• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی ٹی وی ڈرامے نہ صرف ملک بلکہ بیرونِ ملک بھی مقبول ہورہے ہیں، خصوصاًپاکستان کے سب سے مقبول انٹرٹینمنٹ چینل ’’جیو ٹی وی‘‘ نے گزشتہ چند برس میں ایک سے بڑھ کر ایک سیریل پیش کیے، جنہیں بے حد پذیرائی ملی، ان میں خانی، رومیو ویڈز ہیر، میرا رَب وارث، ڈر خدا سے، خدا اور محبت، اب دیکھ خدا کیا کرتا ہے، میرا خدا جانے، خلش، ایک تھی رانیہ، گھر تتلی کا پر، تم سے ہی تعلق ہے، بابا جانی وغیرہ شامل ہیں، جنہوں نے ناظرین کے دِلوں میں گھر کیے، اِن کی کہانیاں آج بھی ہر چھوٹے بڑے کے ذہن پر نقش ہیں۔ 

کامیڈی، طنز و مزاح، رومانس، سنجیدگی، ہنسی، مذاق، قہقہے، جوش، جذبات، خوف ، احساسات، انتقام اور دِل چھو لینے والے مختلف موضوعات پر مبنی سیریل ایک جانب ناظرین کی توجہ کا مرکز بنے، دوسری جانب حساس موضوعات پر بنائے گئے سیریلز نشر ہوئے، تو ڈراموں کی کئی کہانیوں میں خاندانی روایات کو بھی انتہائی خوب صورتی سے اُجاگر کیا گیا ۔ کچھ سیریلز میں سماجی مسائل کی نشاندہی کی گئی تو کچھ کو دیکھ کر ناظرین اپنی ہنسی نہ روک پائے۔ 

روٹھنے اور منانے کی کیفیات، فیملی ڈراما، تجسس، رشتوں کی طاقت، رسم و رواج سے بغاوت اور ایسے کئی منفرد موضوعات کے مختلف رنگ ’’جیو‘‘ کی اسکرین پر جگمگاتے رہے۔ جیو ٹی وی نے اپنے مقبول ڈراموں کی کہکشاں کے سبب سوشل میڈیا پر بھی لاکھوں ہٹس حاصل کیے، جس میں وقت کے ساتھ مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ 

معروف پروڈیوسرز عبداللہ کادوانی اور اسد قریشی پاکستان کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں ایک مضبوط ستون کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اِن کے ادارے ’’سیونتھ اسکائی انٹرٹینمنٹ‘‘ کے تحت بننے والے ڈراموں کے منفرد اور اچھوتے موضوعات بھی نا صرف ناظرین کا دِل جیت لیتے ہیں بلکہ ٹیلی ویژن انڈسٹری کی ریٹنگ چارٹ پر بھی اپنی برتری قائم کرتے ہیں ۔ 

رواں ماہ سے سیونتھ اسکائی انٹرٹینمنٹ کی نئی ڈراماسیریلز ’’جیو ٹی وی‘‘ پر شروع ہوگئی ہیں اور کچھ شان دار سیریلز کامیابیاں سمیٹ کر اختتام پذیر ہوگئی ہیں۔ ناظرین کی دل چسپی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اس بار بھی نئی سہ ماہی میں کچھ ایسے ڈرامے پیش کیے جارہے ہیں، جو پہلی قسط سے چھاگئے۔ 

اُمید ہے کہ جیو ٹی وی چینل کے نئے سیریلز اپنے منفرد اور اچھوتے موضوعات، بہترین اداکاری، شان دار ڈائریکشن اور خوب صورت تحریر کے سبب سابقہ ڈراموں کی طرح ایک بار پھر مقبولیت اور ریٹنگ کے میدان میں سب سے آگے نکل جائیں گے۔ ان میں ’’ کہیں دیپ جلے ‘‘ ، ’’دل گمشدہ‘‘ اور’’ الف‘‘ قابل ذکر ہیں ان سیریل کی مختصر کہانی اور کاسٹ کے بارے میں مختصرا نذر قارئین ہے۔

