• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مصباح الحق کا دنیائے کرکٹ سے ڈو مور کا مطالبہ


پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے دنیائے کرکٹ سے پاکستان کے لیے ڈو مور کا مطالبہ کردیا ہے۔

مصباح الحق کا کہنا ہے کہ آج کل کے حالات میں کہیں بھی کچھ بھی ہوسکتا ہے، پاکستان کرکٹ کی میزبانی کےلیے محفوظ ملک ہے، اب یہاں کے فینز کو کرکٹ سے محروم رکھنا ٹھیک نہیں ہوگا۔

کراچی میں پاکستان۔سری لنکا سیریز سے قبل پریس کانفرنس میں مصباح الحق نے کہا کہ پاکستان ہو یا کوئی اور ملک، اب کہیں بھی کچھ بھی ہوسکتا ہے، ہمیں کرکٹ کو جاری رکھنا چاہیے، دنیا کو چاہیے کہ اب وہ پاکستان آکر کرکٹ کھیلے، اب یہاں کے فینز کو زیادہ دیر ایکشن سے محروم نہیں رکھا جاسکتا۔

مصباح الحق کا دنیائے کرکٹ سے ڈو مور کا مطالبہ
قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے۔

مصباح الحق نے کہا کہ اچھا ہوتا اگر سری لنکا کی فل اسٹرینتھ یہاں ہوتی لیکن جو ٹیم آئی ہے وہ بھی بہتر ہے اور پاکستان ٹیم کو سرپرائز کرسکتی ہے۔ بطور پروفیشنل کرکٹر وہ یہ نہیں سوچتے کہ کون سا پلیئر ہے اور کون سا نہیں، سری لنکا کی ٹیم ویسے ہی نوجوان پلییئرز پر مشتمل ہے۔

یہ بھی پڑھیے: بارش کے باعث ٹیم پاکستان کا ٹریننگ سیشن منسوخ

ہیڈ کوچ نے کہا کہ سری لنکا سے سیریز نوجوان کرکٹرز کے لیے بھی کافی اہم موقع ہے، پلیئرز بھی سیریز میں اپنا سو فیصد دیں گے۔ پاکستان بھی سیریز میں بھرپور کرکٹ کھیلے گا۔ امید ہے فینز کو اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی، یہ سب کے لیے اہم لمحہ ہے کیوں کہ پاکستان کافی عرصہ بعد ہوم گراؤنڈ پر ون ڈے انٹرنیشنل کھیل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرفراز احمد نے بہت محنت کی ہے، اس کی کپتانی کی کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ سرفراز احمد خود بھی پرفارم کرے، میری تمام سپورٹ سرفراز احمد کے ساتھ ہے اور امید ہے کہ وہ سیریز میں اچھا پرفارم کرے گا۔

یہ بھی پڑھیے: پاک سری لنکا سیریز کیلئے ٹریفک پلان جاری

مصباح الحق نے کہا کہ انہوں نے پہلے بھی سرفراز کی حمایت کی اور آج بھی ان کی سپورٹ کرتے ہیں، ماضی میں سرفراز نے بطور کپتان کافی اچھے نتائج دیئے ہیں جن میں چیمپئنز ٹرافی کی جیت اور ٹی ٹوئینٹی میں نمبر ون ہونا شامل ہے، چیزیں اوپر نیچے ہوجاتی ہیں جو جلد بہتر ہوجائیں گی۔

قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ نے مزید کہا کہ وہ اس بات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ پلیئرز اپنا نیچرل گیم کھیلیں، جارح مزاج بیٹسمین اگر ٹُک ٹُک کرنے لگے گا تو نہیں کھیل پائے گا، ضرورت اس بات کی ہے کہ ٹیسٹ ٹیم کے لیے ایک مضبوط ٹیم تیار کی جائے اور یہی ان کا فوکس ہے۔ ڈومیسٹک کرکٹ سے انٹرنیشنل کرکٹ میں آنے کے لیے صرف پرفارمنس ہی کافی نہیں، پلیئرز کو معیار کے مختلف باکسز پر ٹِک مارک ہونا ضروری ہے جس کے بعد وہ انٹرنیشنل معیار پر پورا اترتاہے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان محفوظ ملک ہے، وسیم خان

مصباح الحق نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ کا معیار بہتر ہونے سے امید ہے کہ کرکٹ بھی بہتر ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آسٹریلیا میں ہمیشہ بیٹنگ کی وجہ سے پریشانی رہتی تھی لیکن پچھلے ٹور میں بیٹنگ سے زیادہ پریشان بولنگ نے کیا تھا، آسٹریلیا میں کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ حریف کی بیس وکٹیں حاصل کی جائیں۔ فوکس یہ ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کے لیے بہترین اسکواڈ تیار کیا جائے، فاسٹ بولرز کا لمبی کرکٹ چھوڑنا اچھی بات نہیں کیوں کہ ٹیسٹ کی کارکردگی کو ہمیشہ یاد رکھا جاتا ہے لیکن اب یہ ایک پلیئر ہی بہتر بتاسکتا ہے کہ اس کی باڈی کتنا ورک لوڈ برداشت کرسکتی ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم میں بیک وقت ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کا عہدہ رکھنے والے مصباح الحق نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مکی آرتھر اور انضمام الحق کی مینجمنٹ نے اچھے کام بھی کئے، بابر اعظم جیسا ورلڈ کلاس پلیئر کا آنا، شاہین آفریدی اور شاداب جیسے پلیئرز ملنا، یہ سابق مینجمنٹ کو کریڈیٹ جاتا ہے، جو ان کے اچھے کام ہوئے، وہ ان کو آگے بڑھائیں گے، ہدف ٹیسٹ کرکٹ کے لیے بہترین پلیرز تیار کرنا ہے۔

تازہ ترین