• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد کی موجودگی میں بابر اعظم کو مستقبل کے ٹیسٹ کپتان کے لیے گروم کیا جارہا ہے۔ سرفراز احمد کو ٹیسٹ کپتانی سے ہٹانے کی فوری طور پر کوئی تجویز نہیں ہے۔

گزشتہ روز نمائندہ جنگ نے احسان مانی سے میڈیا میں شائع ہونے والی خبروں پر اُن کی رائے جاننے کی کوشش کی تو احسان مانی نے کہا کہ سری لنکا کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بعد اور آسٹریلیا کی ٹیسٹ سیریز سے قبل پی سی بی نے کرکٹ کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کرکٹ کمیٹی میں وسیم اکرم جیسے بڑے کھلاڑی موجود ہیں۔ کرکٹ کمیٹی کے اراکین سے ٹیسٹ کپتانی کے بارے میں رائے لیں گے، جب ان کی رائے آئے گی تو میں ٹیسٹ کپتان کے بارے میں حتمی فیصلہ کروں گا۔

یہ بھی پڑھیے: سرفراز کو کپتانی سے ہٹانے کی کوئی تجویز نہیں

واضح رہے کہ پی سی بی کے آئین کے مطابق چیئرمین احسان مانی کے پاس کپتان کی تقرری کا اختیار ہے۔ کرکٹ کمیٹی کے سربراہ پی سی بی کے سی ای او وسیم خان ہیں۔ مصباح الحق کے استعفیٰ کے بعد اراکین میں وسیم اکرم اور عروج ممتاز شامل ہیں۔ پی سی بی نے مکی آرتھر کو ہٹانے کے لیے بھی کرکٹ کمیٹی کا سہارا لیا تھا جس پر مکی آرتھر، وسیم اکرم اور مصباح الحق سے سخت ناراض ہیں۔

دو ہفتے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ نے وکٹ کیپر بیٹسمین سرفراز احمد کو سری لنکا کے خلاف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے پاکستانی کرکٹ ٹیم کا کپتان برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ بابر اعظم نائب کپتان ہوں گے۔

واضح رہے کہ ورلڈ کپ کے بعد سرفراز احمد کی کپتانی کے بارے میں قیاس آرائیاں جاری تھیں اور یہ خیال ظاہر کیا جا رہا تھا کہ قیادت میں تبدیلی آسکتی ہے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ کے تازہ ترین فیصلے سے ان قیاس آرائیوں کا خاتمہ ہو گیا تھا۔

ورلڈ کپ کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے کوچنگ اسٹاف کے معاہدوں میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے نتیجے میں ہیڈ کوچ مکی آرتھر، بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور اور بولنگ کوچ اظہر محمود اپنے عہدوں پر برقرار نہیں رہ سکے تھےاور ان کی جگہ مصباح الحق ہیڈ کوچ اور وقار یونس بولنگ کوچ بنائے گئے ہیں۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کپتان سرفراز احمد سے بڑی اُمیدیں وابستہ کر رکھی ہیں۔ مصباح کو اُمید ہے کہ وہ سرفراز کی کپتانی میں ٹیم کو ایک بار پھر درست سمت پر گامزن کر سکیں گے۔ سرفراز احمد پر کپتان کی حیثیت سے کرکٹ بورڈ نے بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔ ان کی قیادت میں پاکستانی ٹیم اس وقت ٹی ٹوئنٹی کی عالمی نمبر ایک ٹیم ہے جبکہ ون ڈے میں اس نے چیمپینز ٹرافی جیتی۔


مصباح الحق کا کہنا ہے کہ کپتان کو بھی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہیڈ کوچ کی حیثیت سے ان کا کام یہ ہو گا کہ سرفراز احمد میں سے ان کی بہترین کارکردگی نکال کر سامنے لائیں جیسا کہ انہوں نے ماضی میں ان کی قیادت میں دی ہے۔

احسان مانی نے کہا کہ سرفراز احمد کی موجودگی میں بابر اعظم کو تجربہ فراہم کررہے ہیں تاکہ مستقبل میں اگر کپتان کو تبدیل کرنا ہو یا سرفراز احمد کسی وجہ سے دستیاب نہیں ہیں تو ہمیں کپتانی کا مسئلہ نہ ہو۔ بابر اعظم ہماری نظر میں مستقبل کے کپتان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فوری طور پر ٹیسٹ کپتانی سے سرفراز احمد کو نہیں ہٹایا جارہا لیکن ہوم سیریز کے بعد پی سی بی کرکٹ کمیٹی سے ٹیسٹ کپتان کے بارے میں رائے لے گی جب ان کی رائے اور تجویز آئے گی تو میں چیئرمین کی حیثیت سے اپنا صوابدیدی اختیار استعمال کروں گا۔ اس وقت میڈیا کپتان کے حوالے سے غیر ضروری بحث میں الجھا ہوا ہے۔

تازہ ترین