• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شام میں کردوں کے خلاف ترکی کا آپریشن کسی بھی وقت شروع ہوسکتا ہے، ادھر شام میں موجود امریکی فوج نے ترک سرحد سے انخلا شروع کردیا ہے۔

وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا تھا کہ امریکا کی مسلح افواج آپریشن کی حمایت نہیں کریں گی نہ ہی اس کا حصہ بنیں گی۔

وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ترکی جلد شام کے شمالی علاقے میں طویل المدتی آپریشن کا آغاز کرے گا، امریکا کی مسلح افواج آپریشن کی حمایت نہیں کریں گی۔ امریکی فوج داعش کو اس علاقے میں شکست دینے کے بعد اب مزید یہاں نہیں رہے گی۔

اس سے قبل امریکی اور ترک صدر کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو بھی ہوئی تھی۔

ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ شام میں کرد ملیشیا کیخلاف آپریشن کسی بھی لمحے شروع ہوسکتاہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کےہیومینیٹرین کوآرڈی نیٹر برائےشام کا کہنا ہے کہ انہیں معلوم نہیں کہ کیا ہونےجارہا ہے، بدترین صورتحال کیلئے تیار ہیں۔ آپریشن کےنتائج کےحوالےسے بہت سے سوالات ہیں جن کے جواب درکار ہیں۔

ترک صدررجب طیب اردوان نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ترک فوج تیارہے، کرد ملیشیا کیخلاف کسی بھی لمحےآپریشن شروع ہوسکتاہے، وہ ہمیشہ ایک محاورہ کہتے ہیں، ہم کسی بھی رات خبردار کئے بغیر آجائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشتگرد گروپوں کےخطرات برداشت کرنےکا اب سوال ہی پیدانہیں ہوتا۔

دوسری جانب صدارتی ترجمان کا کہنا ہے کہ داعش کیخلاف جنگ جاری رہےگی اسے کسی شکل میں واپسی کی اجازت نہیں دینگے۔

تازہ ترین