چونکا دینے والی میگا سیریل ’’کہیں دیپ جلے‘‘

عبداللہ کادوانی اور اسد قریشی کے سیونتھ اسکائی انٹرٹینمنٹ کی نئی ڈراما سیریل ’’کہیں دیپ جلے‘‘ کی ابتدائی جھلک اور پروموشن کے نشر ہونے کے بعد سے ناظرین کی بڑھنے والی بے تابی گزشتہ ہفتے ختم ہوگئی، جب اس کا آغاز ’’جیو ٹی وی‘‘ پر ہوا ۔ ’’کہیں دیپ جلے‘‘ جمعرات کی شب ناظرین کو بہترین تفریح کے ساتھ پیش کیا جارہا ہے ۔

میگا سیریل ’’کہیں دیپ جلے‘‘


ناظرین کے دِلوں پر ’’بھولا‘‘ اور ’’اُلفت‘‘ کے کرداروں میں اپنی اداکاری کے نقش چھوڑنے والے اداکار عمران اشرف اور نیلم منیر کو پروڈیوسرز عبداللہ کادوانی اور اسد قریشی اس سیریل میں ایک ساتھ لائے ہیں۔ 

دونوں کی جوڑی خوب پسند کی جارہی ہے۔اس سیریل میں سوچنے اور سمجھنے کے لیے بہت کچھ ہے۔ ایک ہنستی بستی زندگی گزارنے والی عورت شادی کے بعد مرد کے سخت رویے کو کس کس طرح سے سہتی ہے اور اُسے بدلنے کی کتنی کوشش کرتی ہے، درد میں خوشی تلاش کرنے کا منظر ایک عورت ہی بہترین تصور کرتی ہے۔ اس کا اندازہ ناظرین کو سیریل کی چندقسطیں دیکھ کر بہ خوبی ہوجائے گا۔

قیصرہ حیات کی تحریر کو صائمہ وسیم کی ہدایات میں عکس بند کیا ہے۔ ساحر علی بگا کی سُریلی آواز میں تخلیق کیا گیا ڈرامے کا او ایس ٹی بھی کانوں میں رَس گھول رہا ہے۔ 

ڈرامے کے مرکزی کرداروں میں نیلم منیر اور عمران اشرف کے علاوہ صبا فیصل، صبا حمید، ندا ممتاز، ہاشم بٹ، علی عباس ، حماد فاروقی، نازش جہانگیر، مدیحہ رضوی، حسن نعمان، سیدہ آریز ، بینا چوہدری، علی انصاری، سلمیٰ شاہین، شہزاد مختار اور فرح ندیم شامل ہیں۔

طبقاتی تفریق پر مبنی سیریل ’’دلِ گمشدہ‘‘

عبداللہ کادوانی اور اسد قریشی کے سیونتھ اسکائی انٹرٹینمنٹ کے تحت نئی سیریل ’’دلِ گمشدہ‘‘ بھی ناظرین کے دِل میں تیزی سے جگہ بنا رہی ہے۔ سیریل کی مصنفہ سائرہ عارف ہیں، جن کے قلم نے رشتوں کو دِل سے تسلیم نہ کرنے کے بعد نظر آنے والے اثرات کو موضوع بنایا ہے۔ ہدایت کار شکیل خان نے اس سیریل کو انتہائی خوب صورتی سے عکس بند کرکے ناظرین کے لیے دل چسپی پیدا کردی ہے۔ 

 فاطمہ نجیب کی خُوب صورت شاعری کو، نبیل شوکت اور بینا خان کی سُریلی آوازوں کے ساتھ ڈرامہ سیریل کا سائونڈ ٹریک نجیب نوشاد نے ترتیب دیا ہے۔ ڈرامے کے شان دار ٹیزرز نے پہلے ہی ناظرین کی توجہ حاصل کر لی تھی۔ اب اس میں مزید اضافہ ہوگیا۔ سیریل کی کہانی طبقاتی فرق پر مبنی ہے، جہاں ایک شخص بالکل الگ ماحول کو سمجھنے اور اس میں جگہ بنانے کی کوشش کرے گا۔ 

