اسپین میں پاکستانیوں کی آمد کا سلسلہ 70کی دہائی سے شروع ہوا ،جو آج تک جاری ہے ۔اسپین میں رہتے ہوئے پاکستانی کمیونٹی نے جہاں اپنا اور اپنے اہل خانہ کا مستقبل تابناک بنایا وہیں کمیونٹی نے پاکستان کی معیشت کے بڑھاوے میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتے ہوئے زرمبادلہ کے ڈھیر لگا دیئے ۔پاکستان میں کاروبار کیا، جائیدادیں بنائیں اور اپنے عزیز و اقارب کی بھی مدد کی۔ تاکہ معاشرے میں اعلیٰ اقدار سے ان کی پہچان بن سکے۔
اسپین میں پاکستانیوں نے اپنے مذہبی ، قومی اور شادی بیاہ جیسے تہواروں کو شایان شان انداز سے منانے میں بھی کوئی کسر نہ چھوڑی ، اسی طرح پاکستانی کمیونٹی اپنی روایاتی مصروفیات میں بھی مگن نظر آئی ۔ مقامی ہسپانوی، میلوں، ٹھیلوں میں پاکستانیوں نے بھر پور شرکت کی اور ہسپانوی لوگوں کو بتایا کہ ہم ملنسار اور امن پسند قوم ہیں ، اسی لئے پاکستان کے روایتی اور دیہی کھیلوں میں مقامی کمیونٹی نے بہت دلچسپی لی۔
والی بال اور کبڈی کو یورپ میں مقیم پاکستانیوں نے بڑا فروغ دیا اور ان کھیلوں کو فرانس ، جرمنی ، اٹلی ، اسپین ، بیلجیم ، ہالینڈ ، یونان اور پرتگال میں عام کر دیا، ان کھیلوں کے سالانہ ٹورنامنٹس منعقد کئے جس سے پاکستانی تماشائیوں کے ساتھ ساتھ یورپی کمیونٹی بھی میدانوں کی طرف آگئی ۔
کبڈی جیسے کھیل کو یورپ میں سب سے زیادہ پذیرائی ملی اور برطانیہ کے مقامی انگریز لوگوں پر مشتمل ایک کبڈی ٹیم بھی بن گئی جو پاکستانی اور انڈین ٹورنامنٹس میں اپنا کھیل پیش کرتی ہے اور بھر پور شرکت کرکے رونقوں کو بحال کر رہی ہے ، ان دیسی کھیلوں کے ساتھ ساتھ پاکستانی کمیونٹی نے فٹ بال کے گھر یورپ کے میدانوں کو کرکٹ سے بھی زیادہ پر رونق بنایا ہے ، جس کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ آج اسپین کی قومی کرکٹ ٹیم بن چکی ہے جس میں پاکستانی لڑکے بھی کھیل رہے ہیں ۔
اسپین میں کاتالان کرکٹ فیڈریشن بھی معرض وجود میں آ چکی ہے جس کے حالیہ الیکشن میں پاکستانی نژاد مرزا بشارت حسین صدر منتخب ہوئے ہیں ۔ کاتالان کرکٹ فیڈریشن کے زیر اہتمام بارسلونا میں ایشیاء کپ ، بادشاہ کپ ، کاتالان کرکٹ لیگ ، ای پی ایل اور دوسرے بڑے ٹورنامنٹس ہو چکے ہیں ، کرکٹ کے لئے مقامی حکومتوں نے گراؤنڈز بھی مہیا کیےہیں جہاں کرکٹ کے ٹورنامنٹس منعقد ہو رہے ہیں ۔
بارسلونا میں تین دفعہ ایشیاء کپ منعقد ہوا، جس میں پاکستان کے قومی کھلاڑی عبدالرزاق ، یاسر عرفات ، راؤ خلیل ،افتخار احمد اور دوسرے شامل ہو کر کھیل چکے ہیں ۔سب سے خوشی کی بات یہ ہے کہ ایشیاء کپ میں سری لنکا، انڈیا اور بنگلہ دیش پاکستان کے ساتھ نبرد آزما ہو کر میچ کھیلتے ہیں لیکن تینوں ایشیاء کپ پاکستان نے جیتے ہیں ۔
