ملکہ الزبتھ کے چھوٹے بیٹے شہزادہ اینڈریو نے اپنی شاہی ذمہ داریوں سے علیحدگی کا اعلان کردیا۔
برطانوی ٹیبلائڈ کی رپورٹ کے مطابق برطانوی ملکہ نے ڈیوک آف یارک کو ان کی سرکاری خدمات سے سبکدوش ہونے کی اجازت دے دی۔
مزید پڑھیں: برطانوی میڈیا نے شہزادہ اینڈریو کو آڑے ہاتھوں لے لیا
اس بات کی تصدیق شہزادہ اینڈریو کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بھی ہوئی جس میں انہوں نے بچوں سے جنسی جرائم کے مجرم جیفری ایپسٹین سے تعلقات کا معاملہ منظر عام پر آنے سے متعلق بتایا۔
اپنے بیان میں شہزادہ اینڈریو نے کہا کہ وہ پہلے اس بات کی تصدیق کر چکے ہیں کہ ان کے جیفری ایپسٹین سے تعلقات مکمل طور پر ختم ہوگئے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس معاملے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ قید میں خودکشی کرنے والے ایک جنسی مجرم سے متعلق کسی بھی طرح کی تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار ہیں۔
مزید پڑھیں: شہزادہ اینڈریو نے جنسی الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا
یاد رہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے کو اپنے ایک انٹرویو میں شہزادہ اینڈریو نے کہا تھا کہ انہوں نے ورجینیا رابرٹس نامی خاتون سے کبھی ملاقات نہیں کی، میری یاد داشت میں ایسی کوئی خاتون نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ شہزادہ اینڈریو پر جنسی استحصال کا الزام لگانے والی امریکی خاتون ورجینیا رابرٹس نے امریکی عدالت میں جمع کرائے گئے بیان میں کہا تھا کہ جب وہ 15 سال کی تھی جب ایک ارب پتی بزنس مین جیفری اپیسٹین نے اسے شہزادہ اینڈریو کے ساتھ مل کر جنسی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کیا تھا۔
ورجینیا رابرٹس کا دعویٰ ہے کہ پسینے میں شرابور شہزادے نے اس کے ساتھ ڈانس کیا تھا اور اسے کمسنی میں ہوس کا نشانہ بنایا تھا۔
واضح رہے کہ شہزادہ اینڈریو برطانوی ملکہ الزبتھ کے دوسرے بیٹے اور برطانیہ کے تخت و تاج کے امیدواروں کی قطار میں آٹھویں نمبر پر ہیں۔