• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹیلی ویژن کے صدارتی ایوارڈ یافتہ نامور فنکار و صداکار عابد علی کو سیکڑوں سوگواروں کی آہوں اور سسکیوں میں بحریہ ٹاؤن کے قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔

مرحوم کی نماز جنازہ مسجد عاشق بحریہ ٹاؤن میں ادا کی گئی، جس میں اداکار قوی خان، شہزاد رضا، تنویر جمال،  فہد مصطفٰی، ساحر لودھی، دانش نواز، عمیر لغاری، عجب گل، اسلم شیخ، عمران رضا و دیگر فنکاروں اور عزیز واقارب نے شرکت کی۔

اداکار قوی خان کا کہنا تھا ہمارا بہت اچھا ساتھی ہم سے بچھڑ گیا، وہ بہت اچھا فنکار اور دوست تھا۔

فہد مصطفٰی نے کہا کہ ہمارے لیے تو انسٹیٹیوٹ تھے، انہیں ٹی وی پر دیکھ کر بہت کچھ سیکھا۔

شہزاد رضا نے کہنا تھا کہ اچھے لوگ تیزی سے دنیا سے جارہے ہیں، اتنی ہی جلدی عابد علی بھی چلا گیا یقین نہیں آرہا ہے۔

عابد علی کی بیٹیاں بھی والد کے آخری دیدار کے لیے مسجد پہنچی تھیں۔

عابد علی کی پہلی بیوی حمیرا علی کی بیٹیاں ماڈل ایمان علی اور رحمہ علی اپنے والد کا دیدار کرنے کے لیے نمازہ جنازہ کے موقع پر دیگر خواتین کے ہمراہ مسجد میں موجود تھیں۔

بیٹی رحمہ علی نے وڈیو بیان میں عابد علی کی دوسری فنکارہ بیوی رابعہ نورین پر  الزام لگایا تھا کہ وہ اسپتال سے ان کے والد کی میت نہ جانے کہاں لے گئیں اور دیکھنے نہیں دیا۔

دوسری بیوی رابعہ دوران بیماری اور آخری وقت تک عابد علی کے ساتھ رہیں اور اسپتال کا بل ادا کرکے میت وصول کی۔

تازہ ترین