہہ دے تو اسے سخت برا منایا جاتا ہے، کئی خواتین تو لڑ پڑتی ہیں، لیکن ڈراموں اور فلموں کی سپر اسٹار ماہرہ خان سے یہ کوئی توقع نہیں کر رہا تھاکہ وہ برداشت کی انتہا کر دیں گی اور صبر کا دامن ہرگز نہیں چھوڑیں گی۔

فن کی داسی نے اپنے سینئر فن کار کو نفرت بھرا جواب نہیں دیا۔ اس سے قبل کہ ماہر خان، فردوس جمال سے اپنے غصے کا اظہار کرتیں کہ پاکستان شو بزنس انڈسٹری کے فن کار اور ہنر مند فرودس جمال پر بارش بن کر برسے۔ یہ سلسلہ اب بھی جاری و ساری ہے۔ کچھ ساتھی فن کاروں کا خیال ہے کہ یہ آگ فیصل قریشی نے لگائی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب وہ منظرسے بالکل غائب ہیں۔ ان کو فردوس جمال اور ماہرہ خان سے معذرت کرنی چاہیے۔ یہ مطالبہ ان کے ساتھی فن کاروں کا ہے۔

ہم نے گزشتہ روز نامور ثقافتی شخصیت مہتاب اکبر راشدی کی رہائش گاہ پر ماہرہ خان سے ملاقات کی۔ انہوں نے سلگتے ہوئے موضوع پر نہامیت تحمل، ذہانت، لیاقت اور متانت سے گفتگو کی۔ ہم نے ان سے پوچھا کہ فردوس جمال کے نوکیلےجملے جب آپ تک پہنچے تو سب سے پہلے کیا ردعمل تھا ؟

ماہرہ خان نے بتایا کہ یہ وہ سوال ہے کہ کئی دنوں سے میرے ارد گرد گردش کر رہا ہے۔ میرا ردعمل کوئی خاص نہیں تھا۔ میری امی کہتی ہیں کہ قدرت نے تمہیں عزت، دولت، اور شہرت سے نوازا ہے ’’ ایک چُپ سوسکھ‘‘میں طیش میں بالکل نہیں آئی اور نہ ہی مجھے بہت زیادہ غصہ آیا۔ اتنا ضرور سوچ رہی تھی کہ ہمیں آپس میں پیار بانٹنا چاہیے۔ ایک دوسرے کی عزت کرنی چاہیے میں تو اپنے سب سے سپر ہٹ ڈرامے ’’ہم سفر ‘‘ میں بھی ماں بنی تھی۔

ماہرہ خان کا کہنا تھا کہ میری خواہش ہے کہ آخری سانسوں تک شو بزنس انڈسٹری سے منسلک رہوں اور نانی دادی کے کردار تک فن کی خدمت کرتی رہوں، جب بھی بیرون ملک جاتی ہوں تو اپنے ملک کے وقار کا خاص خیال رکھتی ہوں۔ کئی ملکوں میں پاکستان کی نمائندگی کر چکی ہوں۔ مجھے سپر اسٹار میرے مداحوں نے بنایا، جب تک وہ مجھے پسند کر رہے ہیں، میں ڈراموں اور فلموں میں کام کرتی رہوں گی۔ ‘‘ آپ کے کام پر کوئی تنقید کرتا ہے تو کیسا لگتا ہے؟

ماہرہ نے جواب دیا کہ تنقید اگر تعمیری ہو تو اچھا لگتا ہے۔ بلاوجہ کی باتوں پر زیادہ دھیان نہیں دیتی۔ بہت سوچ سمجھ کر گفتگوکرتی ہوں۔ سوشل میڈیا ذمہ داری کا مظاہرہ کرے۔ ظلم کے خلاف آواز اٹھائے تو زیادہ بہتر ہے۔ فردوس جمال کو میں کیا کہتی پوری انڈسٹری نے کہہ دیا۔ مجھے پہلی بار احساس ہوا کہ انڈسٹری کہ لوگ مجھ سے کتنا پیار کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں نے بھی میری حمایت میں لکھا اور بولا کہ جن کو میں جانتی بھی نہیں ہوں ۔’’ جیت ہمیشہ سچ کی ہوتی ہے۔‘‘

