پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں کہ میں پر امید ہوں کہ مولانا فضل الرحمٰن کا مارچ کامیاب ہو گا۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں اپنے والد اور سابق صدر آصف علی زرداری اور پھوپھی فریال تالپور کی جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی دھرنے کے علاوہ ہر سطح پر مولانا کے ساتھ ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اگر شک ہوا کہ مولانا فضل الرحمٰن کسی قوت کے اشارے پر چل رہے ہیں تو ان سے اپنی حمایت واپس لے لیں گے۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کی خواہش تھی کہ جے یو آئی کے ساتھ مل کر مشترکہ جلسہ یا جلوس ہو تاہم مولانا فضل الرحمٰن نے مارچ کا اعلان کر دیا، پارٹی اجلاس طلب کیا ہے، جس میں دیکھیں گے کہ کس حد تک مولانا کا ساتھ دیا جائے، مارچ کی حمایت کی نوعیت پر فیصلہ پارٹی کرے گی۔
انہوں نے بتایا کہ پی پی کارکن کہتے ہیں کہ اس حکومت سے کب ہماری جان چھڑوائیں گے؟ مگر ہم کہتے ہیں کہ ہر جمہوری احتجاج کا ساتھ دیں گے مگر ایسے کسی اقدام کی جس سے ملک کا نقصان ہوحمایت نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیئے: فضل الرحمٰن سے بلاول بھٹو کی اہم ملاقات
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن ہی نہیں بلکہ پوری اپوزیشن اس بات پر متفق ہے کہ اس دھاندلی زدہ حکومت کو گھر جانا ہو گا۔
اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ احتجاجی تحریک کے نتیجےمیں سندھ میں حکومت جانے کا خطرہ تو نہیں؟
بلاول بھٹو زرداری نے انہیں جواب دیا کہ یہ سندھ حکومت پر حملہ کرنے کی کوشش کریں گے لیکن کامیاب نہیں ہو سکتے۔
یہ بھی پڑھیئے: دعائیں مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ ہیں: زرداری
انہوں نے آصف زرداری کے بارے میں کہا کہ گزشتہ سال سے جو تماشہ جاری ہے وہ آپ کے سامنے ہے، اربوں روپے کی کہانیاں سنانے کے بعد ایک ریفرنس دائر ہوا جس کا نہ کوئی ثبوت ہے اور نہ ہی کوئی کیس، صرف ڈیڑھ کروڑ روپے کا الزام ہے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا مزید کہنا ہے کہ میرے والد آصف زرداری پہلے بھی بغیر کسی جرم 11 سال کی جیل کاٹ چکے ہیں، ہم ہر ظلم برداشت کرنے کو تیار ہیں، مگر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے، پی پی پی دباؤ کے باوجود اٹھارہویں ترمیم پر سمجھوتا کرنےکو تیار نہیں ہے، جو شخص قانون کی بالادستی کی بات کرتا تھا، اسے اس حکومت نے بغیر کسی جرم کے جیل میں ڈال دیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ خان صاحب نے ایک سال میں نوجوانوں کو بے روزگار کیا، انہیں ایک بھی نوکری نہیں دی، یہ منافقوں اور جھوٹوں کی حکومت ہے، جس نے پارلیمنٹ کو غیر مؤثر بنا دیا، ہم عوام کی معاشی مشکلات کی بات کریں گے، کوئی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکے گی۔