• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور کی کوٹ لکھپت جیل سے چوہدری شوگر ملز، منی لانڈرنگ کیس میں قید سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

لاہورکی احتساب عدالت احتساب عدالت کے ڈیوٹی جج امجد نذیر چوہد ری نے 2 کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کے بعد مریم نواز کی رہائی کے لیے روبکار جاری کی تھی، یہ روبکار کوٹ لکھپت جیل روانہ کی گئی جس پر جیل حکام نے مریم نواز کی رہائی کے احکامات جاری کر دیئے۔


مریم نواز اپنے والد نوازشریف کی عیادت کے لیے سروسز اسپتال میں موجود ہیں، مریم نواز کی بیٹی مہر النساء بھی والدہ کے پاس ہیں۔

گزشتہ روز نواز شریف کی درخواست پر انہیں سروسز اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا تھا، مگر انہوں نے مریم نواز کی روبکار جاری نہ ہونے پر اسپتال میں ہی رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔

جیل حکام نے مریم نواز سے ان کی رہائی کے احکامات پر سروسز اسپتال لاہور میں دستخط کروائے۔

رہائی کے بعد مریم نواز اپنے والد میاں نواز شریف کے ہمراہ اسپتال سے گھر روانہ ہوں گی۔

اس سے قبل آج مریم نواز کے وکلاء نے احتساب عدالت میں عدالتی مچلکے جمع کرائے جن کی جانچ پڑتال کی گئی اور پھر عدالت کی جانب سے مریم نواز کی رہائی کی روبکار جاری کر دی گئی۔

چوہدری شوگر ملز، منی لانڈرنگ کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے 4 نومبر کو مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز کی درخواستِ ضمانت منظور کی تھی۔

گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے تحت ضمانت منظور ہونے پر مریم نواز کی طرف سے پاسپورٹ اور 7 کروڑ کی زر ضمانت کی رقم ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل ہائی کورٹ کے روبرو ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر نے جمع کروائی تھی، تاہم کاغذات کی تکمیل میں تاخیر پر قائم مقام رجسٹرار ہائی کورٹ نے روبکار کے اجراء پر معذرت کر لی تھی۔

ذرائع کے مطابق نقد رقم کے ساتھ چند پے آرڈرز بھی جمع کروائے گئے تھے تاہم روبکار جاری نہ ہونے کی وجہ سے مریم نواز کی رہائی عمل میں نہ آسکی۔

احتساب عدالت کے جج کے رخصت ہونے پر لیگی وکلاء رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ کےپاس چلے آئے، وکلاء نے رجسٹرار کو بتایا کہ ہائی کورٹ میں کاغذات کی تکمیل میں تاخیر ہوئی اور احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان کے چلے جانے سے مچلکے جمع نہیں ہو سکے۔

اس پر قائم مقام رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ نے لیگی وکلاء سے روبکار کے اجراء پر معذروی ظاہر کر دی۔

مسلم لیگ کے وکیل رفاقت ڈوگر نے بتایا کہ احتساب عدالت کے تمام ججز جا چکے ہیں اس لیے روبکار کا اجراء آج ممکن نہیں۔

یہ بھی پڑھیئے: مریم نواز کی درخواست ضمانت منظور

اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں قائم 2 رکنی بنچ نے مریم نواز شریف کی درخواستِ ضمانت پر سماعت کی اور دلائل مکمل ہونے کے بعد 31 اکتوبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

مریم نواز نے عدالت میں 24 اکتوبر کو درخواستِ ضمانت دائر کی تھی کہ انہیں بیمار والد میاں نواز شریف کی تیمارداری کرنی ہے۔

عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے تفصلی دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ مریم نواز کا چوہدری شوگر ملز میں کبھی بھی متحرک کردار نہیں رہا۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ مریم نواز کے پاس ملز کے کوئی شیئرز نہیں، 1991ء میں جب چوہدری شوگر ملز قائم ہوئی تو اس وقت مریم نواز چھوٹی تھیں۔

تازہ ترین