آپ کو پاکستانی مادھوری کا خطاب دیا جا رہا ہے، یہ سُن کر کیسا لگتا ہے ؟ میں مادھوری ڈکشت کی سب سے بڑی فین ہوں۔ بے حد خوشی ہوتی ہے جب کوئی ان سے ملاتا ہے۔ میں تو ان کے قدموں کی دھول بھی نہیں۔ وہ بہت بڑی سپر اسٹار ہیں، ان کے کام کوکوئی نہیں چھو سکتا۔ ‘‘

دوسری جانب فردوس جمال سے ہم نے بات کی تو اُن کا کہنا تھا کہ میرا ماہرہ خان سے کوئی پرسنل ایشو نہیں ہے، بلکہ میں تو ان سے کبھی ملا بھی نہیں ہوں ۔میں نے اپنے پچاس سال کے تجربےکی بنیاد پر جو بہترسمجھا، وہ کہہ دیا ۔ میں نے جتنی بھی ماہرہ کی فلموں کی جھلکیاں دیکھیں ہیں ، ان میں ماہرہ کا چہرہ اور ایکٹنگ فلم والی نہیں لگی۔ فلم اور ٹی وی دونوں الگ الگ پہلوانوں کے اُکھاڑے ہیں، جن میں اپنے ’’ہوم گراونڈ‘‘ والا پہلوان ہی کامیاب رہتا ہے ۔

فردوس جمال نے کہاکہ فلم اور ٹی وی الگ الگ اسکرین، ان کے چہرے الگ ، ان کا میک اپ الگ ، ان کی ڈائیلاگ ز ڈلیوری الگ، ان کے کیمرا اینگل اور فریم بھی الگ ہوتے ہیں ۔ مجھ سمیت ٹی وی کے کئی سپر اسٹار بڑی اسکرین پر کام یاب نہیں ہوسکے۔

فردوس جمال نے مزید کہا کہ موجودہ ہیروئنز میں مایا علی بہتر کام کررہی ہے اور اس کی وجہ ان کی بڑی اسکرین پر آنے سے پہلے علی ظفر نے پراپر ٹریننگ کروائی اور اپنے ساتھ اپنی ہیروئن کو بھی طیفا ان ٹربل کے لیے تیار کیا ۔‘‘

اس سلسلے میں سینئر اداکار اور ڈائریکٹر جنرل ’’پی این سی اے ‘‘ جمال شاہ نے بتایا کہ ماہرہ خان فلم ’’ہو من جہاں‘‘ میں میری بیٹی بنی تھیں۔ وہ بہت باکمال اداکارہ ہیں۔ فردوس جمال ایک سنیئر اور قابل اداکار ہیں۔ ان کو ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیئے تھی۔ ہیرو اور ہیروئن کی کوئی عمر نہیں ہو تی، لیکن مومنہ درید نے فردوس جمال پر پابندی لگا کر مناسب رویہ اختیار نہیں کیا ، میں آئندہ ان کے کسی پروجیکٹ میں کام نہیں کروں گا، جب تک وہ اپنا فیصلہ واپس نہیں لیں گی۔ ‘‘

ہدایت کار اور سینئر اداکار جاوید شیخ نے ماہرہ خان کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ماہرہ کے ساتھ کئی پروجیکٹس میں کام کیا ہے۔ وہ بہت محنتی اور اپنے کام کو پوری لگن سے کرتی ہیں۔ انہیں پاکستان میں ہی نہیں دنیا بھر میں پسند کیا جاتا ہے۔ بھارت میں شاہ رخ خان کے مد مقابل جم کر اداکاری کی۔ کانز فیسٹول میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ ان کی دونوں نئی فلمیں بھی کامیاب ثابت ہوں گی۔‘‘

پاکستانی فلموں کے ہیرو شان کا کہنا ہے کہ ماہرہ ایک مکمل اور کامیاب فلمی ہیروئن ہیں۔ انہوں نے کئی بڑے پروجیکٹس کیے ہیں۔ ماہرہ سپر اسٹار ہیں، تو فردوس جمال ہمارے لیجنڈ ہیں۔‘‘

ماہرہ خان اور فردوس جمال کا تنازع کس کروٹ بیٹھے گا، اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔ پاکستان شو بزنس انڈسٹری کے سینئر فن کاروں کو اس معاملے کو ختم کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ دونوں شخصیات نے فن کی بے پناہ خدمت کی ہے۔

تازہ ترین