بارسلونا سے 60کلو میٹر کے فاصلے پر ایک گاؤں ’’ ریو درینا ‘‘ہے، جہاں تین ماہ سے کاتالان کرکٹ لیگ 2019 جاری تھی جواب اختتام پذیر ہوگئی ہے ، اس کرکٹ لیگ میں کاتالونیا کے 23رجسٹرڈ کلبوں نے حصہ لیا ، کل 256میچ کھیلے گئے ان میں بادالونا شاہین کرکٹ کلب نے اپنے 19میچ جیت کر فائنل کے لئے کوالیفائی کیا جبکہ فائنل کی دوسری ٹیم پاک آئی کیئر کرکٹ کلب تھی جس نے سیزن میں 20میچ جیتے تھے ، بادالونا شاہین کرکٹ کلب اور پاک آئی کیئر کرکٹ کلب فائنل میں مد مقابل تھے ۔
ریودرینا کے کرکٹ گراؤنڈ کو شاندار انداز سے سجایا گیا تھا ، پاکستانی انڈین اور ہسپانوی کمیونٹی فائنل دیکھنے کے لئے گراؤنڈ میں میں موجود تھی ، ڈھول کی تھاپ پر کھلاڑی گراؤنڈ میں اترے ، انتظامیہ کی باگ دوڑ صغیر مشتاق اور عمران ملک کے سپرد تھی جو تمام انتظامی امور کو اپنی سپر ویژن میں دیکھ رہے تھے ۔فائنل میچ کے مہمان خصوصی معروف بزنس مین چوہدری عزیز احمد امرہ تھے جبکہ سانتا کلوما کی میئر ’’ سوسانہ ‘‘ اور خاتون کونسلر ’’پرات ای پلا ‘‘بھی موجود تھیں ، دونوں ٹیموں سے مقامی ہسپانوی اتھارٹیز اور مہمان خصوصی کا تعارف کرایا گیا ، اس کے بعد ٹاس جیت کر بادالونا شاہین نے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ، بادالونا شاہین کے کھلاڑی پاک آئی کیئر کے باولر راجہ سکندر کی باؤلنگ کے سامنے ٹک نہ سکے ۔
راجہ سکندر نے تین اوورز میں صرف چار اسکور دے کر چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جس کی وجہ سے بادالونا شاہین کی ٹیم ریت کی دیوار کی طرح 101 اسکور پر ڈھیر ہوگئی ، پاک آئی کیئر نے 102اسکور کا ٹارگٹ دو کھلاڑی آوٹ پر پورا کر لیا اور لیگ کی ٹرافی اپنے نام کر لی۔
پاک آئی کیئر کے کپتان مرزا بابر نے مہمان خصوصی چوہدری عزیز امرہ اور سانتا کلوما کی میئر سوسانہ سے اپنی ونر ٹرافی وصول کی ، پاک آئی کیئر کے سر پرست اعلیٰ ملک عمران نے اپنی ٹیم کی جیت کو کشمیری بھائیوں کے نام کر کے ان سے اظہار یکجہتی کیا اور تمام کھلاڑیوں نے کشمیر بنے گا پاکستان ، لے کے رہیں گے آزادی جیسے نعرے بھی لگائے نعرے لگاتے وقت تمام کھلاڑیوں نے اپنے ہاتھوں میں کشمیر کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے ۔
مین آف دی میچ راجہ سکندر ، بیسٹ باؤلر ، بیسٹ بلے باز اور بیسٹ فیلڈر کے انعامات حافظ عبدالرزاق صادق ، چاچا رشید ، راجہ نثار ، ارمغان خان ، شفقت رضا ، اظہر عباس ، طارق رفیق بھٹی ، ذوالفقار احمد ، حافظ سرور اور دوسرے معززین نے تقسیم کئے ۔