وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ میں جب وزیراعظم بنا تو ملک کو ساڑھے 19 ارب ڈالر کا خسارہ تھا، مگر اب روپے کی قدر مستحکم ہوگئی ہے اور سرمایہ کاری بڑھی ہے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں کوئی طویل مدتی پالیسی نہیں دیکھی، جس کی وجہ سے ہم بہت پیچھے چلے گئے ہیں بھارت گروتھ ریٹ میں ہم سے آگے نکل گیا ہے جبکہ بنگلا دیش بھی آج پاکستان سے آگےنکل گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین طویل مدتی پالیسی کےتحت ترقی کررہا ہے اور پاکستان میں بھی اب تجارت دیگر شعبوں میں طویل مدتی پالیسیاں اپنائی جا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان 23 خفیہ بینک اکاؤنٹس کی تلاشی دیں
وزیراعظم نے کہا کہ سب سےاہم چیز کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے، 4 سال میں پہلی بارکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس ہوگیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے غربت بڑھتی ہے اگر کرنسی گرنی شروع ہو اور زرمبادلہ نہ ہو تو ملک کے لیے بڑا مشکل ہوتا ہے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ دوسرے ملکوں سے قرضے لینا ملک کی ساکھ کے لیے ٹھیک نہیں جبکہ اسمگلنگ سے مقامی صنعت کو نقصان ہوتا ہے۔