• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان،بھارت میں مسافروں کی آمدورفت بند ہونے سےقلی فاقوں کا شکار

لاہور(تجمل گرمانی) پاکستان اور بھارت کے درمیان مسافروں کی آمد و رفت بند ہونے سے واہگہ بارڈر پرکام کرنے والے قلی فاقوں کا شکار ہو گئے ، واہگہ بارڈر پرسمجھوتہ ٹرین ، دوستی بس اور پید ل بارڈر پار کرنے والے دونوں ملکوں کے شہریوں کی آمد ر فت کو بند ہوئے ایک ماہ سے زائد عرصہ گزر گیا ۔ سمجھوتہ ٹرین ، دوستی بس اور زیر و لائن سے مسافروں کی آمد و رفت اور واہگہ پر ٹرین اور ٹرکوں کے ذریعے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت بھی مکمل بند ہو گئی ،واہگہ بارڈر پر سینکڑوںقلی مال برداری کا کام کرتے ہیں لیکن بارڈر بند ہونے سے ان کے خاندان فاقوںکا شکار ہیں ، واہگہ ریلوے سٹیشن اور زیرو لائن پر ویرا نی چھائی ہوئی ہے اور سرکاری ملازمین اور قلی دوبارہ بارڈر کھلنے کے منتظر ہیں۔ ٹھیکدار محمد امین نے بتایا کہ ریلوے سٹیشن اور زیر و لائن پر قریبی دیہات کے سینکڑوں قلی کام کر تے ہیں، قلی کوزیرو لائن سے پارکنگ ایریا تک سامان اٹھانے کی 300روپے مزدوری ملتی ہے، ان کا کوئی متبادل روزگار نہیں ، بارڈر بند ہونے کے بعد قلیوںکا کام بند ہو گیا ، زیرو لائن پر ان دنوں30قلی روزانہ کام تلاش کرنے آتے ہیںلیکن دن بھر مسافروں کا انتظار کر کے شام کو مایوس واپس چلے جاتے ہیں، دونوںملکوں کو مل کر چلنا چاہئے اور سرحدیں دوبارہ کھولنا چاہئیں اسی میں دونوںکا فائدہ ہے ۔
تازہ ترین