• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوازشریف سےمتعلق حتمی فیصلہ عدالت نے کرنا ہے، فوادچودھری

نوازشریف سےمتعلق حتمی فیصلہ عدالت نے کرنا ہے، فوادچودھری


وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ نوازشریف سے متعلق حتمی فیصلہ عدالت نے کرنا ہے، جو عدالت فیصلہ کرے گی اس پرعمل درآمد کریں گے۔

ن لیگ کے بیرسٹر محسن رانجھا کا کہنا تھا کہ توقع ہے عدالت میرٹ پر فیصلہ کرےگی، نیب بھی کوئی پلی بارگین کرے گی تو کورٹ میں لے کر جائےگی۔

جیو نیوز کے پروگرام ’نیاپاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ عدالتوں نے سزائیں سنائی ہیں، ہم پیسے نہیں چھوڑ سکتے، عدالتوں میں اُن کے کیسز زیرسماعت ہیں، کل عدالتیں بلائیں گی تو شہزاد اکبر کو ہی جواب دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت نے جرمانہ لگایا ہے، اس کی وصولی نہیں ہوئی، جرمانہ وصول کیے بغیر انہیں جانے نہیں دے سکتے، نواز شریف کو جانے دیا تو کہا جائے گا کہ آپ نے انہیں بھگایا تھا، میں نے فیصلہ کرنا ہے تو نواز شریف میری شرائط پر جائیں گے۔

محسن رانجھا نے کہا کہ توقع ہے عدالت میرٹ پر فیصلہ کرےگی، نیب بھی کوئی پلی بارگین کرے گی تو کورٹ میں لےکر جائے گی، نیب وفاقی حکومت کے ماتحت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں زلفی بخاری کا کیس موجود ہے، ان کو باہر جانے دیا گیا، عدالت بانڈ مانگےتو یہ عدالت کا معاملہ ہے۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ بیانیے کی نہیں اصول کی بات ہے کہ قانون اجازت نہیں دیتا تو آپ کس طرح شرائط لگا سکتے ہیں۔

فواد چودھری نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ ن میں تین چار گروپ ہیں جو نواز شریف کی صحت پر سیاست کر رہے ہیں، بادشاہوں کی فیملیز میں ایسا ہی ہوتا ہے، ن لیگ کے پاس اور کوئی کارڈ ہیں نہیں ہے کہ جس پر سیاست کرے۔

فواد چودھری کے دعوے پر محسن رانجھا نے جواب میں کہا کہ گروپ دیکھنے ہیں تو پی ٹی آئی کے کابینہ اجلاس میں جائیں، گروپنگ تحریک انصاف میں زیادہ نظر آتی ہے، اس لیے ان سےحکومت نہیں چل رہی، ان کی نیک نیتی کا عالم یہ ہے کہ انہوں نے اپنا بندہ بھیج کر نوازشریف کی بیماری کی تصدیق کرائی۔

فوادی چودھری نے مزید کہا کہ جب سیات میں کوئی تگڑا ہوتا ہے تو سب ساتھ ہوتے ہیں، عمران خان کو کسی کے سامنے جھکنے کی ضرورت ہی نہیں ہے، سیاست میں عمران خان کمزور نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف سیاسی کیس میں نہیں، کرپشن کیس میں اندر ہیں، خالد مقبول اور پرویز الہٰی کے جو مطالبات ہیں، یہ نواز شریف کےخاندان کے ہونے چاہئیں۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر اور وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی صحت کا معاملہ ہے، شرطیں کہاں سے لگائیں گے، نواز شریف کو کچھ ہوا تو جمہوریت کے لیے برا دن ہوگا۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ وزیراعظم بھی نواز شریف کی صحت پر  تشویش کا اظہار کرتے نظر آئے، وقت ضائع کیے بغیر نواز شریف کو علاج کے لیے باہر لےجایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی حالت تشویشناک ہے، انہیں فوری طور پر باہر جانے کی اجازت دینی چاہیے۔

تازہ ترین