• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انٹرنیٹ پر ان دنوں ہر طرف ایک ہی قسم کی بحث زیر غور ہے کہ بچوں کا ڈیجیٹل میڈیا سے گہرا لگاؤ کس طرح ان کی تربیت پر منفی اثرات مرتب کررہا ہے؟ اس بات سے اختلاف ممکن نہیں کہ دورِ جدید میں ایک طرف جہاں ڈیجیٹل میڈیا کے منفی اثرات قابل توجہ ہیں، وہیں اس کی اہمیت سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا۔

ڈیجیٹل میڈیا کے اس دورمیں فلمز، گیمز، آن لائن بکس، ٹاک شوز اور موسیقی وغیرہ سب کچھ زندگی کا اہم حصہ بن گئے ہیں، ایسے میں بچوں کو تو کیا والدین کو بھی ڈیجیٹل میڈیا سے دوری کا مشورہ نہیں دیا جاسکتا۔ لیکن اس صورتحال میں والدین کی رہنمائی کے لیے ڈیجیٹل میڈیا کے کارآمد استعمال کا طریقہ کار وضع کیا جاسکتا ہے، جس کے تحت اس بات پر غور ہوسکتا ہے کہ جدید دور کی اقدار، ضروریات اور خصوصیات کے تحت بچوں کی پرورش کیسے کی جائے۔

فیملی میڈیا پلان ترتیب دیں

ڈیجیٹل میڈیا کا دانشمندانہ استعمال، آپ کے خاندانی اقدار اور بچوں کی پرورش کے انداز پر بھی مثبت اثرات مرتب کرسکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر میڈیاکا استعمال سوچ سمجھ کرمنصوبہ بندی کے ساتھ کیا جائے تو یہ کسی بھی انسان کی زندگی پر مثبت اثرات مرتب کرسکتا ہے۔ 

اس کے برعکس ڈیجیٹل میڈیا کا استعما ل اگر بنا سوچے سمجھے اور منصوبہ بندی کے بغیر کیا جائے تو یہ عمل خاندانی اقدار اور سرگرمیوں مثلاً خاندانی ملاقاتوں، فیملی ٹائم، آؤٹ ڈور ایکٹیوٹیز، ورزش اور نیند پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین فیملی میڈیا پلان ترتیب دینے کا مشورہ دیتے ہیں۔ ان کے مطابق اس پلان کے ذریعے مختلف مقاصد کے حصول کے علاوہ بچوں کی اچھی تربیت کا مقصد بھی پورا کیا جاسکتاہے۔ 

میڈیا پلان ترتیب دینے کے لیے چند خاص نکات پر عمل کیا جاسکتا ہے، جیسے کہ بچوں کے بیڈروم میں سے ہر قسم کی اسکرین ہٹائیں، کھانے، پڑھائی اور سونے کے اوقات میں میڈیا پر کرفیو لگائیں، دن بھر میں بچوں ہی نہیں بلکہ اپنے لیے بھی اسکرین اور انٹرٹینمنٹ کے لیے وقت مقرر کریں اور2سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے ڈیجیٹل میڈیا کا متبادل انٹرٹینمنٹ پلان ترتیب دیں وغیرہ وغیرہ۔

آن لائن کتابوں کا مطالعہ

مطالعے کی اہمیت و افادیت سے بچے اور بڑے سب ہی واقف ہیں۔ انسان کی کامیابی میں مطالعہ اہم کردارادا کرتا ہے ، لیکن یہ تب ہی ممکن ہے جب آپ اپنے بچے کے لیے رول ماڈل ثابت ہوں۔ 

مثال کے طور پر آجکل کے بچے کتا بوں سے دور بھاگتے ہیں، تاہم اگر آپ مخصوص اوقات کے دوران بچپن سے ہی بچوں کے ساتھ مل کر کتابوں یا ای بکس کا مطالعہ کریں تو امید ہے یہ عادت بڑے ہونے پر ان میں پختہ ہوجائے گی۔ ای بکس کی بدولت بچوں کو نہ صرف مطالعہ کا عادی بنایا جاسکتا ہے بلکہ ان کے تلفظ کو درست اور معلومات میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

بچوں کیلئے تعلیمی ایپس سرچ کریں

دور جدید کےتقاضوں کے مطابق، بچوں کو کلاس روم کے علاوہ بھی متحرک و بیدار رکھنے اور کھیل کھیل میں تعلیم کا شاندار موقع فراہم کرنے کے لیے دنیا بھر میں تقریباً80ہزارسے زائد ایپس موجود ہیں۔ آپ بھی ان ایپس کو اپنے اینڈرائڈ یا آئی فون وغیرہ پر ڈاؤن لوڈ کرکے بچوں کی بہتر انداز میں تربیت کرنے کے حوالے سے مدد لے سکتے ہیں۔ 

ڈزنی اسٹوری سینٹرل کی ہی مثال لے لیں، اس ایپ کی بدولت بچے اپنے پسندیدہ کرداروں کی کہانیاں سنتے ہوئے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ اسی طرح دیگر تعلیمی ایپس میں گولڈی باکس اینڈ دی مووی مشین، ایلمو لوزون ٹو تھری، سائٹ ورڈ وینچر جیسی تعلیمی ایپس بچے کی تربیت بہتر انداز کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔

ویڈیو گیمز

اگرچہ ویڈیو گیمز کھیلنے کا زیادہ رجحان نوجوان نسل کے لیے خطرے کی گھنٹی ثابت ہورہا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اگر یہی سرگرمی ایک مقررہ حد میں رہتے ہوئے کی جائے تو یہ بچے کی بصری اور ذہنی صلاحیتوں میں اضافہ کا سبب بنتی ہے۔ 

چنانچہ دن بھر میں ایک وقت مقرر کریں جب آپ بچوں کے ساتھ مل کر ان کے من پسندیدہ ویڈیو گیمز سے لطف اندوز ہوں۔ آپ کا تھوڑا سا وقت اور یہ گیمز بچوں کی ٹیم ورک صلاحیت بہتر بنانے، مل جل کر کام کرنے اور مسائل کا حل تلاش کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔

سوشل میڈیا ایکٹیوٹیز سے آگاہی

والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کی سوشل میڈیا ایکٹیوٹیز یا ورچوئل انوائرنمنٹ کے حوالے سے بھی اتنے ہی فعال ہوںجتنا کہ بچوں کے دوست احباب اور ان کی صحبت کے بارے میں فکر مند رہتے ہیں۔ 

نہ صرف سوشل میڈیا کے استعمال کی ایک حد مقرر کریں بلکہ اس دوران نظر رکھیں کہ بچہ کن لوگوں سے دوستی کررہا ہے، کیا دیکھ رہا ہے،کس پلیٹ فارم کو استعمال کررہا ہے اور کون سی ایپس اس کے زیادہ استعمال میں ہیں، ان سب کے بارے میں آپ کی آگاہی بے حد ضروری ہے۔

تازہ ترین