وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قصور واقعے پر ہر ایک کا احتساب ہوگا، عام آدمی کے لیے کام نہ کرنےوالوں کے خلاف ایکشن لیاجائےگا۔
قصورکی تحصیل چونیاں میں تین بچوں کے قتل کے اندوہناک واقعے پر وزیراعظم عمران خان کہا ہے کہ ڈی پی اوقصور کو ہٹایا جاچکاہے جبکہ ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا ہے، قصور پولیس میں بڑی اوورہالنگ کی تجویز ہے۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ قصور واقعے پر ہر ذمے دار کا احتساب ہوگا، ایس پی انویسٹی گیشن قصور کو چارج شیٹ دے کر مزید کارروائی جاری ہے، ایڈیشنل آئی جی کی زیر ِنگرانی تفتیش کے احکامات دے دیئے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: قصور: 1مغوی بچے کی لاش، 2 کی باقیات برآمد
واضح رہے کہ پنجاب کے ضلع قصور کے قریب چونیاں شہر کے مختلف مقامات سے اغوا ہونے والے 3 بچوں کی لاشیں گزشتہ روز جھاڑیوں سے ملی تھیں۔
چونیاں میں ڈھائی ماہ کے دوران اغواء ہونے والے 4 بچوں میں سے ایک بچے کی لاش اور 2 کی باقیات ملی ہیں جبکہ ایک بچہ لا پتہ ہے، تینوں بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کر کے لاشیں زمین میں دبائی گئی تھیں۔
پولیس کے مطابق را نا ٹاؤن کا 12 سالہ عمران یکم جون کو لاپتہ ہوا، 8 سالہ علی حسنین اور 9سا لہ سلمان اگست کے مہینے میں غائب ہوئے، 8 سالہ فیضان 16 ستمبر کو لاپتہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیے: چونیاں میں بچوں کا قتل، مشتعل عوام کا تھانے پر حملہ
پولیس کے مطابق فیضان کی شناخت ہوگئی ہے جبکہ علی حسنین اور سلمان کی شناخت کے لیے ریت سے ملنے والی باقیات کا ڈی این اے کرایا جائے گا۔
آئی جی پنجاب عارف نواز نے ایک بیان میں کہنا تھا کہ بچوں کے قتل کے واقعات میں بظاہر مماثلت نظر آتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: چونیاں میں بچوں کا قتل: ڈی ایس پی، ایس ایچ او معطل
بچوں کے اغواء و قتل کے واقعات پر شہری مشتعل ہوگئے اور پولیس اسٹیشن پر حملہ کر دیا، جبکہ ٹائر جلا کر راستے بھی بند کردیئے، مشتعل عوام نے احتجاج کے دوران پولیس کے خلاف نعرے بازی کی اور پولیس اسٹیشن پر پتھراؤبھی کیا۔