سابق وزیراعظم نواز شریف کو آج رات سروسز اسپتال میں ہی رکھے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف کو سروسز اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا تھا، انہیں لینے کے لیے شریف میڈیکل سٹی اسپتال کی ایمبولینس بھی پہنچ گئی تھی۔
نواز شریف کی والدہ، چھوٹے بھائی اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور صاحبزادی مریم نواز ڈسچارج کیے جانے کے دوران سابق وزیراعظم کے ساتھ اسپتال میں موجود تھیں۔
ذرائع کے مطابق شریف میڈیکل سٹی کے ڈاکٹروں کا پینل بھی انہیں لینے کے لیے سروسز اسپتال پہنچا تھا۔
سروسز اسپتال کے ڈاکٹر محمود ایاز سے گفتگو میں نواز شریف نے کہا تھا کہ مجھے جب جانا ہوگا میں آپ کو بتادوں گا۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹر محمود ایاز نے سابق وزیراعظم کی بات کے جواب میں کہا تھا کہ جب تک نواز شریف سروسز اسپتال میں ہیں، ہم ان کا علاج جاری رکھیں گے۔
نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی گزشتہ روز ضمانت منظور ہوئی تھی، سابق وزیراعظم کو ان کی روبکار کا انتظار تھا، لیکن روبکار آج جاری نہ ہوسکی۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نے روبکار جاری نہ ہونے پر آج رات سروسز اسپتال میں ہی ٹھہرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نواز شریف کو اب کل شریف میڈیکل سٹی منتقل کیا جائے گا، جس کے باعث سابق وزیراعظم کی والدہ، بھائی شہباز شریف لوٹ گئے ہیں جبکہ ایمبولینس بھی واپس چلی گئی ہے۔
آج صبح نواز شریف کے ذاتی معالج نے کہا تھا کہ سابق وزیر اعظم 15 روز سے سروسز اسپتال میں زیر علاج ہیں، ان کے پلیٹ لیٹس ایک بار پھر کم ہورہے ہیں۔