سیریل میں امیر طبقے کی شخصیات کو منفرد انداز سے پیش کیا جائے گا۔ ناظرین یہ بھی جان سکیں گے کہ کیا غریب گھرانے سے آنے والی لڑکی، امیر گھر میں قابل قبول ہوسکے گی یا نہیں ؟ ڈرامے کے مرکزی کرداروں میں آغا علی، حنا الطاف اور عمار خان کے علاوہ مرزا زین بیگ، شمیم ہلالی، خالد انعم ، زینب قیوم، مبصرہ خانم ، حمیرہ بانو، انعمتا قریشی، صبا خان اور رمشا خان شامل ہیں۔ 

جیو ٹی وی کے اس ٹائم سلاٹ پر 19.6 کی بلند ترین ریٹنگ کا سنگ میل عبور کرنے کے بعد پروڈیوسرز عبداللہ کادوانی اور اسد قریشی کی یہ نئی پیش کش بھی عوام کے دِل جیتنے کو تیار ہے۔

سیریل ’’الف‘‘ نے آغاز ہی میں ناظرین کے دل جیت لیے

ِ ِآئی ایم جی سی کے پروڈکشن ہائوس ایپک انٹرٹینمنٹ اورثمینہ ہمایوں سعید کے ادارہ موشن کونٹینٹ گروپ کے اشتراک سے بنائی گئی۔ سال رواں کی ایک اور ڈراما سیریل ”الف“ جیو اینٹرٹینمنٹ سے شائقین کا دل جیت چکی ہے۔ 

ڈرامے کی کہانی زندگی گلزار ہے،شہر ذات، میری ذات ذرہ بے نشان، دوراہا اور دام جیسے ایور گرین ڈرامے لکھنے والی معروف مصنفہ عمیرہ احمد نے تحریر کی ہے، جب کہ ’’بول‘‘ فلم میں حکیم صاحب کا مشہور زمانہ کردار ادا کرنے والے منظر صہبائی اس سیریل میں ایک منفرد کردار میں نظر آرہے ہیں، یہ ان کا بہ طور فن کار ٹی وی پر پہلا ڈراما ہے۔ 

”الف“ کا ٹائٹل ٹریک معروف موسیقار شجاع حیدر نے کمپوز کیا ہے، جب کہ عکس بندی پاکستان کے علاوہ ترکی کی خوب صورت لوکیشنز پر کی گئی ہے۔ شیخ امجد رشید پروڈیوسر ہیں۔ .سیریل ’’الف‘‘ کی پہلی ہی قسط نے ناظرین کی توجہ حاصل کرلی ہے۔ کہانی مومن اور مومنہ نامی لڑکی اور لڑکے کی زندگی پر مشتمل ہے ۔ 

مومن اپنی ذات میں کھویا رہتا ہے، جب کہ مومنہ اپنے کنبے کی روزی روٹی کو برقرار رکھنے کی جستجو میں مگن ہے ، پھر ایک وقت ایسا آتا ہے، جب مومن تنہا رہ جاتا ہے، لیکن اس کے دادا اور مومنہ اس کی بھر پور مدد کرتے ہیں، لیکن مومن اپنی منفی شخصیت میں اس قدر گم ہوتا ہے کہ اپنی زندگی کا مقصد ہی بھول بیٹھتا ہے ۔ 

دوسری طرف مومنہ اس کا اس لیے ساتھ نہیں چھوڑتی، کیوں کہ وہ اپنے ایک بھائی کو پہلے ہی کھو چکی ہے اور ایک جذباتی صدمے سے لڑرہی ہے۔ وہ مومن کی درپیش مشکلات کو بہ خوبی سمجھتی ہے۔ ماضی کی تلخ یادوں سے مومن کو باہر نکالنے کے لیے مومنہ اور اس کے دادا اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ 

یہ کہانی آگے جا کر کیا رُخ اختیار کرے گی اور کیا سنسنی خیزی سامنے آئے گی یہ تو وقت ہی بتائے گا۔ سیریل کے مرکزی کرداروں میں حمزہ علی عباسی، سجل علی، کبریٰ خان، احسن خان، منظر صہبائی، سلیم معراج، لبنیٰ اسلم ، عثمان خالد بٹ اور دیگر شامل ہیں۔

تازہ ترین
تازہ ترین